ایمزٹی وی(کراچی)خیبرپختونخوا سے منتخب رکن قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی کا کہنا ہے کہ سندھ میں تعلیم کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، موجودہ وزیر تعلیم سندھ بھی ماضی میں پیسے لے کر اساتذہ کی بھرتی کا اعتراف کرچکے ہیں۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عائشہ گلالئی نے کہا سندھ دھرتی بہادروں اور غیرت مندوں کی سرزمین ہے اور کراچی بانی پاکستان کا شہر ہے، لسانی اعتبار سے کراچی کو منی پاکستان کہا جاتا ہے مگر بدقسمتی سے ماضی میں اس شہر کو خون میں نہلایا گیا، پھر رینجرز نے شہر کا امن واپس لوٹایا۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ہی عوام کو قتل کیا ہے، نقیب اللہ محسود کو بھی قتل کیا گیا اور یہ کام وہاں ہوا جہاں عدالتیں موجود ہیں، اب راؤ انوار کا پتہ نہیں چل رہا کہ وہ کہاں ہے، عائشہ گلالئی نے چیف جسٹس سے اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے بھی اپیل کی،انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بھی یہی صورتحال ہے، دونوں صوبوں کی پولیس عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی، سندھ اور کے پی کے گندگی کے ڈھیر اور بیڈگورننس کی مثال بن چکے جب کہ کے پی پولیس آج تک مشال کے قاتل کو گرفتار نہیں کرسکی۔
عائشہ گلالئی نے الزام لگایا کہ آصف علی زرداری اور عمران خان کا گٹھ جوڑ ہو چکا ہے، عائشہ گلالئی نے وزیر اعلیٰ کے پی کے پر بھی بدعنوانی کے الزامات لگائے اور کہا کہ اسد عمر سے دوستی کی بنیاد پر ایک نااہل شخص کو انتہائی اہم ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے ماتحت عدلیہ پر بھی بدعنوانی کے الزامات لگاتے ہوئے اصلاحات کا مطالبہ کیا۔
رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہا سندھ میں تعلیم کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، موجودہ وزیر تعلیم سندھ بھی ماضی میں پیسے لے کر اساتذہ کی بھرتی کا اعتراف کرچکے ہیں۔
عائشہ گلالئی نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف گلالئی پارٹی کے قیام کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں، منشور بھی تیار کرلیا ہے، تحریک انصاف گلالئی کی سپورٹ کے لیے عوام کے پاس جاؤں گی۔