منگل, 03 دسمبر 2024


لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال افسوس ناک ہے

 
 
 
 
کراچی: شہر قائد میں راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے لوٹ مار شروع ہو گئی۔
 
کرونا وائرس کی وجہ سے شہر میں لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں افسوس ناک واقعات بھی سامنے آنے لگے ہیں، راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے بے دردی لوٹ مار کی گئی۔
 
شہر میں سرگرم جعل سازوں نے سرجانی ٹاؤن میں بھوکے غریب عوام کو 50 روپے سے 200 روپے تک کے راشن ٹوکن بیچ دیے، جعل سازوں نے سرجانی تیسر ٹاؤن کے سیکڑوں مکینوں کو راشن کے نام پر چونا لگا دیا، علاقہ مکین جعل سازوں کی لوٹ مار کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے لگے۔
 
متاثرین نے دہائی دی کہ علاقے میں کسی شخص کو اب تک راشن نہیں دیا گیا، ہم کرونا سے نہیں لیکن بھوک سے ضرور مر جائیں گے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ مافیا کے لوگوں نے متعدد افراد کی شناختی کارڈ کی کاپیاں بھی لیں لیکن کوئی راشن نہیں ملا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس پانی ہے نہ راشن، جائیں تو جائیں کہاں۔
 
 
خاتون کا کہنا تھا کہ ان کو بارہ مہینے راشن کے وعدے پر پچاس پچاس روپے لے کر ٹوکن دیے گئے، اور تین چار لاکھ روپے کما کر بھاگ گیا
خیال رہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن کا آج 9 واں روز ہے، بے روزگار اور یومیہ کمانے والے مزدور دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں، عوام پوچھتے ہیں کہاں ہیں منتخب نمائندے؟ گھر گھر راشن پہنچانے کے وعدے کرنے والے کہاں ہیں؟
 
کرائے کے مکانوں میں رہایش پذیر، دواؤں کے خرچ سے پریشان، پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے لاک ڈاؤن میں دیہاڑی دار طبقہ دہری اذیت کا شکار ہو چکا ہے۔ تنگ آ کر لیاری، مچھر کالونی، گوہرام گوٹھ کے متاثرین گھروں سے باہر آ گئے ہیں۔ جن کا مطالبہ ہے کہ عوامی نمائندے صورت حال سے نمٹنے کے لیے سامنے آئیں اور مستحقین کی داد رسی کریں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment