کراچی: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ سائیکالوجی کے زیرِ اہتمام ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے 2023 کے لئے تفویض کردہ موضوع ”ذہنی صحت ایک عالمی انسانی حق ہے“ پر ایک فری مینٹل ہیلتھ کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔
کیمپ میں دماغی صحت کے حوالے سے مختلف سرگرمیاں ہوئیں جن میں آگاہی اسٹالز، نفسیاتی تشخیص، اسٹریس فری زون، آرٹ تھراپی اور کونسلنگ شامل تھے۔اس کیمپ کے دوسرے حصے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے ممتاز سائیکارٹسٹس اور سا ئیکا لو جسٹس نے دماغی صحت کے حوالے سے پیدا ہونے والے خدشات و چیلنجز اور ان کے تدارک پرسیر حاصل گفتگو کی۔
جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے Distinguished National Professor، ممتاز سائیکاٹرسٹ، مہمانِ خصوصی پروفیسرڈاکٹر محمد اقبال آفریدی نے کہا کہ ذہنی صحت ایک ایسی کیفیت کا نام ہے جس میں انسان اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرے اور ان صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے معاشرے میں فعال و موثر کردار ادا کرے۔ہم اکثر اپنی صلاحیتوں کا صحیح اندازہ نہیں لگا پاتے۔خوش ہونے کا تعلق مثبت سوچ سے ہے۔
جامعہ کراچی کے شعبہ نفسیات کی سابق سربراہ پروفیسرڈاکٹر قدسیہ طارق نے کہا کہ اسٹریس زندگی کا ایک نارمل جُز ہے۔ اپنے سوشل سپورٹ سسٹم کو بہتر بنائیں۔منفی رجحانات کا قطعی شکار نہ ہوں۔آپ کا ہر رویہ آپ کی ذہنی صحت کا ضامن ہے۔اگر آپ اپنے ساتھ اچھے ہیں تو معاشرے کے لئے بھی اچھے ثابت ہوں گے۔
ستارہ امتیاز، ٹرانسفارمیشن ویلنیس کلینکس و مینٹل ہیلتھ پریکٹشنرکے بانی،ڈاکٹر محمد عمران یوسف نے کہا کہ آپ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتے، ترقی نہیں کرسکتے جب تک اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کو لوگوں میں تقسیم کرنے کی عادت نہ ڈالیں۔
جامعہ کراچی کے شعبہ نفسیات کی سابق چیئر پرسن،پروفیسرڈاکٹر فرح اقبال نے کہا کہ زمانہ حال میں جینا سیکھیں، آج کی زندگی گزاریں۔۔ماضی پر افسوس، گزرے وقت کی باتیں، سوائے وقت کے زیاں کے کچھ نہیں۔اس سے آپ کی توانائی شدید متاثر ہوتی ہے۔
اختتام ِ تقریب پر کلیہ کمپیوٹنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف نے اظہارِ تشکر پیش کیا اور بعد ازاں مہمانوں اور آرگنائزرز میں شیلڈز تقسیم کی گئیں جبکہ طلباء کوسرٹیفکیٹس دئے گئے۔