دبئی: ٹوئنٹی20ورلڈکپ میں کہ 16 ٹیموں میں گھمسان کے مقابلوں کا محاذ تیار ہوگیا۔
16 ٹیمیںٹورنامنٹ 17اکتوبر سے 14 نومبر تک ابوظبی، دبئی، شارجہ اور مسقط میں میدان میں اتریں گی۔جبکہ فاتح ٹیم 14 نومبرکو چمچماتی ٹرافی تھامے گی ۔
ٹورنامنٹ کا پہلا راؤنڈ 8 ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا، 2 گروپس میں تقسیم ان سائیڈز میں مجموعی طور پر 12 میچز ہوں گے جنھیں یواے ای اور اومان میں بانٹا گیا ہے،مقررہ تاریخ تک رینکنگ میں ٹاپ 8 میں جگہ نہ بنا پانے والی بنگلادیش اور سری لنکا کی ٹیموں کے ساتھ آئرلینڈ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ، نمیبیا، اومان، پاپوا نیوگنی ان ٹیموں میں شامل ہیں۔
4 ٹاپ ٹیمیں سپر 12 میں باقی 8سائیڈزکو جوائن کریں گی۔ اس گروپ کے تمام30 میچزیواے ای میں ہی ہوں گے، سپر 12 مرحلہ 14 اکتوبر سے شروع ہوگا، ٹیموں کو 6، 6 کے 2 گروپس میں تقسیم کیا جائے گا،اس کے بعد 3 پلے آف گیمز ہوں گے، 2 سیمی فائنلز اور 14 نومبر کو فائنل شیڈول ہے۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیف ایلرڈائس نے کہاکہ ہمیں ایونٹ بھارت میں نہ ہونے سے مایوسی ہوئی مگر محفوظ ترین انعقاد ہماری واحد ترجیح ہے،اس فیصلے سے ٹورنامنٹ کا انعقاد ایک ایسے ملک میں کرنے کا موقع ملے گا جہاں پر بائیوسیکیور ماحول میں ملٹی ٹیم ایونٹس منعقد ہوتے رہے ہیں۔
اس بار میگا ایونٹ کی میزبانی بھارت کوکرنا تھی تاہم ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور ٹیکس استثنیٰ کا معاملہ حل نہ ہونے پر مجبوراً منتقلی پر راضی ہونا پڑاجس کے بعدبھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ساروگنگولی ن ٹی20 ورلڈ کپ کی بھارت سے منتقلی کی تصدیق کر دی تھی البتہ میزبانی کا حق بدستور بھارت کے پاس ہی رہے گا۔
آئی سی سی پہلے ہی یواے ای کو متبادل وینیو قرار دیتے ہوئے تیار رہنے کا کہہ چکی تھی بعد ازاں حتمی طور پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے میگا ایونٹ کے نئے وینیوز کا اعلان کردیا، جس کے بعد اومان بھی یواے ای کے ساتھ میزبانی میں شامل ہوگا۔