Thursday, 10 October 2024
کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے کے الیکٹرک کی املاک کو نقصان پہنچانے پر کے الیکٹرک نے سخت مذمت کا اظہار کیا ہے۔ گزشتہ روز کے الیکٹرک نے…
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ کردیا۔ علاوہ ازیں بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام اپوزیشن نے پارلیمانی کمیٹی…
کراچی: روپے کی قدر میں کمی اور بجٹ 20-2019 میں 2.5 سے 7.5 فیصد تک کی شرح میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) عائد ہونے کے بعد انڈس موٹر…
قومی اسمبلی نے آئندہ مالی 20-2019 کے لیے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔بجٹ کا مجموعی حجم 8 ہزاردو سو اڑتیس ارب روپے رکھا گیا ہے۔ بل منظور ہوتے ہی…
لاہور ائرپورٹ پر امیگریشن حکام نے ن لیگ کے رہنما رانا مشہود کو پرواز سے آف لوڈ کردیا۔ دوسری جانب نیب نے کرپشن کیس میں تحقیقات کیلئے رانا مشہود کو…
اسلام آباد : حکومت کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم کی مدت میں توسیع سے متعلق اڑتالیس گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع ہے ، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے…



اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

لاہور : نیب اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو منتقل ہونے والے لاکھوں ڈالرز کی تفصیلات سامنے لے آئی ، حمزہ شہبازکے اکاؤنٹس میں 2 ماہ میں 4 لاکھ…
کراچی: ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی سمیت 50 سے زائد برانڈڈ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ذراءع کے مطابق نئے بجٹ کی منظوری سے قبل ہی…
لاہور : نیب اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو منتقل ہونے والے لاکھوں ڈالرز کی تفصیلات سامنے لے آئی ، حمزہ شہبازکے اکاؤنٹس میں 2 ماہ میں 4 لاکھ…