ایمزٹی وی (اسپورٹس) پاکستان سپر لیگ کی نئی فرنچائز ملتان سلطانز میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی جوڑی بننے سے پہلے ہی ٹوٹ گئی۔ وسیم اکرم اور وقار یونس کو اپنے کھیلنے کے دور میں دنیا کی خطرناک ترین فاسٹ بولنگ جوڑی قرار دیا جاتا تھا، یہ پاکستان سپر لیگ کی نئی فرنچائز ملتان سلطانز میں یکجا ہونے جارہی تھی جہاں پر وسیم کو پہلے ہی ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز مقرر کیا جاچکا ہے
وقار یونس سے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری کے لیے بات چیت جاری تھی جوکسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوچکی، یہ بات ان شائقین کے لیے حیران کن نہیں جو ان دونوں کو ماضی کے دنوں سے جانتے ہیں، تب بھی ہمیشہ ہی وسیم اکرم اور وقار یونس میں مقابلہ رہا اور ان کے تعلقات کشیدہ رہے تھے۔ وقار یونس نے ویب سائٹ ’کرک انفو‘ سے بات چیت میں کہا کہ میری بات چیت ہوئی مگر کسی حتمی معاہدے پر نہیں پہنچ پائے، ملتان سلطانز کے مالکان اچھے لوگ ہیں، مجھے ان کی جانب سے ملنے والی آفر پر خوشی ہوئی تھی، میں وہاں پر وسیم اکرم کے ساتھ دوبارہ مل کر کام کرسکتا تھا
اگر ہم دونوں ایک ہی ٹیم کے لیے ایک ہی مقصد کی خاطر کام کرتے تو اچھا ہوتا، میں وسیم بھائی کے اپنی ٹیم تیار کرنے سے متعلق پلان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہوں۔ وقار یونس کی ایک رات قبل ایک نجی ٹی وی سے بات چیت سے بھی صاف محسوس ہوا کہ انھیں اصل مسئلہ ہی وسیم اکرم سے ہے، ان کا کہنا تھاکہ ’وسیم بھائی جو ٹیم چاہتے ہیں وہ بنائیں گے اور ممکنہ طور پر میں ان کے پلان کی راہ میں نہیں آؤں گا، ویسے بھی میں ان کے پلان میں کبھی شامل ہی نہیں تھا‘۔ انہوں نے مزید کہاکہ میں ہمیشہ سے ہی ملتان کا حصہ بننا چاہتا تھا کیونکہ میرا تعلق جنوبی پنجاب سے ہی ہے، اس فرنچائز کا حصہ نہ بن پانا میرے لیے مایوس کن ہے۔