اتوار, 24 نومبر 2024


عمران خان کے بعد مکی آرتھر کا بھی "نیا پاکستان" بنانے کا دعویٰ

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ کرکٹ میں ہم نے نیا پاکستان تشکیل دے دیا جب کہ کھلاڑیوں کو ڈراپ ہونے کے خوف سے آزاد کردیا گیا۔
مکی آرتھر نے غیرملکی میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے ساتھ کام کیا مگر وہ زیادہ مستحکم ٹیمیں ہیں، وہاں پر آپ محنت کریں اورکھلاڑی فیلڈ میں پرفارمنس دیتے ہیں مگر پاکستان میں چیزیں کافی مختلف ہیں، یہاں پر ہمیں بہادری دکھانے اور کھیل کو آگے لے جانے کی ضرورت پڑتی ہے۔
ہیڈ کوچ نے بتایا کہ کئی بار ایسا ہوا کہ میں پریس کانفرنس میں بیٹھا اور مجھے سننے کو ملا کہ یہ پاکستان ٹیم ہے جو ایک دن بہت عظیم اور دوسرے روز انتہائی بُری ہوتی ہے، میں کہتا ہوں کہ نہیں وہ پرانا پاکستان ہے اورمیں جس چیز کیلیے فائٹ کررہا ہوں وہ نیا پاکستان ہے کیونکہ ہم اب زیادہ منظم ہوچکے ہیں، اب اچھی اور بُری چیزیں ایک ساتھ چلتی ہیں کیونکہ ہم معاملات کو اب کافی بہتر بناچکے ہیں۔
مکی آرتھر نے کہاکہ پاکستان ٹیم کی کوچنگ سے خود مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا میں نے یہاں پر اسپن کے بارے میں بہت کچھ جانا، میں سمجھتا ہوں کہ اگر میں کسی جنوبی ایشیائی ٹیم کی کوچنگ نہ کرتا تو میری سی وی ایک طرح سے ادھوری رہ جاتی،میں خود کو ساتویں آسمان پر محسوس کررہا ہوں، پی سی بی میری راہ میں کبھی نہیں آیا، میں ایک بہتر اسٹرکچر قائم کرناچاہتا ہوں کیونکہ اسی سے آپ کو اچھے پلیئرز ملتے رہتے ہیں۔
فاسٹ بولر عامر کے بارے میں مکی آرتھر نے کہاکہ ان کی پیس واپس آنے لگی اور سوئنگ بہتر ہوئی ہے، میں ان کو ایک بڑے میچ پلیئر کے طور پر جانتا ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ اعتماد بہت اہم کردار ادا کرتا ہے، عامر کو بھی جب اعتماد ملا تووہ بہتر ہوتا چلا گیا، حسن علی بھی اس کی ایک مثال ہیں، جب انھوں نے ہمارے ساتھ کام شروع کیا تو وہ کافی کمزور تھے لیکن اگر آپ اب ان کو دیکھیں تو وہ کافی مضبوط اور فٹ ہوچکے اور رواں برس انھوں نے مستقل مزاجی سے پرفارم کیا ہے۔
کوچ نے کہا کہ کھلاڑی ٹیم میں اپنے جگہ کے حوالے سے غیریقینی کا شکار اور اسی لیے صرف اپنی خاطر کھیلتے تھے، ہم نے سلیکشن میں تسلسل سے ان پر سے یہ دبائو کافی حد تک کم کردیا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment