ایمزٹی وی(اسپورٹس)قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ11 سے 28 نومبر تک فیصل آباد میں کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہارون رشید نے کہا کہ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے شیڈول میں بار بار تبدیلی مجبوری میں کرنا پڑی، ملک میں مسلسل انٹرنیشنل سرگرمیاں ہورہی تھیں، غیرملکی کرکٹرز کے آنے سے نئے دور کا آغاز ہوا، ورلڈ الیون کا شیڈول بھی اچانک طے کیا گیا، اسی لیے ڈومیسٹک ایونٹ کے ڈراز اور تاریخوں میں تبدیلی کرنا پڑی۔
ہارون رشید نے کہا انٹرنیشنل سطح کے ایونٹس کی میزبانی کے سبب ہم کچھ نہیں کرسکتے تھے، البتہ اب قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ11 سے 28نومبر تک فیصل آباد میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسی کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے دورئہ پاکستان کی صورتحال بھی 3،4 روز میں واضح ہوگی، بعض اوقات فیصلے کرنے کے باوجود ہمیں دیگر معاملات کو دیکھنا پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ سے معاملات طے پاگئے تو 3ٹی ٹوئنٹی میچز 8، 10اور 12نومبر کو کرائے جانے کا امکان ہے، اگردونوں بورڈز کا اس سے ہٹ کر تاریخوں پر اتفاق ہوا تو قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ متاثر ہوسکتا ہے۔
دیگر ملکوں کے مقابلے میں ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کے شیڈول باربار تبدیل کیے جانے کے سوال پر ہارون رشید نے کہاکہ ہمارے حالات آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ سے قطعی مختلف ہیں، انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے ہماری الگ نوعیت کی مشکلات ہیں،اس لیے ان سے موازنہ مناسب نہیں۔
ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اسپانسرز آرہے ہیں،مختلف ذرائع سے سپورٹ ملنے لگی، اسی وجہ سے سسٹم چل رہا ہے، صرف قائد اعظم ٹرافی کو ہی ڈومیسٹک کرکٹ نہیں کہا جا سکتا۔