ایمز ٹی وی(اسپورٹس)جون 2018میں شیڈول ایشاکپ کی میزبانی بھارت سے چھن جانے کے آثار نظر آرہے ہیں ،کیونکہ بھارت کی ہٹ دھرمی پاکستان کے حوالے سے اس وقت تک برقرار ہے اگر یہ سلسلہ ایسے ہی برقرار رہا توایشا کپ بھارت میں منعقد نہیں ہوگا۔
اس سے قبل بھارتی حکومت کے انکار کے بعد وہ انڈر19ایشا کپ کی میزبانی سے محروم ہو چکا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابھی تک یہ بات واضح نہیں کہ بھارت اپنے ملک ہونے والے ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے پاکستانی ٹیم کو آنے کی دعوت دے گا یا نہیں کیونکہ اگر بھارت ایسا نہیں کرتا تو اسے اپنے فیصلے سے ایشین کرکٹ کونسل کو مطلع کرنا ہو گا تاکہ وہ کوئی متبادل مقام کا انتظام کر سکے۔
واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان 2007 کے بعد سے کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی گئی۔اس سلسلے میں 2012 میں سرد تعلقات پر جمی برف اس وقت پگھلی جب بھارت نے دو ٹی20 اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز کیلئے پاکستان کی میزبانی کی اور تعلقات میں بہتری کی تھوڑی سی امید پیدا ہوئی تاہم 2014 میںانتہا پسند مودی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد تعلقات دن بدن کراب ہوتے رہے۔
پاکستان نے بھارت کی جانب سے سیریز کھیلنے کی مفاہمتی یادداشت کا پاس نہ رکھنے پر رواں سال بھارتی کرکٹ بورڈ پر 70ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے اور یہ معاملہ اب آئی سی سی کی کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔