ایمز ٹی وی (کراچی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہےکہ پاناما سے فارغ ہوگئے ہیں،اب سندھ پربھرپور توجہ دیں گے،کراچی میں ٹوٹی سڑکوں کی بنیادی وجہ کرپشن ہے،بجٹ کی بندر بانٹ ہو جاتی ہے۔ چیئرمین نیب دبئی میں پاکستانیوں کی 8ارب ڈالر کی جائیدادکی تحقیقات کریں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما سے فارغ ہوگئے ، اب پوری توجہ کراچی اور حیدرآباد سمیت اندرون سندھ دیگر شہروں پر ہوگی، کراچی میں ہر سطح پر میٹنگ ہوئی ہے، سیاستدانوں اور اقلیتوں سے بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں، اب سندھ کے تواتر کے ساتھ دورے کریں گے۔ انہوں نے 5 نومبر کو اوباڑو میں جلسے کا بھی اعلان کی چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کراچی میں خراب سیوریج کے نظام سمیت ٹوٹی پھوٹی سڑکیں کرپشن کی وجہ سے ہیں، جو پیسہ یہاں لگنا چاہیے تھا وہ باہر جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی میں 8 ارب ڈالر کی پراپرٹی چار سال میں لی گئی، یہ منی لانڈرنگ ہے جس کا دُگنا نقصان ہے، چیئرمین نیب اس معاملے کی تحقیقات کیوں نہیں کرتے کہ یہ پیسہ کون لے کر جارہاہے، تحقیقات سے سب سامنے آجائے گا جب کہ سندھ کی کرپشن کا پیسہ بھی باہر جارہا ہے، نیب کو ان تمام چیزوں پر تحقیقات کرنی چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب تک کراچی کا بلدیاتی نظام ٹھیک نہیں ہوگا عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے، یہاں بلدیاتی حکومت کے پاس اختیارات نہیں ہیں، میئر کراچی کے پی کے والے اختیارات مانگتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اب کی بار ہم ٹکٹ سوچ سمجھ کردیں گے، پہلے انٹرا پارٹی الیکشن کے باعث وقت نہ ہونے کی وجہ سے امیدواروں کی ٹھیک سے اسکروٹنی نہیں کرسکے لیکن اب اس پر کام شروع کردیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک اداروں کو غیر سیاسی نہیں کیا جائے گا اور پیشہ ورانہ طریقے سے نہیں چلایا جائے گا یہ ادارے قوم پر بوجھ بنے رہیں گے، اداروں کا حل نجکاری نہیں انہیں غیر سیاسی کرنا ہے، پی آئی اے اور اسٹیل مل کو ٹھیک کرنے کے لیے پیشہ ورانہ سیٹ اپ لانے کی ضرورت ہے، پی آئی اے میں سفارشی بھرتی کیے گئے جس سے نقصان ہوا۔ چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک میں جب تک غیر جانبدار ہوکر کام نہیں ہوگا تب تک بیماریاں ختم نہیں ہوں گی، جس طرح یہاں مجرم پھررہے ہیں ان پر ہاتھ ڈالنا ہے، کسی بھی دہشت گرد کے خلاف قدم اٹھاتے ہوئے یہ نہ دیکھا جائے کہ اس کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اب تک مافیا کے گاڈ فادر نوازشریف سے مقابلہ ہورہا تھا جس پر پوری طاقت لگائی تھی، نوازشریف اکیلے نہیں ان کا پورا مافیا ہے، ہر ادارے میں ان کے لوگ بیٹھے ہیں، صرف فوج اور عدلیہ ان سے بچے ہوئے ہیں جن پر یہ سازش کا کہتے ہیں، ہماری جنگ نوازشریف سے نہیں بلکہ ان کے اداروں پر کنٹرول کے خلاف تھی۔ چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جس طرح نوازشریف پنجاب میں مافیا کے سردار ہیں اس طرح آصف زرداری سندھ میں ہیں، یہاں بھرتیاں، پوسٹنگ ٹرانسفر اور فنڈز ان کی منظوری کے بغیر نہیں ہوتے، کوئی ادارہ ایسا نہیں جس پر ان کا کنٹرول نہ ہو، یہ لوگ پولیس سے جھوٹے مقدمات بنواتے ہیں۔ عائشہ گلالئی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے کہ جو پارلیمنٹرین خود استعفیٰ دینے کا کہے تو ظاہر ہے وہ جماعت میں نہیں، عائشہ گلالئی مخصوص نشست پر ہیں، اگر کوئی الیکشن جیتے تو وہ پھر بھی محنت کرکے جیت کا کہہ سکتا ہے لیکن مخصوص نشست والے ایسی حرکتیں کریں تو یہ سیدھی آئین کی خلاف ورزی ہے۔