اتوار, 24 نومبر 2024


منہاج قاضی کے سنسنی خیز انکشافات

یمزٹی وی(کراچی) ایم کیو ایم کے سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی کا کہنا ہے کہ حکیم سعید کے قتل میں اے پی ایم ایس او کے چئیرمین محمود صدیقی سمیت دیگر نے معاونت کی تھی۔

ایم ڈی کےای ایس سی شاہدحامد کےقتل کےالزام میں گرفتار ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیر کے سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی کے ویڈیو بیان کے منظر عام پر آنے کے بعد 18 سال قبل اکتوبر 1998 میں قتل ہونے والے گورنرسندھ حکیم محمد سعید کے قتل کا معاملہ پھر سے زندہ ہوگیا ہے۔ منہاج قاضی نے اپنے پہلے ویڈیو بیان میں سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ اپنے بیان میں منہاج قاضی کا کہنا ہے کہ حکیم سعید جب قتل ہوئے تو اس وقت میں حیدرآباد میں رہائش پذیر تھا جب کہ میں متحدہ قومی موومنٹ سے رابطے میں نہیں تھا۔

منہاج قاضی نے بتایا کہ حکیم سعید کےقتل میں ایم کیوایم کےچند لوگوں کےملوث ہونےکا سُنا تھا۔ اس زمانے میں ایم کیو ایم کی ذیلی طلبہ تنظیم اے پی ایم ایس او کے چئیرمین محمود صدیقی تھے جبکہ حکیم سعید کے قتل میں بھی محمود صدیقی سمیت ذوالفقارحیدر ، شاکر لنگڑا اور دیگر نے معاونت کی تھی۔ منہاج قاضی نے بتایا کہ محمود صدیقی اور صفدر باقر کے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے بھی تعلقات ہیں۔ اس کیس میں شاکر لنگڑا، ندیم موٹا، عمران پاشا اور لیاقت آباد کا رہائشی عامر بھی گرفتار ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment