کراچی: فاپواسا پاکستان کے تحت ملک بھر کی جامعات میں یوم سیاہ کی کال پر آج پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کی جامعات میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔
سندھ بھر کی جامعات میں ترمیمی ایکٹ کے خلاف 11 ویں دن بھی تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری ہے، اساتذہ کا کہنا ہے کہ ترمیمی ایکٹ کی منسوخی تک کلاسیں غیر معینہ مدت تک ملتوی رہیں گی، وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر جامعات سے متعلق ایکٹ کو منسوخ کریں۔
فاپواسا سندھ چیپٹر کا کہنا ہے کہ سندھ کی سرکاری جامعات میں بیوروکریٹ وائس چانسلر قبول نہیں کیے جائیں گے، ایکٹ کی منسوخی تک سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل غیر معینہ مدت تک معطل رہے گا، اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ ترمیمی ایکٹ فوری منسوخ کریں۔
اساتذہ کی تنظیم سپلا نے خبردار کیا ہے کہ سندھ بھر کی جامعات کے بعد کالجز میں بھی کلاسوں کے بائیکاٹ کا سلسلہ شروع کیا جائے گا، تنظیم نے سندھ کے تعلیمی بورڈ سے متعلق ترمیمی بل بھی ناقابل قبول قرار دے دیا، اور کہا کہ ترمیمی بل سے سندھ کے تعلیمی بورڈ کی خودمختاری متاثر ہوگی، بیوروکریٹ کی تقرریاں نظام تعلیم کو شدید متاثر کرے گی۔
فاپواسا کے مرکزی صدر ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا ہے کہ سندھ کی جامعات کی خودختیاری کو مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکومت اکثریت کے بل بوتے پر اسمبلی سے من مانے بل منظور کرانے میں سرگرم ہے، جس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، کنٹریکٹ پر اساتذہ کی تقرریاں بھی ناقابل قبول ہیں۔
فاپواسا پاکستان نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ سندھ کی جامعات کے اساتذہ کے ساتھ احتجاج میں بھرپور شرکت کی جائے گی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان فاپواسا پاکستان کے اجلاس میں کیا جائے گا۔