ھفتہ, 23 نومبر 2024


سندھ کو کسی سے نہیں صرف افغانیوں سے خطرہ ہے، فیصل رضا عابدی

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق رہنما سید فیصل رضا عابدی نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ میں افغان مہاجرین کی تعداد چار کروڑ سے بڑھ چکی ہے اور صرف کراچی میں یہ ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ہیں۔ پیپلز پارٹی کے عہدیداران انہیں شناختی کارڈ بنا کر دے رہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف یہ مردم شماری میں بطور پاکستانی شہری شامل ہو جائیں گے بلکہ یہ ووٹ بھی ڈالیں گے۔
فیصل رضا عابدی نے دعویٰ کیا کہ ضیا الحق کے زمانے میں پاکستان میں 40 لاکھ افغان مہاجرین آئے۔ افغانوں کی شرح پیدائش ہمارے مقابلے میں 800 فیصد زیادہ ہے اور اس حساب سے پورے پاکستان میں ان کی آبادی 4 سے ساڑھے 4 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جن میں سے 65 سے 70 لاکھ بلوچستان میں مقیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار کروڑ افغانی خیبر پختونخوا اور پنجاب سے بھاگ کر سندھ میں داخل ہوچکے ہیں جن میں سے ڈیڑھ کروڑ صرف کراچی میں موجود ہیں جن کے پاس پاکستان کے قومی شناختی کارڈ بھی ہیں۔یہ لوگ خیبر پختونخوا سے اس لیے بھاگے کیونکہ پٹھان انہیں پہچان لیتے ہیں لیکن ہم لوگ اس وجہ سے نہیں پہچان پاتے کیونکہ یہ پشتو بولتے ہیں اور ہم انہیں افغانی کی بجائے پٹھان کے طور پر شناخت کرتے ہیں۔ گزشتہ 10 روز کے دوران خیبر پختونخوا اور پنجاب سے سندھ کی طرف ہونے والی ٹرانسپورٹیشن کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھا جائے تو اندازہ ہو جائے گا کہ کتنی بڑی تعداد میں سندھ میں افغانی داخل ہو چکے ہیں۔ شاہ عبداللطیف بھٹائی ؒ نے سینکڑوں سال پہلے اپنی کتاب میں لکھ دیا تھا کہ سندھ کو کسی سے خطرہ نہیں ہے ، انہیں صرف قندھاری یعنی افغانیوں سے خطرہ ہے۔
فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے عہدیداران تکفیری ذہن کے مالک ہیں جو افغانوں کو ویلکم کر رہے ہیں۔ پی پی والوں نے انہیں قومی شناختی کارڈ جاری کیے ہیں جبکہ آج بھی کراچی کے ضلع غربی میں افغانوں کے کیمپوں میں درجنوں کی تعداد میں نادرا کی گاڑیاں موجود ہیں جو انہیں دھڑا دھڑ شناختی کارڈ بنا کر دے رہی ہیں۔
فیصل رضا عابدی نے کہا کہ عوام کسی غلط فہمی میں نہ رہے ، چند روز میں شروع ہونے والی مردم شماری پاک فوج نہیں بلکہ سول انتظامیہ کر ا رہی ہے ، پاک فوج کی ذمہ داری صرف سیکیورٹی کی حد تک ہے۔ مردم شماری بھی انہی لوگوں نے کرنی ہے جو افغانوں کو شناختی کارڈ بنا کر دے رہے ہیں۔ مردم شماری کے بعد افغانی نہ صرف پاکستانی شہری کے طور پر شناخت ہوں گے بلکہ ووٹ کا حق بھی حاصل کرلیں گے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment