ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی میں ایک اور نوجوان پولیس کی غفلت کا نشانہ بن گیا ، گزری کے علاقے میں اہلکار نے نوجوان کو ملزم سمجھ کر فائرنگ کر ڈالی ، زخمی شہریار ہسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا اور دم توڑ دیا ۔ واقعے میں ملزم اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ کراچی پولیس نے جعلی مقابلے کی ایک اور تاریخ رقم کر ڈالی ۔ خیابان تنظیم میں تفریح پر آئے نوجوان کو موٹر سائیکل ناکے پر نہ روکنے پر فائرنگ کرکے زخمی کر دیا ۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والے نوجوان کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں شہریار کے اہلخانہ نے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا ۔ اہلخانہ کا کہنا ہے کہ شہریار خراد مشین کا اپنا کام کرتا ہے اور دوستوں کے ساتھ گھومنے نکلا تھا کہ پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن گیا ۔ شہریار کے دوست اور عینی شاہد کا کہنا ہے پولیس نے ہمیں رکنے کا اشارہ کیا ۔ فوری طور پر نہ رکنے پر پولیس نے شہریار پر فائرنگ کردی ۔ ہسپتال کے باہر احتجاج کے بعد پولیس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں مدثر اور حمزہ کو حراست میں لے لیا ۔ فائرنگ کرنے والے اہلکار حمزہ کا کہنا ہے اگر موٹر سائیکل سوار رک جاتے تو فائرنگ نہ کرتے ۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ تھانہ گزری میں پولیس اہلکار حمزہ اور مدثر کے خلاف طاہر کی مدعیت میں درج کرلیا ۔ مقدمے میں اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں ۔