Saturday, 12 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(لاہور) پانامہ پیپرز کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے جہاں پاکستان تحریک انصاف، وزیراعظم میاں نواز شریف اور ان کے خاندان کے باہمی ’تحائف‘ کا معاملہ بھی اٹھا چکی ہے۔ ایسے میں خودتحریک انصاف کے سرکردہ رہنماءجہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے متعلق ایسا انکشاف سامنے آ گیا ہے کہ عمران خان کو بھی خفت کا سامنا کرنا پڑ جائے گا۔
انگریزی اخبارنے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ”شریف خاندان پر تحائف کے الزامات عائد کرنے والی پی ٹی آئی کے اہم ترین رہنماءجہانگیرترین اور ان کی فیملی نے بھی 2009ءسے 2013ءکے درمیان 5سالوں میں ایک دوسرے کو 1ارب 64کروڑ 70لاکھ روپے کے تحائف دیئے ہیں۔
“اس چشم کشا انکشاف سے عمران خان کے حکمران خاندان پر لگائے گئے رقوم کے ایسے ہی تبادلوں کے الزامات کی قلعی کھل گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خواہ ایسی ٹرانزیکشنز 100فیصد قانونی ہوں لیکن جیسا کہ عمران خان خود بارہا کہہ چکے ہیں کہ رقوم کی ایسی ٹرانزیکشنز کا اخلاقی پہلو متنازعہ ہوتا ہے اوراس کی جانچ پڑتال ضروری ہوتی ہے۔
کیا اب عمران خان جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے متعلق بھی ایسی ہی جانچ پڑتال کروائیں گے؟ پی ٹی آئی کے الزامات کے مطابق شریف خاندان نے 2009ءسے 2012ءتک 4سالوں میں ایک دوسرے کو 51کروڑ روپے مالیت کے تحائف دیئے، جبکہ جہانگیر ترین اور ان کے خاندان وہی طریقہ استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کو اس سے تین گنا سے زائد مالیت کے تحائف دیئے اور اپنی دولت کو ہم آہنگ کیا۔
اس خبر پر ردعمل کے لیے جب جہانگیر ترین سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ”ٹیکس دہندہ کے طور پر میرا ریکارڈ بہترین ہے اورمیرے خاندان میں ایک دوسرے کو جتنے تحائف دیئے گئے وہ میری ٹیکس سٹیٹمنٹ میں ظاہر کیے گئے ہیں۔
مجھے ان میں سے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ تمام ٹرانزیکشنز قانونی تھیں۔“انہوں نے مزید کہا کہ ”پاکستانی قوانین کے تحت ایسے تحائف کا تبادلہ بالکل معمول کی بات ہے۔ یہ تمام تحائف میرے اور میرے بچوں کے ٹیکس ریکارڈ میں واضح کیے گئے ہیں جو خود اپنے آزادانہ کاروبار کر رہے ہیں۔“جب ان سے ایسی ٹرانزیکشنز کے اخلاقی پہلو کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ”میں ٹیکس چوری پر یقین نہیں رکھتا اور میری ٹیکس ریٹرنز میرے شفاف ریکارڈ کی گواہی دیتی ہیں۔“
واضح رہے کہ عمران خان کی طرف سے 20جنوری کو پریس کانفرنس میں اور بعدازاں بھی کئی مواقع پر شریف خاندان کی ایسی ہی ٹرانزیکشنز کا تمسخر اڑایا گیا ہے اور اسے ان کی کرپشن کے ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(واشنگٹن)ایٹمی بٹن پر کہیں امریکی صدرٹرمپ کی انگلی نہ آ جائے۔ ڈیموکریٹس نے ایٹمی حملے میں پہل کا اختیار واپس لینے کابل کانگریس میں جمع کرا دیا جس کے مطابق ایٹمی حملے میں پہل کا اختیار کانگریس کی منظوری سے مشروط کیا جائے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ بل 2ڈیموکریٹ سینیٹرز کی جانب سے کانگریس میں جمع کرایا گیا ہے۔ ڈیموکریٹ سینیٹرز کا کہنا تھاکہ انہوں نے یہ بل اس لیے جمع کرایا ہے کہ ٹرمپ صدارتی مہم کے دوران ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے خطرناک دعوے کرتے رہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ اس حوالے سے امریکی صلاحیتوں سے پوری طرح آگاہ نہیں ہیں۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پی سی بی آف سیزن میں بھی غیر ملکی کوچنگ اسٹاف کو مصروف رکھے گا، چیئرمین شہریارخان کے مطابق انھیں ڈومیسٹک میچز دیکھ کر نئے ٹیلنٹ پر نظر رکھنے کی تاکید کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت پاکستانی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف میں غیرملکیوں کی بھرمار ہے، ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن، فٹنس کوچ گرانٹ لیوڈن اور فزیوتھراپسٹ شین ہیز سب ہی فارنرز ہیں، بالنگ کوچ سابق پاکستانی آل راؤنڈر اظہر محمود بھی اب برطانوی شہریت کے حامل اور وہیں رہتے ہیں، بورڈ چاہتا ہے کہ یہ سب آف سیزن کے دوران بھی پاکستان میں زیادہ وقت گزاریں، اس حوالے سے چیئرمین شہریارخان نے بتایا کہ ہم کوچنگ اسٹاف سے کہیں گے کہ جب قومی ٹیم مصروف نہ ہو تب وہ ملک میں ڈومیسٹک میچز دیکھ کر نئے ٹیلنٹ پر نظر رکھیں۔
غیرملکی کوچز کے ناکام ثابت ہونے کے سوال پر شہریارخان نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ٹیم چند ماہ قبل ہی ٹیسٹ نمبر ون بھی بنی تھی۔ یہ درست ہے کہ ون ڈے میں رینکنگ آٹھویں ہے مگر بہتری کیلئے یقینا کوششیں ہوں گی، اسی طرح ٹی ٹوئنٹی میں بھی کارکردگی بہتر بنانا لازمی ہے، اس کیلئے سب سے اہم شعبہ فیلڈنگ ہے، جب تک اس میں بہتری نہ آئے آپ آگے نہیں بڑھ سکتے۔
انھوں نے کہا کہ آپ چاہے کھلاڑیوں کو 6،6 گھنٹے ٹریننگ کرائیں مسائل راتوں رات حل نہیں ہو سکتے، ہمارے ڈومیسٹک کرکٹ میں فیلڈنگ اور فٹنس کا کلچر نہیں ہے، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ وغیرہ ہم سے آگے ہیں، ہمیں فرسٹ کلاس میچز میں بھی فیلڈنگ کا معیار بہتر بنانا ہوگا تاکہ کھلاڑی جب قومی ٹیم میں آئیں تو بالکل تیار ہوں، اس حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ آئندہ ماہ پی ایس ایل کے بعد مارچ میں پاکستانی کرکٹرز کو ویسٹ انڈیز جانا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان آسٹریلیا کے درمیان پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کاپانچواں اور آخری میچ کل(جمعرات کو)کھیلا جائیگا۔ یہ میچ اوول کے ایڈیلیڈ اسٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق 8 بجکر20 منٹ پر شروع ہوگا۔
آخری میچ میں قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت اظہر علی جبکہ سٹیون سمتھ آسٹریلیا کی قیادت کریں گے۔
واضح رہے کہ چوتھے ون ڈے میچ میں قومی ٹیم کو 86 رنز سے شکست کا سامنا کرنا ہے جس کے بعد پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز آسٹریلیا جیت چکا ہے۔ون ڈے سیریز میں آسٹریلیا کو تین ایک کی برتری حاصل ہے جبکہ آسٹریلیا نے پاکستان کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں بھی کلین سوئپ کیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) برازیل کو ورلڈ کپ جتوانے والے سابق کوچ و منیجر لوئز فلپ سکولری نے کرسٹیانو رونالڈو کو لیونل میسی سے بہتر کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرتگالی اسٹرائیکر نے سخت محنت کے بل بوتے پر یہ مقام حاصل کیا۔
ایک انٹرویو میں دنیا کے دو بڑے کھلاڑیوں لیونل میسی اور رونالڈو کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ویسے تو دونوں کھلاڑی الگ الگ خصوصیات کے حامل ہیں لیکن میری نظر میں رونالڈو دنیا کا سب سے بہترین کھلاڑی ہے۔سکولری نے کہا کہ رونالڈو نے اس مقام تک پہنچنے کیلئے سخت محنت کی ہے اور خود کو دنیا کا بہترین فٹبالر بنایا ہے اسی لیے وہ مختلف کھلاڑی ہے جبکہ میسی چیزوں کو بہت آسان کر کے کھیلتے ہیں اور بلا کے ذہین ہیں۔
برازیل کے سابق منیجر نے کہا کہ سخت محنت کو شعار بنانے پر وہ رونالڈو کو دنیا کا سب سے بہترین کھلاڑی مانتے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگلے دو سال میں برازیل کے میسی اور رونالڈو کو دنیا کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے محروم کر دیں گے کیونکہ ان کا کھیل اس مقام تک پہنچ جائیگا جس معیار کا کھیل یہ دونوں آج کل کھیل رہے ہیں۔
چائنیز سپر لیگ میں کوچنگ کے فرائض انجام دینے والے فلپ سکولری نے کہا کہ اگر انہیں موقع ملا تو بارسلونا کے بجائے ریال میڈرڈ کی کوچنگ کرنے کو ترجیح دیں گے کیونکہ بارسلونا کے مقابلے میں ریال میڈرڈ میرے طرز کی فٹبال کے زیادہ قریب ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں نے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں مؤثر کردار ادا کیا،فوجی عدالتوں پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، نیشنل ایکشن پلان سے،پنجاب میں دہشتگردی کی کمر توڑ دی ہے۔
میڈِیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہونے کی باتیں پروپیگنڈہ ہیں, ،پنجاب میں دہشتگردوں کی کوئی پناہ گاہ نہیں ہے, ،پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرکے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے, ،پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہورہا ہے تو باقی صوبوں میں کیوں نہیں ہورہا؟.انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر سیاست نہیں ہونی چاہئے،فوجی عدالتوں نے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں مؤثر کردار ادا کیا ہے

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان سپر لیگ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی کی جگہ آسٹریلیا کے آل راؤنڈر بریڈ ہوج کو شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق معین علی نے بتایا ہے کہ وہ خاندانی مصروفیات کے سبب ٹورنامنٹ کے دنوں میں دستیاب نہیں ہوں گے۔ معین علی کو ایک دن پہلے ہی پیر کو لاہور میں منعقدہ ڈرافٹ کے ذریعے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سپر لیگ کی ٹیم پشاور زلمی میں بھی ایک تبدیلی ہوئی ہے اور اب بنگلہ دیش کے بلے باز تمیم اقبال کی جگہ انگلینڈ کے آل راؤنڈر سمیت پٹیل کو شامل کیا گیا ہے۔تمیم اقبال اپنی ٹیم کی مصروفیات کی وجہ سے سپر لیگ میں پشاور زلمی کے تمام میچوں کے لیے دستیاب نہیں ہو گے اور ان کے واپس جانے کے بعد سمیت پٹیل ان کی جگہ لیں گے۔
پاکستان سپر لیگ 2 کا آغاز رواں سال نو فروری سے متحدہ عرب امارات میں ہوگا اور فائنل سات مارچ کو کھیلا جائے گا۔رواں سال ہونے والی پاکستان سپر لیگ میں گذشتہ سال کے مقابلے میں میچز کی تعداد بھی 16 سے بڑھا کر 18 کر دی گئی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) سلمان خان بھارتی فلم انڈسٹری میں نئے لوگوں اور ننھے اداکاروں کو متعارف کروانے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں اور اب انہوں نے اپنی نئی فلم ”ٹیوب لائٹ“ میں ایک اور ننھے اداکار کو متعارف کرایا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان آج کل اپنی نئی فلم ”ٹیوب لائٹ“ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور گزشتہ روز دبنگ خان نے ایک ننھے اداکار کی تصویر اپنی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی جسے انہوں نے فلم میں متعارف کروایا ہے جب کہ سلمان خان کی جانب سے بچے کا نام ”متن رے“ لکھا گیا ہے۔
اس سے قبل سلمان خان نے اپنی فلم بجرنگی بھائی جان میں ننھی اداکارہ ہرشالی ملہوترا کو متعارف کرایا اور بچی نے فلم ”منی“ کے نام کام کیا جسے بے حد پذیرائی حاصل ہوئی تھی اور فلم کی ریلیز کے بعد ہر طرف ننھی اداکارہ کے چرچے تھے۔
”ٹیوب لائٹ“ کی کہانی دو بھائیوں کے گرد گھومتی ہے جس میں سلمان خان کے بھائی کا کرداران کے حقیقی بھائی سہیل خان ادا کریں گے جب کہ فلم سال رواں سال عیدالفطر کے موقع پر ریلیز کی جائے گی جس کا اب تک پوسٹر ہی منظر عام پر آیاہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(گجرانوالہ) صوبہ پنجاب کے ضلع گجرانوالہ میں ایک شخص نے گھر میں کام کرنے والی 12 سالہ ملازمہ کے چہرے پر مبینہ طور پر گرم چائے پھینک کر اسے جلا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک آصف نامی شخص نے اپنی ملازمہ رخسار سے چائے لانے کو کہا تاہم حکم میں تاخیر پر آصف نے غصے میں آکر وہی چائے کی پیالی بچی کے چہرے پر انڈیل دی۔
بچی کو بعدازاں ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرزاسپتال (ڈی ایچ کیو) منتقل کردیا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے واقعے کا نوٹس لے کر ملزم کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیئے۔
علاوہ ازیں ایک دوسرے واقعے میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) صدر کامران ممتاز نے ایک موٹر سائیکل رکشہ کے ڈرائیور پر مبینہ طور پر تشدد کرنے پر سب انسپکٹر (ایس آئی) کو ملازمت سے معطل کردیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں جی ٹی روڈ پر ایک موٹر سائیکل رکشہ نے ایس آئی سمیع اللہ کی گاڑی کو ٹکر ماردی تھی، جس پر مشتعل ہوکر ایس آئی نے رکشہ ڈرائیور مستقیم کو بری طرح سے مارا پیٹا تھا۔
میڈیا پر رپورٹس سامنے آنے کے بعد ایس پی نے واقعے کا نوٹس لیا اور سب انسپکٹر کو معطل کردیا، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے مریم نواز کے وکیل شاہد حامد کے دلائل سننے کے بعد پاناما کیس کی سماعت میں 1گھنٹے کا وقفہ کر دیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پاناما کیس کو سننے والے 5رکنی بینچ نے پاناما کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا ہے جس کے بعد مریم نواز کے وکیل اپنے دلائل کا تسلسل جاری رکھیں گے ۔
سماعت کے آغاز میں مریم نوازکے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا مریم نواز کی جانب سے جواب داخل کرو ا دیا ہے جس پر میرے دستخط ہیں کیونکہ مریم نواز نے مجھے مجاز ٹھہرایا ہے ۔ بینچ کے رکن جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ میاں محمد شریف کی وفات کے بعد ان کی جائیداد کا کیا بنا ؟ شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ شریف خاندان میں اس حوالے سے کوئی جھگڑا یا تنازع نہیں ہے ۔ عدالت نے وزیر اعظم کے وکیل سے میاں شریف کی وفات کے بعد وراثتی جائیداد کی تقسیم کی تفصیلات طلب کر لیں ۔ بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ کیا ممکن ہے کہ وراثتی جائیداد تقسیم کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا جا سکے ۔”کیا یہ ممکن ہے کہ ایک دو روز میں اس سے متعلق آگاہ کیا جا سکے “؟
مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف نے کاغذات نامزدگی میں کہا ہے کہ وہ والدہ کے گھر میں رہتے ہیں جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ کپٹن صفدر نے 2011ءمیں ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا ، ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے کا کیا نتیجہ ہو گا ؟جس پر مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ ، اگر کوئی ٹیکس ریٹرن نہ جمع کرائے تو اسے 28ہزار جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔
 
2011ءسے پہلے کیپٹن صفدر کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی ہوئی تھی ۔بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ پر الزام ہے کہ کیپٹن صفدر نے گوشواروں میں اہلیہ کے اثاثے چھپائے ۔ شاہد حامد نے جواب دیا کہ یہاں نااہلی یا ٹیکس چوری کا سوال نہیں ہے ، کیپٹن صفدر نے کاغذات نامزدگی کیساتھ مریم نواز کے گوشوارے کف کیے تھے ۔ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے پر نااہلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، کیپٹن صفدر نے کاغذات نامزدگی کیساتھ مریم نواز کے گوشوارے لگائے جس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ کیپٹن صفدر کی نااہلی مانگی گئی ہے ۔ شاہد حامد نے جواب دیا کہ ٹیکس کا معاملہ ایف بی آ ر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جس پر جسٹس اعجاز افضل نے شاہد حامد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن صفدر کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواہے ۔الیکشن کمیشن کو ریفرنس پر فیصلہ دینے کا مکمل اختیار ہے ۔ بتایا جائے اگر ریفرنس میں بھی یہی سوال اٹھایا گیا تو سپریم کورٹ مداخلت کیوں کرے؟ سپریم کورٹ آرٹیکل 184/3کے تحت متوازی کارروائی کیسے کر سکتی ہے ؟ شاہد حامد نے جواب دیا کہ وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے بھی ریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواءہے ۔عدالت ریفرنس خود سنے تو اس کی مرضی ہے۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ جب ایک متعلقہ بااختیار فورم ہے تو اس کے مقدمات ہم کیوں سنیں؟دیگر ادارے بھی ریاست نے آئین کے مطابق بنائے ہیں ۔ مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے جواب دیا کہ وزیر اعظم ہو یا عام شہری قانون سب کیلئے برابر ہے ، حقیقت یہ ہے کہ وزیرا عظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے شاہد حامد کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کسی رکن اسمبلی کیلئے کیا طریقہ کار ہے ؟ شاہد حامد نے بتایا کہ منتخب نمائندے کی نااہلی کیلئے کووارنٹو کی رٹ دائر کی جا سکتی ہے ۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ میں درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض ہے ؟ تو شاہد حامد نے موقف اپنایا کہ میں تو عدالتی سوالوں کے جواب دے رہا ہوں ۔
 
پاناما کیس بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کیا اس بنیاد پر کارروائی نہ کریں کہ معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التواءہے ؟ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے معاملہ اس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں ؟یوسف رضا گیلانی کیخلاف ریفرنس اسپیکر نے مسترد کیا تو معاملہ سپریم کورٹ آیا ۔ جسٹس عظمت سعیدشیخ نے شاہد حامد سے پوچھا کہ وزیر اعظم کی نااہلی کا کیس کس ہائیکورٹ میں زیر التواءہے جس پر وکیل نے جواب دیا کہ سپیکر کے فیصلے کیخلاف اپیل لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواءہے ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، ریفرنس اس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جس پر شاہد حامد نے جواب دیا کہ ایک الزام پر ریفرنس دیگر فورم پر موجود ہے ۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ ہماری تشویش ہے کہ دادرسی کیلئے فورم قانون کے تحت موجود ہیں ۔ اس کیس کا کیسے جائزہ لیں جس کیلئے دوسرے فورم موجود ہیں ؟ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمار کس دیے کہ آرٹیکل 63کے تحت سپیکر سے رجوع کیا جا سکتا ہے ۔ریفرنس خارج ہونے پر کیا دوسرا شخص بھی اسپیکر کے پاس داد رسی کیلئے جائے ؟ پھر دادرسی کیلئے سپریم کورٹ ہائیکورٹ سے براہ راست رجوع کر سکتے ہیں ؟ عدالت درخواستوں کو قابل سماعت قرار دے چکی ہے ۔آپ اس معاملے پر عدالت کی معاونت کریں تو شاہد حامد نے جواب دیا کہ بڑا اعتراض صرف عدالتی دائرہ اختیار پر ہے ۔قابل سماعت پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ۔” میری موکلہ کا موقف ہے کہ میری بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں “۔ موکلہ کے مطابق ان کے بھائی کا بھی یہی موقف ہے کہ لندن فلیٹس اس کے نام ہیں ۔موکلہ کا کہنا ہے کہ درخواست گزارکا اصرار ہے کہ بیرون ملک پراپرٹی کی میں مالک ہوں ۔موکلہ کو والد کے زیر کفالت بھی کہا جا رہا ہے حالانکہ ایسا نہیں ۔ مریم نواز عام شہری ہیں ،یہ عوامی اہمیت کا معاملہ کیسے ہے ؟ جس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ وزیرا عظم نوازشریف کی حدتک معاملہ اہمیت کا حامل ہے ۔ مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ سے کوئی فیصلہ نہیں مانگا گیا ۔اگر فرض کر لیں کہ بیرون ملک جائیداد مریم نواز کی ہے تو پھر بھی کیا ہے تو بینچ کے رکن جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ سوال یہ بھی ہے کہ عدالت متنازع حقائق پر فیصلہ دے سکتی ہے ۔ مریم نواز کے وکیل نے بتایا کہ میری موکلہ اپنے دالد کے زیر کفالت نہیں ۔اگر زیر کفالت نہیں تو لندن فلیٹس مریم نوا ز کے ہوں بھی تو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ الزام ہے مریم نوازاپنے والد کی فرنٹ مین ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا کہ یہ تو درخواست گزار نے ثابت کرنا ہے ، بار ثبوت شکایت کندگان پر ہے ۔کیس کے حوالے سے آئے روز باہر ہونیوالے انکشافات پر حیرت ہوتی ہے کاغذات کو لہرا کر کہا جاتا ہے کہ نئی دستاویزات سامنے آگئی ہیں ۔ پریس کانفرنسوں میں کہا جاتا ہے کہ کیس ختم ہو گیا ہے ، عدالت کے باہر میڈیا پر جو ماحول بنا ہوا ہے وہ حیران کن ہے ، عدالت کے باہر سیاسی لڑائی ہو رہی ہے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ سیاسی لڑائی کے الفاظ مناسب نہیں سیاسی اختلاف ہو سکتے ہیں ۔ شاہد حامد نے کہا میں سیاسی لڑائی سے متعلق اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں ۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ فریقین نے پہلے جواب میں قطری خط کا ذکر نہیں کیا ۔ ضمنی جواب میں قطری خط کاذکر کیا گیا ۔ 5نومبر کے تحریری بیان میں قطری سرمایہ کاری خط کا ذکر کیا گیا ، 7نومبر کو داخل تحریری جواب میں قطری خط کا ذکر نہیں تھا ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ 2004کی ای میل میں مریم نے نیلسن اور نیسکول کی بینیفشل اونر ہونا تسلیم کیا اور یہ دستاویز سب واضح کرتی ہے ۔ کیا مریم نواز کے اصلی دستخط اس دستاویز میں کیے گئے دستخطوں سے میچ کر سکتے ہیں ، دستاویزات کو دفن کرنے کی کوشش نہ کریں۔شاہد حامد نے جواب دیا کہ عدالت مریم نواز کے دستخطوں کا جائزہ لے سکتی ہے ، مریم نواز کے نام سے منسوب جس دستاویز کا حوالہ دیا گیا اس پر ان کے جھوٹے دستخط ہیں ۔