Tuesday, 08 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمز ٹی وی (کھیل) چیئرمین پی سی بی شہریارخان علالت کی وجہ سے آئندہ ماہ جنوبی افریقہ میں ہونے والی آئی سی سی میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکیں گے، ان کی وطن واپسی اکتوبر کے آخری ہفتے میں متوقع ہے، لندن میں چیئرمین کی ہارٹ سرجری پر پی سی بی کے 50 ہزار پاؤنڈز خرچ ہوئے، اس حوالے سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیز نے بھی تفصیلات طلب کی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے گذشتہ عرصے لندن میں دل کا آپریشن کرایا، وہ اہلیہ کے ہمراہ گذشتہ کچھ عرصے سے برطانیہ میں ہی مقیم ہیں، ان کی عدم موجودگی میں بورڈ کے معاملات سی او او سبحان احمد چلا رہے تھے، مگر اب ایگزیکٹیو کمیٹی چیف نجم سیٹھی بھی یورپ اور دبئی کے ٹورز کے بعد لاہور آ چکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شہریارخان کی وطن واپسی اکتوبر کے آخری ہفتے میں متوقع ہے، اس کے بعد بھی یہ یقینی نہیں کہ وہ فوراً دفتر جانا شروع کر دیں گے، 10اکتوبر کو جنوبی افریقہ میں ہونے والی آئی سی سی میٹنگ میں شہریارخان شرکت نہیں کر سکیں گے۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ شہریارخان کی ہارٹ سرجری پر پی سی بی نے اسپتال کا تقریباً50 ہزار پاؤنڈ بل اداکیا، یہ رقم پاکستانی روپے میں تقریباً 68 لاکھ75 ہزاربنتی ہے، قومی اسمبلی و سینیٹ کی قائمہ کمیٹیز نے بھی گذشتہ دنوں پی سی بی سے اس کی تفصیلات طلب کرلی تھیں مگر دونوں میٹنگز ملتوی ہو گئیں۔

82 سالہ چیئرمین کی صحت اب اجازت نہیں دے رہی مگر قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال پی سی بی کو چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، ان کی خواہش ہے کہ جلد دوبارہ سے فرائض انجام دینا شروع کر دیں۔

ایمز ٹی وی (کھیل) انڈر 18ایشیا کپ ہاکی میں پاکستانی پیش قدمی کا بھارت کے ہاتھوں اختتام ہو گیا، سیمی فائنل میں گرین شرٹس کو1-3سے رخصتی کا پروانہ ملا، واحد گول امجد علی خان نے پنالٹی کارنر پربنایا، بنگلہ دیش نے چائنیز تائپے کو6-1سے تختہ مشق بنا کر فائنل میں رسائی حاصل کی، اشرفل نے ہیٹ ٹرک بنائی، چیمپئن کا فیصلہ جمعے کوہوگا، پاکستان اور چائنیز تائپے تیسری پوزیشن کے میچ میں مدمقابل آئیں گے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت نے روایتی حریف پاکستان کو انڈر18ایشیا کپ ہاکی کے سیمی فائنل میں3-1سے شکست دیدی، جمعرات کو مولانا بھاشانی اسٹیڈیم میںکھیلے جانے والے میچ میں فاتح ٹیم نے ساتویں منٹ میں ہی اسٹرائیکر شیوم آنند کے گول کی بدولت برتری حاصل کی۔ بھارتی سائیڈ نے اس کے بعد بھی پہلے ہاف میں گول کرنے کیلیے کوششیں جاری رکھیں جس کا صلہ بھی ملا، وقفے سے صرف 3منٹ قبل دلپریت سنگھ نے پنالٹی کارنر پر گول داغ کر گرین شرٹس کا خسارہ 2-0کردیا، کھیل کے دوسرے ہاف میں بلو شرٹس نے عمدہ کھیل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کنٹرول برقرار رکھا۔

اس دوران اسے ایک اور پنالٹی کارنر ملا، فاؤل کے باعث کچھ ہی لمحوں میں ریفری کی جانب سے پنالٹی اسٹروک ایوارڈ کیا گیا جسے پاکستانی گول کیپر نے خوبصورتی سے ناکام بنا کرمیچ میں ٹیم کی امیدیں برقرار رکھیں، 46ویں منٹ میں نیلام سنجیپ زیس نے ایک اور پنالٹی کارنر پر گیند کو جال کی راہ دکھاتے ہوئے بھارتی برتری 3-0کردی،اس کے بعد گرین شرٹس نے میچ میں واپس آنے کی کافی کوشش کی تاہم وہ بھارت کے 3گولز کو برابر نہیں کرپائے۔ 63ویں منٹ میں پنالٹی کارنر پر امجد علی خان نے گول کرتے ہوئے اسکور1-3کیا، اس کے بعد دنوں ٹیمیں گول کرنے میں ناکام رہیں اور اسی اسکور پر میچ کا اختتام ہوا، فائنل میں بھارتی انڈر18ٹیم کو بنگلہ دیش کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا،میزبان نے سیمی فائنل میں چائنیز تائپے کو6-1سے تختہ مشق بنایا، اشرفل اسلام نے3 گول کیے، راجو احمد، ساجب حسین اور فضل حسین ربی ایک ایک بار گیند کو جال کے سپرد کرنے میں کامیاب رہے۔

چائنیز تائپے کے چن فینگ لیو نے ایک گول بنا کر اپنی ٹیم کے آنسو پونچھنے کا کچھ سامان کیا، گروپ میچ میں بھارت اور اومان کو ٹھکانے لگانے والی بنگلہ سائیڈ ابتدائی ہاف میں بہتر کھیل پیش کرنے میں ناکام رہی اور پلیئرز نے کئی پاسز بھی مس کیے، پہلے ہاف کے اختتام پر بنگلہ دیش کو2-0کی سبقت حاصل تھی، وقفے کے بعد ٹیم نے باؤنس بیک کرتے ہوئے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا، چائنیز تائپے نے 41ویں منٹ میں پنالٹی کارنر پر گول کرتے ہوئے خسارہ کم کیا۔

ایک مرحلے پر ٹیم میچ برابر کرنے کے بھی قریب تھی تاہم چونگ پانگ شنگ گول بنانے میں ناکام رہے، کھیل کے آخری 22منٹ میں میزبان ٹیم نے 4گولز داغے، بنگلہ سائیڈ نے حریف کو دباؤ میں لیتے ہوئے اس دوران اپنی مکمل برتری ثابت کی، اس سے قبل افتتاحی میچ میں بنگلہ دیش نے بلو شرٹس کو سنسنی خیز مقابلے میں 5-4سے شکست دے کر ناقدین کو حیران کردیا تھا، اس بات کے پیش نظر حتمی میچ میں دنوں ٹیموں کی جانب سے سخت مقابلے کی توقع ہے، پاکستان اور چائنیز تائپے تیسری پوزیشن کے میچ میں مدمقابل آئیں گے۔

ایمز ٹی وی ( کراچی) ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنا لوجی نے دنیا کی تاریخ میں عظیم انقلابات برپا کر دیئے ، انسا نی ترقی ، صحت نیز ہر شعبہ ہائے زندگی میں سائنس اور ٹیکنا لو جی جس تیزی سے ترقی کر رہی ہے اس نے دنیا کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے، گزشتہ 100 سالوں میں ٹرانسپورٹیشن، اینٹی بائیو ٹیکس اور ٹیلی کمیو نیکیشن کے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہو ئی ہیں جس نے انسا نی زند گی کو بدل کر رکھ دیا ہے۔

 

انسان کی اوسطاً عمر 49 سال تھی جواب بڑھ کر76 سا ل ہو گئی ہے۔ اور آنے والی نوجوان نسل کی اوسطاً عمریں 100سال تک تجاوز کر جائیں گی۔ جس کی بڑ ی وجہ صحت کے شعبوں میں سائنس و ٹیکنا لو جی کی بدولت ہونے والی بے مثال جدت ہے۔ اعضاءکی پیوند کاری کے بعد اب اعضاءکی تھری ڈی پر نٹنگ بھی متعارف کرا دی گئی ہے۔ جس سے افراد اپنے ہی ٹشوز کے زریعے اپنے اعضاءکی پیوند کاری کرواسکیں گے۔

 

میں انسانی تاریخ کی پہلی مکمل انسانی سر کی پیوند کار عمل میں لائے جائے گی۔آج دنیا بھر میں 5.5 ارب موبائل فونز مو جود ہیں ۔جبکہ اب ایسی مشینز بھی بن چکی ہیں جو کہ انسا نی دماغ سے نکلنے والے سگنلز پر بھی کا م کریں گی۔ ان خیا لات2017 کااظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے کلیہ سماجی علوم کے زیر اہتمام لیکچر میں کیا۔

ایمزٹی وی (کراچی)صحت مند دل صحت مند زندگی کی ضمانت ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراض قلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سادہ خوراک، سادہ طرز زندگی اور با قاعدہ ورزش سے دل کی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ ملک میں دل کی بیماریوں اور اس کی روک تھام کیلئے عوام الناس میںآگاہی کی اشد ضرورت ہے ۔

 

ان خیالات کا اظہار ڈاﺅ یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان، کا رڈیولوجی ڈپارٹمنٹ سول اسپتال کے چیرپرسن پروفیسر نواز محمد لاشاری، ڈاﺅ کارڈیولوجی انسٹیٹیوٹ کے پر وفیسر مدثر اقبال اور دیگر نے ڈاﺅ میڈیکل کالج میں عالمی یوم قلب پر آگاہی واک اور سمپوزیم سے خطاب میں کیا۔یہ سمپوزیم ڈاﺅ انسٹیٹیو ٹ آف کار ڈیو لوجی ، ڈاﺅ یو نیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور کا رڈیولوجی ڈپارٹمنٹ سول اسپتال کراچی کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا گیا ۔آگا ہی واک کی قیادت پروفیسر مسعود حمید خان نے کی ۔ جس میں یونیورسٹی کے سینئر فیکلٹی اراکین اور طالب علموں نے شرکت کی۔

 
 

ایمز ٹی وی (کھیل) پاکستان ٹوئنٹی 20کے بعد ون ڈے کرکٹ میں بھی سوئی قسمت جگانے کا خواہاں ہے، ویسٹ انڈیز سے سیریز کا پہلا میچ جمعے کو شارجہ میں کھیلا جائے گا۔ گذشتہ 9میچز میں صرف ایک کامیابی حاصل کرنے والے کپتان اظہر علی فتوحات کا سفر شروع کرنے کیلیے جان لڑائیں گے،کپتان خالد لطیف کی جگہ سنبھالیں گے، مختصر فارمیٹ کے دیگر ٹاپ6 بیٹسمین برقرار رہیں گے،سلو ٹرننگ پچ پر آل راؤنڈرز عماد وسیم اور محمد نواز سے بلند توقعات وابستہ ہوںگی،پیسرز کے انتخاب کیلیے سوچ بچار کی ضرورت ہوگی، ویسٹ انڈیز کو اوپنر آندرے فلیچر کا خلا ایون لوئس یا جوناتھن کارٹر سے پُر کرنا پڑے گا۔ جانسن چارلس کے ساتھ ڈیرن براوو کی خدمات بھی حاصل ہوجائیں گی، مارلون سموئیلز بھی فارم بحال کرنے کی کوشش کریںگے، دنیش رامدین وکٹ کیپنگ کے ساتھ چھٹے نمبر پر بیٹنگ کیلیے دستیاب ہونگے، بولنگ کے شعبے میں پہلے سے موجود کارلوس بریتھ ویٹ اور سنیل نارائن کے ساتھ جیسن ہولڈر، سلمان بین اور شینن گبریل بھی ایکشن میں نظر آنے کیلیے تیار ہیں۔

میزبان کپتان انگلینڈ کیخلاف واحد فتح سے حاصل فارم اور اعتماد کو آگے بڑھانے کیلیے پُرعزم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق محدود اوورز کی کرکٹ میں کئی سال سے جدوجہد کرنے والے گرین شرٹس نے دورئہ انگلینڈ کے آخری ون ڈے اور بعد ازاں واحد ٹوئنٹی 20میچ میں کامیابی سے بہتری کی جانب سفر شروع کیا، مختصر فارمیٹ کے مقابلوں کی سیریز میں پاکستان ٹیم نے سرفراز احمد کی زیر قیادت حیران کن کارکردگی پیش کرتے ہوئے عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیزکو کلین سوئپ کیا، اب جمعے کو شارجہ میں پہلے میچ سے ون ڈے سیریز کا آغاز ہورہا ہے۔ گذشتہ9میچز میں صرف ایک فتح حاصل کرنے والے اظہر علی کے ہاتھوں میں کمان آ چکی، انگلینڈ سے قطعی مختلف سلو اور ٹرننگ کنڈیشنز میزبان ٹیم کو ون ڈے کرکٹ میں سوئی قسمت جگانے کا اچھا موقع فراہم کرسکتی ہیں، اب تک یواے ای میں غیر متاثر کن نظر آنے والے کیریبیئن اسکواڈ میں جیسن ہولڈر بھی شامل تھے لیکن انھیں ایک بھی ٹوئنٹی 20 میچ کھیلنے کا موقع دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔

ایک روزہ میچز میں قیادت کرتے ہوئے اظہر علی کی طرح وہ بھی دباؤ میں ہوں گے، خوش قسمتی سے پاکستان کو مختصر فارمیٹ کے مقابلوں میں اچھی کارکردگی دکھانے والے ٹاپ آرڈر میں زیادہ تبدیلیوں کی ضرورت نہیں، خالد لطیف کی جگہ کپتان خود شرجیل خان کے ساتھ اوپننگ کیلیے آئیں گے،ان فارم بابر اعظم، شعیب ملک، اب تک صرف ایک گیند کھیل پانے والے عمر اکمل اور سرفراز احمد بھی ٹاپ6میں شامل ہونگے، ٹوئنٹی20کرکٹ کے مین آف دی سیریز عماد وسیم 9 وکٹوں کا اعتماد لیے میدان میں ایک بار پھر تہلکہ مچانے کیلیے بیتاب ہونگے۔

یواے ای میں بیٹنگ کی ضرورت نہیں پڑی لیکن آل راؤنڈر انگلینڈ میں مشکل حالات میں چند اچھی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے تھے، وہ اچھے اسٹرائیک ریٹ سے بڑے اسکور کی راہ ہموار کرسکتے ہیں، محمد نواز نے بھی یواے ای کی کنڈیشنز کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے بہت کم رنز دیے اور بروقت وکٹیں بھی اڑائیں،وہ اچھی بیٹنگ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں، دونوں آل راؤنڈرز محدود اوورز کی کرکٹ میں ٹیم کیلیے ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔

پاکستان کو پیس بیٹری کا انتخاب کرتے ہوئے سوچ بچار سے کام لینا ہوگا، محمد عامر نے ایک ہی ٹوئنٹی 20میچ کھیلا اور اچھی فارم میں نظر آئے، ان کے ساتھ وہاب ریاض کو موقع دیے جانے کا امکان ہے، حسن علی اور راحت علی میں سے کسی ایک کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ ویسٹ انڈیز کو ٹوئنٹی 20میچ کھیلنے والے اوپنر آندرے فلیچر کا خلا پُر کرنا پڑے گا،ایون لوئس اور جوناتھن کارٹر میں سے کسی ایک کو آزمایا جائے گا۔

ٹاپ 5میں جانسن چارلس کے ساتھ ڈیرن براوو کی خدمات بھی حاصل ہوجائیں گی، مارلون سموئیلز بھی فارم بحال کرنے کی کوشش کریںگے، دنیش رامدین وکٹ کیپنگ میں فلیچر کی جگہ سنبھالنے کے ساتھ چھٹے نمبر پر بیٹنگ بھی کرینگے،شعبہ بولنگ میں پہلے سے موجود کارلوس بریتھ ویٹ اور سنیل نارائن کے ساتھ جیسن ہولڈر، سلمان بین اور شینن گبریل بھی ایکشن میں نظر آنے کیلیے تیار ہونگے۔

میزبان کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ سے سیریز کے آخری میچ میں حاصل ہونے والی فارم اور اعتماد کو لے کر آگے بڑھتے ہوئے کیریبیئنز کا بھی شکار کرنے کی کوشش کرینگے، اس سے نہ صرف ہمیں اپنی رینکنگ بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ آئندہ ورلڈکپ کی تیاریوں کیلیے مثبت سمت میں سفر کا بھی آغاز ہوگا۔مہمان کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ساتھ سہ ملکی سیریز میں ویسٹ انڈیز کی کارکردگی اچھی رہی، اس میں مزید بہتری لاتے ہوئے پاکستان کیخلاف کامیابی کا عزم لیے میدان میں اتریں گے۔

ایمز ٹی وی (کراچی) سرکاری اسپتالوں کو این جی اوز کے حوالے سے پیرا میڈیکل اسٹاف ویلفیئر ایسو سی ایشن کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت مرکزی صدر اخلاق احمد سول اسپتال کراچی میں منعقد ہوا۔ جس میں مرکزی سیکرٹری جنرل سید اسلام الدین شاہ،مرکزی سینیئر جوائنٹ سیکرٹری یوسف خان ، ساجد حسین، محمداعجاز، محمد اسحاق، شاہد علی ،شازیہ ، عبدالحئی، عبد القادر، محمد سمیع، عبداللہ شیخ اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔

 

اجلا س میں سرکاری اسپتالوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پورے سندھ کے تمام پیرا میڈیکل اسٹاف4اکتوبر منگل کو کراچی پریس کلب پر ایک بھر پور احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔اس موقع پر مرکزی صدراخلاق احمد خان نے کہا کہ ہم متعدد مرتبہ محکمہ صحت کے افسران بالا سے یہ اپیل کرچکے ہیں کہ خدارا سرکاری اسپتالوں کو این جی اوز کے حوالے نہ کیا جائے۔


ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ کوالٹی انہانسمنٹ سیل اورایمپلائرفیڈریشن آف پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشت پردستخط ہوئے ۔اس موقع پررجسٹرارڈاکٹرمحمد صارم نے کہاکہ موجودہ دور میں بہترین تعلیمی معیارقائم کرنے کے لئے جامعات وصنعت کاتعلق مزیدمستحکم بناناوقت کی اہم ضرورت ہے ۔

ایمپلائرفیڈریشن آف پاکستان کے صدرخواجہ محمد نعمان نے کہاکہ اس مفاہمتی یادداشت سے صنعت میں مطلوب تحقیقی کاموں کوجامعہ سے براہ راست منسلک کروایاجاسکے گا۔ کیوای سی کے ڈائریکٹرڈاکٹرکامران احسن نے کہا ’’اس معاہدے سے جامعہ میں پلیسمنٹ سیل قائم کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی‘‘۔اس یادداشت سے نظمیات کاروبار،تجارت ومعاشیات کے اساتذہ اورطلباء فائدہ حاصل کرسکیں گے جوصنعت کے لئے تحقیقی عمل میں بزنس کلینکس کے طورپرکام کرسکیں گے ۔


ایمزٹی وی(تعلیم)ثانوی تعلیمی بورڈکراچی کے اعلامیے کے مطابق جماعت نہم سائنس وجنرل گروپ ریگولروپرائیویٹ کے سالانہ امتحانی فارمزبرائے سال 2017کے جمع کرانے کاشیڈول جاری کردیا گیا ہےبورڈ کے ناظم امتحانات خالد احسان کے مطابق سائنس وجنرل گروپ ریگولر کے امتحانی فارمزبورڈہذا کے اکاؤنٹس سیکشن میں جمع ہوں گے اوران فارمز کے ساتھ پریکٹیکل سیکشن کے جاری کردہ سوالنامے کی فوٹوکاپی منسلک کرناضروری ہے جبکہ پرائیویٹ طلبہ وطالبات کے امتحانی فارمزمتعلقہ بینکوں میں جمع ہوں گے۔

تمام الحاق شدہ تعلیمی اداروں کے سربراہان سے کہاگیا ہے کہ وہ اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ امتحانی فارمز نیشنل بینک،حبیب بینک لمیٹڈ، عسکری کمرشل بینک اوریونائیٹڈ بینک لمیٹڈ بورڈ آفس بوتھ سے 03اکتوبر 2016سے حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ فارم بورڈ کے امتحانی اسٹورپربھی دستیاب ہوں گے جوسیکریٹری بورڈکے نام فارم کی مالیت کے پے آرڈر کے ذریعے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ بعدازاں امتحانی فارمز بغیر لیٹ فیس کے 3اکتوبر سے 11نومبر2016 تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔


ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انورظہیر جمالی نے بھارت میں گلوبل کانفرنس میں شرکت سے انکارکردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان انورظہیرجمالی نے پاک بھارت کشیدگی کے باعث بھارت میں گلوبل کانفرنس میں شرکت سے انکارکردیا ہے جب کہ دفترخارجہ بھی چیف جسٹس کے بھارت جانے کا گرین سگنل دے چکا تھا۔ کانفرنس 21 سے 23 اکتوبرکوبھارت میں منعقد ہونا ہے۔
کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھارتی چیف جسٹس کی جانب سے دی گئی تھی، جس کا دعوت نامہ بھارتی ہائی کمشنرگوتم بمبے والا نے خود چیف جسٹس سے ملاقات کرکے انہیں 2 ماہ قبل جولائی میں دعوت نامہ دیا تھا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی جانب سے جاری بربریت اوراڑی حملے پرحملے کے بعد پاکستان پربے بنیاد الزامات کے باعث دونوں ممالک کے درمیان سخت کشیدگی ہوچکی ہے۔

  •  

     

    ایمزٹی وی(نیوزڈیسک)پاکستان اور انڈیا کے درمیان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں جہاں انڈین حکام نے واہگہ کی سرحد پر پرچم اتارنے کی تقریب منعقد نہیں کی وہیں پاکستانیوں نے سرحد کے اِس جانب جوش و خروش سے شرکت کی ہے۔ واہگہ بارڈر پر گزشتہ روز معمول کے مطابق پرچم اتارنے کی تقریب ہوئی جس میں پاکستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ سرحدی فورس یعنی رینجرز کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ یہ تقریب اپنے مقررہ وقت پر شروع ہوئی اور پاکستان اور بھارت کی سرحدی افواج کے جوانوں نے روایتی اور جارحانہ انداز میں پریڈ کی اور پرچم اتارے۔ واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب کا اختتام پاکستان کی جانب سے رینجرز کے ایک سکھ اہلکار نے کیا جبکہ ڈائریکٹر جنرل رینجرز پنجاب میجر جنرل عمر فاروق تقریب کے بعد پریڈ کرنے والے اہلکاروں سے بھی ملے۔ تقریب میں جہاں پاکستانی عوام کی قابلِ ذکر تعداد موجود تھیں وہیں تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بھی وہاں آئے۔ پرچم اتارنے کی اس تقریب میں معمول کے برخلاف سرحد کی دوسری جانب انڈین شہری موجود نہیں تھے۔ انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے کشیدگی کی وجہ سے جمعرات کو پرچم اتارنے کی تقریب منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستان کے تمام ٹیلی ویژن چینلز نے واہگہ بارڈر پر ہونے والی تقریب کو خلافِ معمول براہِ راست دکھایا۔ یہ دو برس میں یہ دوسرا موقع ہے جب واہگہ بارڈر پر ہونے والی پرچم اتارنے کی تقریب میں انڈین شہریوں نے شرکت نہیں کی۔ اس سے قبل نومبر 2014 میں واہگہ بارڈر پر پاکستانی جانب ہونے والے خودکش حملے کی وجہ انڈین شہری یہ تقریب دیکھنے کے لیے نہیں آئے تھے۔