Sunday, 06 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمزٹی وی (تعلیم)شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز سکرنڈ کے سینیٹ کا پہلا اجلاس منعقد کی اگیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ جامعات کا قیام اور ان کی ترقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور خصوصاً مختلف شعبوں کیلئے مخصوص جامعات کے قیام سے ان شعبوں کے فروغ میں نمایاں مدد ملے گی جن میں ویٹرنری اور قانون کے شعبوں کی جامعات کا قیام شامل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ اعلیٰ تعلیم کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی میں بنیادی حیثیت کی حامل ہوتی ہے کیونکہ مختلف شعبوں کے ماہرین نہ صرف ان شعبوں کی ترقی کے لئے کام کرتے ہیں بلکہ ان کے باعث ملک کے سماجی و معاشی شعبوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ، سماجی ، ماحولیاتی اور سیکیورٹی حوالوں سے مسائل کے حل میں جامعات سے فارغ التحصیل پروفیشنلز اور ماہرین نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دور درازعلاقہ میں واقع ہونے کے باعث یونیورسٹی کو اعلیٰ تعلیم یافتہ فیکلٹی کے حصول ، فنڈز کی فراہمی اور سیکیورٹی کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے ، جن کے حل کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ اس موقع پر گورنر سندھ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم سید وجاہت علی اور وائس چانسلر ڈاکٹر کے بی میر بحر بھی موجود تھے۔

ایمزٹی وی (تعلیم)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین محمد اختر غوری نے انٹرمیڈیٹ کے جاری سالانہ امتحانات 2016ء کے شفاف انعقاد کیلئے مزید اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین بورڈ کی طرف سے تمام سینٹر سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ طلباء میں پرچوں کی تقسیم کے دوران تمام تدریسی اور غیر تدریسی عملے سے موبائل فون لے کر اپنے پاس رکھ لیں، محمد اختر غوری نے کہا کہ یہ اقدام پرچہ شروع ہونے سے قبل اور پرچے کی تقسیم کے دوران موبائل فون کے ذریعے پرچے کی تصاویر لینے اور امتحانی مرکز سے باہر بھیجنے کے خدشے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ طالب علموں پر پرچے کے دوران موبائل فون رکھنے کی پابندی پہلے ہی عائد ہے جس پر تمام امتحانی مراکز میں سختی سے عمل کروایا جارہا ہے ۔ دریں اثناء اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی اعلیٰ اختیاراتی ویجی لینس ٹیم نے چیئرمین بورڈ کی سربراہی میں گزشتہ روز بھی امتحانی مراکز کے اچانک دورے کیے ۔ اعلیٰ اختیاراتی ٹیم میں چیئرمین کے علاوہ عمران چشتی، قائم مقام ناظم امتحانات زرینہ راشد، قائم مقام سیکریٹری محمد عظیم احمدشامل تھے ۔ اعلیٰ اختیاراتی ٹیم کے امتحانی مراکز کے اچانک معائنوں کے دوران طالب علموں سے نقل کا مواد تو برآمد ہوا لیکن کوئی نقل کرتا ہوا نہیں پکڑا گیا

ایمزٹی وی(تعلیم)چیئرمین فیڈرل بورڈ ڈاکٹر اکرام علی ملک اور کنٹرولر امتحانات طارق محمود چوہدری نے گزشتہ روز انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحا نات کیلئے قائم کئے گئے امتحانی مراکز کا اچانک دورہ کیا۔ انہوں نے الودود انسٹیٹیوٹ آف پروفیشنل اسٹڈیز، مین مری روڈ، بھارہ کہو، اسلام آباد اور پنجاب کالج بھارہ کہو ، مین مری روڈ، 17 میل کے مراکز کا معا ئنہ کیا۔ اور تمام امور کو تسلی بخش قرار دیا۔

ایمزٹی وی (تعلیم)فاصلاتی نظام تعلیم اور آن لائن سسٹم پر پہلی عالمی کانفرنس جمعہ 13مئی کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں منعقد ہوگی۔ کانفرنس کا مقصد فاصلاتی نظام تعلیم پر مشترکہ قومی پالیسی مرتب کرنا ہے ۔ کانفرنس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے فاصلاتی نظام تعلیم کے 15اداروں کے سربراہ شرکت کریں گے۔

ایمزٹی وی(تعلیم)تھائی لینڈ میں جدید ٹیکنالوجی سے نقل کرنے والے طالبعلموں کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بینکاک کی رنگسٹ یونیورسٹی میں سمارٹ واچز اور کیمرے کی مدد سے جدید چیٹنگ اسکینڈل سامنے آیا ہے ۔ طالبعلموں نے میڈیکل کے ایک ٹیسٹ کےد وران اپنے چشموں میں لگے چھوٹے کیمروں سے ہال کے باہر موجود ایک ٹیم کو امتحانی پرچوں کی فلم بنا کر بھیجی ، جواباً ٹیم نے سوالوں کے جواب سمارٹ واچز پر بھیجے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق چیٹنگ اسکینڈل میں ملوث طالبعلموں کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے اور تقریباً 3,000 طالب علموں کو امتحان دوبارہ دینے کا حکم دیا گیا ہے ۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف جمعہ کو پارلیمنٹ میں آکر اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم کے ایوان میں نہ آنے کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اسمبلی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا جس کے بعد اسپیکر سردار ایاز صادق نے وزیردفاع خواجہ آصف کو اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کو منانے کے لئے بھیجا تاہم انکار پر وفاقی وزیراطلاعات اور پھر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو بھیجا گیا لیکن اپوزیشن لیڈر نے وزیراعظم کے ایوان میں آنے تک بائیکاٹ پر اصرارکیا۔
اپوزیشن جماعتوں کے موقف پر ڈٹے رہنے کے بعد وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے اپوزیشن جماعتوں کو یقین دلایا کہ وزیراعظم نواز شریف جمعہ کے روز ایوان میں آئیں گے اور اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم نواز شریف سے سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے ملاقات کی جس میں پاناما لیکس کے اثرات سمیت کومبنگ آپریشن اور دیگرامورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی جس کے دوران ملکی سلامتی، کومبنگ آپریشن اور آپریشن ضرب عضب سمیت دیگر ملکی داخلی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم سے ملاقات میں پاناما لیکس کے اثرات پربھی بات کی، آرمی چیف نے کہا کہ ملکی سالمیت کے لیے ضروری ہے کہ پاناما لیکس کا مسئلہ جلد حل کیا جائے کیوں کہ اس کے اثرات ملکی سلامتی اور سیکیورٹی چیلنجزپر پڑرہے ہیں۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی یوسف رضا گیلانی کو ان کے بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نےسابق وزیراعظم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آپ کے بیٹے کی بازیابی ان کےلئے انتہائی مسرت کا باعث ہے۔ اللہ کرے وہ جلد از جلد خیریت سے گھر واپس آجائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ اور آپ کے اہلخانہ نے جس حوصلےاور صبر کےساتھ تین سال گزارے، اس پروہ انہیں خراج تحسین پیش کرتےہیں۔ وہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ آپ کو اور آپ کے اہلخانہ کو اپنے حفظ وامان میں رکھے۔ دھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے یوسف رضا گیلانی کو فون کیا اور بیٹے کی بازیابی پرمبارکباد دی۔ آرمی چیف نے کہا کہ وہ گیلانی خاندان کے حوصلے کی داد دیتے ہیں، جنہوں نےاتنےحوصلے اور استقامت کے ساتھ اتنا مشکل وقت گزارا

ایمزٹی وی (اسلام آباد)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے ٹی او آرز وزیراعظم کو دے دئیے ہیں۔ ہم سیاسی لوگ ہیں، مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں۔ قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم جمہوریت کی مضبوطی کی کوشش کر رہے ہیں، جمہوریت میں ڈائیلاگ نہیں ہے تو پھر وہ جمہوریت نہیں ہے، یہ جتنی دیر کریں گے انہیں اتنا ہی نقصان ہو گا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ون سائیڈڈ کوئی کارروائی نہیں مانی جاتی۔ وزیراعظم پارلمینٹ میں پانامہ لیکس کی وضاحت پیش کریں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوریت کے اندر کچھ قوانین ہوتے ہیں جنہیں اپنایا نہ جائے تو آمریت اور جمہوریت میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا۔

ایمزٹی وی (اسلام اباد)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آف شور کمپنیز پر تحقیقات شروع کردیں تاہم افسران کا کہنا ہے کہ دو ہزار دس سے پرانا انکم ٹیکس اور ویلتھ ٹیکس کا ڈیٹا قانونی طور پر جمع نہیں کرسکتے ۔ تفصیلات ے مطابق ایف بی آر آف شور کمپنیز کے مالکان کا ڈیٹا اور ٹیکس تفصیلات اکٹھا کر رہا ہے اور ان کے گزشتہ پانچ سال کے ٹیکس ریکارڈ کی جانچ پڑتال ہو رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق قانون 2010سے پرانا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا اختیار نہیں دیتا ، اب تک جن مالکان کا ڈیٹا جمع ہوا ہے وہ 9/11 سے بھی پہلے کے ہیں ۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اس سلسلے میں گزشتہ پانچ سال کی ٹیکس تفصیلات اکٹھا کرے گا ۔ الیکشن کمیشن سے بھی ڈیٹا شیئر کیا جائے گا.