اتوار, 24 نومبر 2024


مکس مارشل آرٹس پر پابندی،ڈبلیو ڈبلیو ای کا سخت رد عمل

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) گزشتہ دنوں ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر معروف ریسلر بروک لیسنر پرایک سال کے لیے مکس مارشل آرٹس مقابلوں میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور اب اس پر ڈبلیو ڈبلیو ای نے اپنے ردعمل کو ظاہر کردیا ہے۔

بروک لیسنر کے دو ڈوپ ٹیسٹ یو ایف سی 200 مقابلے سے پہلے مثبت آئے تھے جس پر گزشتہ ماہ نویڈا ایتھلیٹک کمیشن نے ایک سال کی پابندی اور ڈھائی لاکھ ڈالر جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، جبکہ رواں ہفتے یو ایس اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے بھی ان پر ایک سال کی پابندی لگانے کا اعلان کیا۔

تاہم اب ڈبلیو ڈبلیو ای نے اس پابندی کے حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ سابق ورلڈ چیمپئن کو کسی قسم کی معطلی یا سزا کا سامنا نہیں ہوگا۔

ترجمان کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ای کی ٹیلنٹ ویل نیس پروگرام کا اطلاق پارٹ ٹائم ریسلرز جیسے بروک لیسنر پر نہیں ہوتا لہذا انہیں کسی قسم کی سزا دیئے جانے کا امکان نہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ای نے اس ویل نیس پروگرام کا آغاز فروری 2006 میں اس وقت کیا تھا جب ریسلر ایڈی گوریرو کی 38 سال کی عمر میں اچانک ہارٹ فیل ہونے سے موت ہوگئی جس کی وجہ الکحل اور ممنوع ادویات کا استعمال تھا۔

اس پروگرام کے تحت ڈبلیو ڈبلیو ای نے متعدد ریسلرز کو معطل بلکہ کچھ کو فارغ بھی کیا۔

اس پروگرام کے تحت ڈبلیو ڈبلیو ای کسی بھی ریسلر کو اس طرح کی غلطی پر معطل یا برطرف کرسکتی ہے مگر پارٹ ٹائم ریسلرز پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا اور بروک لیسنر کو یہاں کسی قسم کی سزا ملنے کا امکان نہیں۔

اس پابندی سے قبل ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ بروک لیسنر ریسل مینیا 33 کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ای کو خیرباد کہنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم اب وہ ایسا نہیں کرسکیں گے۔

اسی طرح یہ بھی کہا گیا کہ بروک لیسنر کو گولڈ برگ کے ہاتھوں ڈیڑھ منٹ سے بھی کم وقت میں شکست کی وجہ یو ایف سی 200 کے ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکامی پر انہیں ڈبلیو ڈبلیو ای کی جانب سے دی جانے والی سزا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment