ایمز ٹی وی ( نیشنل )
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ متحدہ کیخلاف 1992ء والا آپريشن کيا جارہا ہے، کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل اور لاپتہ کیا جارہا ہے، رينجرز کے افسران دھمکياں دے رہے ہيں کہ نائن زیرو آپريشن سے متعلق مزید انکشاف کريں گے، ایم کیو ایم کیخلاف جھوٹ پہ جھوٹ بولا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے تمام سیکٹر اور یونٹ انچارجز کو گرفتار کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں، بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت انچارجز کو گرفتار کیا جائیگا؟۔ الطاف حسین کہتے ہیں کہ خواجہ آصف نے کہا تھا فوج کے 2 سابق افسران نے دھرنا کرایا، چوہدری نثار نے خواجہ آصف کے بیان پر تو کچھ نہیں کیا، میں قربانی دینے کیلئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر چاروں طرف سے پابندیاں لگادی گئی ہیں، مجھے تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بندوق یا گرفتاریوں سے خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔