ایمزٹی وی (اسپورٹس) پی ایس ایل کو کمپنی بنانے کی مہم ختم ہوگئی،بطور چیئرمین انتخاب کے بعد نجم سیٹھی کو ’’بی‘‘ پلان پر عمل درآمد کی ضرورت نہیں رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کا دوسرا ایڈیشن مکمل ہونے کے بعد گورننگ کونسل کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ لیگ کو ایک کمپنی کا درجہ دیںگے،کرکٹ حلقوں میں بحث چھڑی رہی کہ فیصلے کا مقصد اپنے اقتدار کو دوام بخشنا ہے
پی سی بی کا چیئرمین تبدیل بھی ہوجائے تو پی ایس ایل کی الگ سلطنت پر ان کی حکمرانی برقرار رہے گی،اس حوالے سے پیش رفت جاری تھی۔ سابق کرکٹرز کی جانب سے آواز اٹھائے جانے پر یہ مجوزہ فارمولا بھی پیش کیا گیاکہ کمپنی میں 2ڈائریکٹرز پی سی بی جبکہ دیگر 3باہر سے لیے جائیں گے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے قواعد کو دیکھا جائے تو پی سی بی کے عہدیداروں کو کمپنی کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا،اس رکاوٹ کو دور کرنے کیلیے ترمیم کی بھی توقع ہو رہی تھی،مگر چیف پیٹرن وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے نجم سیٹھی کو دوبارہ رکن گورننگ بورڈ نامزد کیے جانے اور بطور چیئرمین پی سی بی انتخاب یقینی نظر آنے کے بعد پی ایس ایل کو کمپنی بنانے کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہی،اب لیگ کے معاملات بدستور بورڈ کے ہی زیر انتظام رہیں گے،یوں نجم سیٹھی بطور چیئرمین پی سی بی اورپی ایس ایل گورننگ کونسل کی کمان اپنے ہاتھ میں رکھیں گے۔