Wednesday, 09 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی (صحت) آج کی مصروف زندگی میں ڈپریشن ایک عام مرض بن چکا ہے۔ ہر تیسرا شخص ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کا شکار ہوتا ہے۔ کام کی زیادتی اور زندگی کی مختلف الجھنیں ہمارے دماغ کو تناؤ کا شکار کر دیتی ہیں۔

جن دنوں آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہوں ان دنوں آپ چاہ کر بھی زندگی کی کسی چیز سے لطف اندوز نہیں ہوسکتے۔

لیکن فکر مت کریں، یہاں ہم آپ کو ذہنی تناؤ کم کرنے کے چند نہایت انوکھے طریقے بتا رہے ہیں۔ اس کے لیے نہ ہی تو آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت ہے نہ آپ کی بھاری رقم خرچ ہوگی.

لزیز کھانا:

 

1 ذہنی تناؤ کم کرنے کا ایک طریقہ لذیذ کھانا ہے۔ آپ کے پسند کا بہترین کھانا آپ کے موڈ پر خوشگوار اثرات چھوڑتا ہے۔ ایسے موقع پر آپ کے پسندیدہ فلیور کی آئس کریم بھی بہترین نتائج دے گی۔

سیڑھیاں چڑھیں:

3

سیڑھیاں چڑھنے سے آپ کی سانسوں کی آمد و رفت تیز ہوگی اور آپ زیادہ آکسیجن کو جذب کریں گے۔ زیادہ آکسیجن جذب کرنے سے آپ کے جسمانی اعضا فعال ہوں گے نتیجتاً جسم کے لیے مضر اثرات رکھنے والے ہارمون کم پیدا ہوں گے۔

:صفائی کریں

4

بعض دفعہ ہمارے آس پاس پھیلی اور بکھری ہوئی چیزیں بھی دماغ کو دباؤ کا شکار کرتی ہیں۔

چیزوں کو ان کے ٹھکانے پر واپس رکھا جائے اور آس پاس کے ماحول کو سمٹا ہوا اور صاف ستھرا کرلیا جائے تو ذہنی تناؤ میں کافی حد تک کمی ہوسکتی ہے۔

:کنگھا کریں

5

سر کی مالش یا کنگھا کرنا سر کے دوران خون کو تیز کرنے کا سبب بنتا ہے۔ دوران خون تیز ہوگا تو دماغ خود بخود تازہ دم ہوگا اور اس پر چھایا تناؤ کم ہوسکے گا۔ ایک مصروف اور تناؤ بھرا دن گزارنے کے بعد 10 سے 15 منٹ اپنے بالوں میں کنگھا کریں۔ یہ عمل یقیناً آپ کے دماغ کو سکون فراہم کرے گا۔

:مساج کریں

6

چہرے، بھوؤں، اور آنکھوں کا ہلکا سا مساج کرنا بھی ذہنی دباؤ کم کرنے کا سبب بنے گا۔

:پینٹنگ

8

ماہرین کا کہنا ہے کہ رنگوں اور مصوری کا تعلق دماغ کے خوشگوار اثرات سے ہے۔ اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو مصوری کریں، یہ یقیناً آپ کے موڈ پر خوشگوار اثرات مرتب کرے گا۔ مصوری کے ذریعے ذہنی کیفیات میں خوشگوار تبدیلی لائیں ۔

 :غسل کریں

2 1

موسم کی مناسبت سے سرد یا گرم پانی سے غسل کرنا بھی ذہنی تناؤ کو کم کرنے کا باعث بنے گا اور دماغی اعصاب کو پرسکون بنائے گا۔

:رقص کریں

7

رقص کرنا ذہنی دباؤ کو کم کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ خالی کمرے میں میوزک کے ساتھ رقص کرنا نہ صرف ذہنی دباؤ بلکہ وزن گھٹانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

:اچھی خوشبو سونگھیں

10

پھولوں، گھاس، درختوں کی خوشبو یا بہترین پرفیومز کی خوشبو سونگھنا آپ کے دماغ پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔

:اچھی یادیں 

9

ذہنی دباؤ کے وقت اس گزرے ہوئے وقت کو یاد کریں جس میں آپ ہنسے اور زندگی سے لطف اندوز ہوئے۔ ہنسنے والی باتوں کو دوبارہ دہرائیں یقیناً آپ ہنس پڑیں گے۔ یہ عمل آپ کے ڈپریشن کو کم کرسکتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) برآمد کنندگان کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ وزارت خزانہ نے سیلزٹیکس ری فنڈ کی ادائیگی کے لئے 26 ارب روپے جاری کردئیے۔ اسٹیٹ بینک کو ری فنڈز کی ادائیگی کے لئے ایڈوائس بھی جاری کردی گئی ۔

وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ایف بی آر کے چیئرمین زبیر طفیل نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارت نے26 ارب روپے سیلز ٹیکس رفنڈ کے لئے جاری کردئیے ہیں ۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کو ادائیگی کے لئے ایڈوائس بھی جاری کردی گئی ۔

۔زبیر طفیل نے بتایا کہ برآمد کنندگان کے اکاؤنٹ میں آن لائن ری فنڈ ملنا شروع ہوگئے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ 4 ہزار سے زائد برآمد کنندگان کو رفنڈز جاری کئے جائیں گے ۔سیلز ٹیکس رفنڈ نہ ملنے کی وجہ برآمدکنندگان کو مشکلات کا سامنا تھا

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) ملکی منڈیوں میں15 روز کے دوران پھٹی کی بڑے پیمانے پر آمد کے باعث کپاس کی پیداوار 31 اکتوبر تک 69 لاکھ 48 ہزار 381 گانٹھ تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت سے 7.47 فیصد زیادہ ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 16 سے 31اکتوبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 25لاکھ 73 ہزار399 گانٹھوں کے برابر پھٹی پہنچی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 18 لاکھ 1 ہزار 724 بیلز کی آمد کے مقابلے میں7لاکھ 71ہزار675 گانٹھ زیادہ ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق 31اکتوبر تک صوبہ پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں ریکارڈ 39 لاکھ 22 ہزار 50 بیلز کے برابر پھٹی پہنچی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 4 لاکھ 76 ہزار 879 بیلز یا13.84 فیصدزیادہ ہے، سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی آمد 0.20فیصد یا 5 ہزار 902 گانٹھ اضافے سے 30لاکھ 26 ہزار 331بیلز رہی، پنجاب میں ملتان، لودھراں، بہاولنگر، خانیوال، مظفرگڑھ اور بہاولپور میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا جبکہ سندھ میں نوشہروفیروز، نواب شاہ اور خیرپور کی پیداوار بڑھی، بلوچستان میں بھی کپاس کی پیداوار میں کم وبیش26 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اعدادوشمار کے مطابق ٹیکسٹائل ملز نے 31 اکتوبر تک 49 لاکھ 96 ہزار 603 بیلز خریدی ہیں جو گزشتہ سال سے 7 لاکھ 80 ہزار بیلز زائد ہیں جبکہ 1 لاکھ 21 ہزار 629 بیلز بیرون ملک برآمد کی گئی ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 2 لاکھ 11 ہزار 926 بیلز کم ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم)جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر ایڈمیشن پروفیسر ڈاکٹرخالد عراقی کے اعلامیے کے مطابق شعبہ ویژول اسٹڈیز میں بیچلرز آف ڈیزائننگ(چارسالہ پروگرام) ،بیچلرز آف فائن آرٹس(چارسالہ پروگرام) اور بیچلرز آف آرکیٹیکچرز (پانچ سالہ پروگرام )میں داخلے کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں ایک دن کی توسیع کردی گئی ہے ۔
طلبہ داخلہ فارم بمعہ کتابچہ بعوض 1000 روپے آج بروز جمعہ 4نومبر2016 ء کو صبح 9 تا دوپہر 1 بجے تک حاصل اور جمع کراسکتے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) خود کو چاق و چوبند رکھنے کی خاطر انرجی ڈرنک کا بکثرت استعمال کرنے والے ہوشیار ہوجائیں کیونکہ اس سے ان کا جگر بھی شدید طور پر متاثر ہوسکتا ہے اور وہ ہیپاٹائٹس جیسی خطرناک بیماری تک میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

ایک تازہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق فلوریڈا کے رہائشی 50 سالہ شخص نے 15 دنوں سے پسلیوں سے لے کر ناف تک کے درمیانی حصے میں شدید تکلیف کی شکایت کی جب کہ بھوک میں کمی، متلی، اُلٹی اور بیماری جیسی کیفیات بھی مسلسل اس پر طاری تھیں اور یہ تمام علامات شدید ہیپاٹائٹس (اکیوٹ ہیپاٹائٹس) یعنی جگر کی ایک خطرناک بیماری کو ظاہر کرتی ہیں جس کی شدت بڑھنے پر مریض کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

جب اس شخص سے مزید تفصیلات حاصل کی گئیں تو معلوم ہوا کہ اس نے ان 2 ہفتوں میں کوئی دوا یا نشہ آور چیز استعمال نہیں کی لیکن پچھلے 3 ہفتوں سے وہ روزانہ 4 سے 5 انرجی ڈرنکس ضرور پیتا رہا تھا۔ (انرجی ڈرنک کے ہر ڈبے میں عموماً ’’فوری توانائی دینے والے مشروب‘‘ کی 240 ملی لیٹر مقدار ہوتی ہے۔)

مزید چھان بین اور طبّی تشخیص کرنے پر معلوم ہوا کہ اس شخص کو شدید ہیپاٹائٹس کے ساتھ ساتھ ’’طویل مدتی ہیپاٹائٹس سی‘‘ (کرونک ہیپاٹائٹس سی) بھی لاحق ہے یعنی وہ جگر سے تعلق رکھنے والی ایک ہی قسم کی 2 الگ الگ لیکن خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہوچکا تھا۔

تمام پہلوؤں سے جائزہ لینے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ اس شخص میں جگر کے متاثر ہونے کی وجہ اسی انرجی ڈرنک میں پوشیدہ ہے جسے وہ 3 ہفتوں سے بکثرت (چار سے پانچ ڈبے روزانہ) پی رہا تھا اور وہ وجہ تھی ’’وٹامن بی 3‘‘ جسے ’’نیاسین‘‘ (Niacin) بھی کہا جاتا ہے۔

انرجی ڈرنک کے 240 ملی لیٹر والے ایک ڈبے (کین) میں دوسرے اہم غذائی اجزاء کے علاوہ وٹامن بی 3 کی 20 ملی گرام مقدار بھی شامل ہوتی ہے جو پورے دن کے لیے کافی ہوتی ہے۔ صحت کی معتبر ویب سائٹ ’’ویب ایم ڈی‘‘ کے مطابق ایک بالغ فرد پورے دن میں وٹامن بی 3 کی زیادہ سے زیادہ 35 ملی گرام مقدار لے سکتا ہے اس سے زیادہ مقدار میں وٹامن بی 3 کا روزانہ استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے۔ اس شخص نے جو انرجی ڈرنک 3 ہفتوں تک مسلسل بکثرت (چار سے پانچ ڈبے روزانہ) لی تھی اس کے ہر ڈبے میں وٹامن بی 3 کی 40 گرام مقدار تھی۔ یعنی وہ ہر روز 160 ملی گرام سے 200 ملی گرام وٹامن بی 3 استعمال کررہا تھا اور اسی غیرمعمولی مقدار نے اس کے جگر پر بدترین اثرات مرتب کیے تھے۔

قبل ازیں کی گئی تحقیق سے بھی یہ معلوم ہوچکا ہے کہ اگر ایک دن میں 500 ملی گرام سے زیادہ وٹامن بی 3 استعمال کرلیا جائے تو جگر پر اس کے زہریلے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس شخص نے روزانہ خطرناک حد سے کم مقدار میں وٹامن بی3 استعمال کیا تھا لیکن مسلسل 3 ہفتوں تک زیادہ مقدار میں اس وٹامن کے جسم میں پہنچنے کے باعث اسے جگر کی بیماری کا سامنا کرنا پڑگیا۔

2011 میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آچکا ہے جب ایک خاتون کو 2 ہفتے تک انرجی ڈرنک کے ذریعے روزانہ تقریباً 300 ملی گرام وٹامن بی3 لینے کے نتیجے میں شدید ہیپاٹائٹس کا مرض لاحق ہوگیا تھا۔

ان تمام واقعات اور تحقیقات سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ’’انرجی ڈرنک‘‘ کے نام سے فروخت ہونے والے مشروبات صرف وقتی فائدہ پہنچاتے ہیں لیکن اگر ان کا استعمال جاری رکھا جائے تو جگر کو ناقابلِ تلافی نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) اگر آپ کا پیر بہت زیادہ سوج کر درد کرنے لگے اور جوتا پہننا مشکل ہوجائے تو سمجھ نہیں آتا کہ ایسا کیوں ہورہا ہے اور ذہن میں کسی سنگین مرض کا خطرہ ابھرنے لگتا ہے۔

اچھی خبر یہ ہے کہ اکثر ایسا ہونے کی وجہ کچھ زیادہ سنگین نہیں ہوتی۔

یہاں ایسی ہی چند عام وجوہات کا ذکر ہے جن کے نتیجے میں آپ کا پیر عام معمول کے مقابلے میں زیادہ پھولا ہوا یا سوجا ہوا نظر آتا ہے۔

سارا دن کھڑے رہنا اگر آپ کے پیر اکثر سوجن کا شکار رہتے ہیں تو اس کی وجہ آپ کی مصروفیات بھی ہوسکتی ہیں، پورا دن کھڑے رہنا یا چہل قدمی جسم کے زیریں حصے یعنی پیروں کو سوجنے پر مجبور کرسکتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق مسلسل کھڑے رہنے کے دوران کچھ وقت کے لیے آرام کو عادت بنانا پیروں کو سکون پہنچاتا ہے جبکہ دوران خون ٹھیک رہتا ہے جس سے سوجن نہیں ہوتی، تاہم ایسا نہ بھی ہو تو رات بھر کی اچھی نیند اس کو دور بھگانے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔

تنگ جوتے اگر آپ کو کوئی جوتا بہت پسند ہے مگر وہ تنگ ہوگیا ہے تو یہ پیروں کی صحت کے لیے کوئی اچھی چیز نہیں، تنگ جوتے یا ٹخنوں کے گرد سختی سے لگائی گئی سینڈل کی پٹیاں پیروں میں خون کی گردش میں مزاحمت کا باعث بنتے ہیں جس کے نتیجے میں پیر پھولنے لگتا ہے، اگر کوئی جوتا پہننے کے بعد آپ کے پیر سوج جاتے ہیں تو وہی اس کی وجہ ہوں گے اور اس کا علاج بس ایک اچھا اور نیا جوتا ہے۔

جسمانی وزن میں اضافہ جسمانی وزن میں اضافہ بھی پیروں کے سوجنے کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ ٹانگوں پر بڑھ جانے والا اضافی بوجھ ہوتا ہے، ایسا حمل کے دوران بھی ہوتا ہے، اس کا حل بس یہی ہوتا ہے کہ جسمانی وزن کو معمول پر واپس لایا جائے۔

دوران خون میں رکاوٹ اگر آپ کے دونوں پیر سوج رہے ہیں اور اوپر موجود تینوں چیزوں میں سے کوئی چیز اس کی وجہ نہیں تو یہ دوران خون میں رکاوٹ کا نتیجہ ہوسکتا ہے جسے پیر کی رگوں کا خلاف معمول پھول جانا بھی کہا جاتا ہے، ایسا ہونے پر رگیں ٹھیک طرح کام نہیں کرپاتیں اور خون کی گردش متاثر ہوتی ہے یا خون کا لوتھڑا بن جاتا ہے، ایسا ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

انفیکشن ہونا پیروں میں بیکٹریا یا فینگل انفیکشن خارش کا باعث بنتا ہے جو آگے بڑھ کر پیروں کو سوجن کا شکار کردیتی ہے، ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع اور تجویز کردہ ادویات کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ سوجن کے مسئلے سے نجات حاصل کی جاسکے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) لاہور کی فضاؤں میں چھائی اسموگ نے اپنے اثرات کھل کر دکھانے شروع کر دیے ،شہری سانس،گلےکی تکلیف ،نمونیا اور دمے میں مبتلا ہو کر اسپتالوں میں پہنچنے لگے ،طبی ماہرین نے گھروں سے غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے اور چہروں پر ماسک پہننے کی تاکیدکر دی ۔

امریکی خلائی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ بھارتی پنجاب میں کسانوں کی جانب سے جلائی جانے والی فصلوں کی باقیات اور گھاس پھوس نذرِ آتش کرنے سے کثیف دھواں فضا میں جاتا ہے جو سرد موسم میں منجمند ہوکر گاڑھے دھویں یا اسموگ کی صورت میں بھارت اور پاکستان پر چھایا رہتا ہے۔

لاہور کی فضاؤں میں اسموگ کے نام سے چھا جانے والے گرد وغبار آج نسبتاً کم تھا ،تاہم اسپتالوں میں مریضوں کی بڑی تعداد سے اس کے اثرات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ،اسپتالوں میں سانس،دمے،گلےکی تکلیف ،نمونیا اور الرجی کے مریضوں کا رش ہے جن میں کم عمر بچے اور بزرگ زیادہ متاثر ہیں۔

لاہور کے اسپتالوں میں صرف 12 گھنٹوں کے دوران 1200سے زائد مریض پہنچے، جناح اسپتال میں 130 بچے اور 30 بزرگ شہری ایمرجنسی لائے گئے،طبی ماہرین کی ماسک پہن کر گھروں سے نکلنے،پنکھے نہ چلانےاور نیم گرم پانی کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ فضا میں پایا جانے والا یہ گردوغبار بارش ہونے پر ختم ہو جائےگا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے مریض گھر وں میں رہ کر اسٹیم لیں، ٹھنڈے مشروبات اور کھانے پینے کی کھٹی ترش اشیاء سے پرہیز کیا جائے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) خیبرپختون خوا میں دستیابی کے باوجود مریض خناق کی ویکسین سے محروم ہیں۔ روس سےدرآمد کی گئی ویکیسن ناپید ہوگئی ہے۔اسپتال حکام لاعلم ہیں کہ ویکسین کہاں گئی۔ خیبرٹیچنگ اسپتال میں12سالہ متاثرہ بچہ منیرخان بغیر کسی پرسان حال پڑا ہوا ہے۔

اعلیٰ افسرکابھتیجابھی خناق میں مبتلا ہے اورویکسین نہ ملنےسےحالت غیرہے۔ذرائع کے مطابق پشاور کے سرکاری اسپتال کودرآمدشدہ ویکسین فراہمی کا نظام ندرادہے۔

خیبرپختونخوا میں خناق کی وبا ءپھیلنے کے خطرے کے پیش نظر محکمہ صحت نے ہنگامی بنیادوں پر عالمی مارکیٹ سے خناق کے علاج کی ویکسین خرید لی ہے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خناق کے علاج کی ویکسین ڈائپی تھیریا انٹی ٹاکسن ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں یہ ویکسین دستیاب نہیں تھی۔

تاہم محکمہ صحت نے وفاقی حکومت سے اجازت لے کر یہ ویکسین عالمی مارکیٹ سے ہنگامی بنیادوں پر خرید لی ہے۔ محکمہ صحت نے خیبر پختونخوا کے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو خط لکھ کر خناق کی وباء پھیلنے کے خطرے سے آگاہ کر دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ خناق کے کیسز سامنے آنے کی صورت میں فوری رابطہ کیا جائے تاکہ متاثرہ بچوں کو ویکسین فراہم کرکے ان کی جانیں بچائی جا سکیں۔

 

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے اعلامیہ کے مطابق تعلیمی سال 2016-17 کے لیے داخلہ ٹیسٹ بروز ہفتہ مورخہ 5 نومبرکو منعقد ہوگا

واضح رہے کہ ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں داخلہ کے لیے 350 سیٹیں مختص ہیں۔ سال رواں میں داخلے کے لیے امیدواروں کی بڑی تعداد نے اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے ۔اس ضمن میں تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے ۔داخلہ ٹیسٹ اس سال نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے زیر اہتمام منعقد کیے جا رہے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) تھر میں کوئلے کی کان سے حاصل ہونے والا نمکین پانی بائیو سیلین ایگریکلچر کے لیے استعمال کیا جائے گا جس سے تھر کے وسیع علاقے میں زرعی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، اس مقصد کے لیے چینی مہارت سے استفادہ کیا جائے گا۔

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے چین کی ایگریکلچر سائنسز انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر دیا ہے جو زیر زمین نمکین پانی کا زرعی مقاصد کے لیے استعمال ممکن بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور تکینکی معاونت فراہم کرے گی، تھر میں سندھ حکومت کی شراکت سے کوئلے کی کان اور پاور پلانٹ تعمیر کرنے والی کمپنی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) پروجیکٹ کے لیے 1500ایکڑ رقبے پر پانی کی ذخیرہ گاہ تعمیر کرے گی، ذخیرہ شدہ پانی زرعی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔

کمپنی کے سی ای او شمس الدین شیخ کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے مقامی آبادی کے تحفظات دور کرنے اور مقامی آبادی کو سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کی ہے، کمپنی پہلے ہی اس علاقے میں سماجی و فلاحی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے جس کا مقصد مقامی وسائل سے مقامی آبادی کو سب سے پہلے اور زیادہ فائدہ پہنچانا ہے، اس ذخیرہ گاہ کے لیے مقامی آبادی کی ملکیت 532 ایکڑ نجی زمین کے حصول کے لیے خصوصی لینڈ ایوارڈ کے تحت ادائیگیاں کی جائیں گی، اس لینڈ ایوارڈ کا اعلان 27 اکتوبر 2016 سے کیا گیا ہے جس کے تحت اب تک 110ایکڑ زمین کے مالکان کو 3کروڑ 35لاکھ روپے کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں۔

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی آبی ذخیرہ گاہ کے علاقے کی کمیونٹی کی سہولت کے لیے اس علاقے میں 5 ریورس آسموسس پلانٹس بھی نصب کررہی ہے جن میں سے 1پلانٹ نے کام شروع کردیا ہے جبکہ مزید 4 پلانٹس زیر تعمیر ہیں، ان پلانٹس کی تعمیر سے مقامی آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر ہوگا۔

کمپنی مقامی آبادی کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کررہی ہے اور پلانٹ پر ملازمت حاصل کرنے والوں میں مقامی افراد کا تناسب 50 فیصد سے زائد ہے، مقامی افراد کو روزگار کے قابل بنانے اور تربیت کی فراہمی کے لیے خوشحال تھر کے نام سے خصوصی مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔