Monday, 14 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد: آج پاکستان کے پہلے گورنرجنرل اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی 72ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔

قائداعظم محمد علی جناح 25دسمبر1876کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی اور اعلی تعلیم کے لیے بیرون ملک چلے گئے۔

قائد اعظم کی قیادت میں مسلمانوں نے الگ ملک کیلیے جدوجہد کی، قیام پاکستان کے صرف ایک سال بعد وہ اس جہان فانی سے رخصت ہوگئے۔
یوم قائد اعظم کے موقع پر مختلف شہروں میں خصوصی تقریبات منعقد ہوںگی جن میں ان کی خدمات پرروشنی ڈالی جائے گی۔

کراچی: کراچی پریس کلب پر سندھ بھر کے سرکاری اساتذہ کا مطالبات کے حق میں احتجاج جاری ہے۔

احتجاج میں بڑی تعداد میں اساتذہ شریک ہیں جنھوں نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں

اساتذہ کے احتجاج پر سیکریٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو نے اساتذہ رہنماﺅں کو ملاقات کیلئے اپنے دفتر بلایا

اساتذہ رہنماﺅں کا4رکنی وفد سندھ ایجوکیشنل گرینڈ الائنس کے چیئرمین مقصود احمد مہیسرکی قیادت میں روانہ ہوگیا۔ وفد میں گسٹا کے جنرل سیکریٹری عبد الحفیظ مہر ،ایپکا رہنما عمران غلام علی ،ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ظہیر احمد بھی شامل ہیں

کراچی: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی سے ان کے دفتر میں ملاقات ہوئی
ملاقات میں سیکرٹری تعلیم سندھ محمد احمد ناریجو ، وفاقی جوائنٹ سیکرٹری تعلیم رفیق طاہر، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم سندھ فوزیہ خان، محکمہ تعلیم سندھ کے افسران بھی موجود ہیں.
 
ملاقات میں ملک بھر میں تعلیم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا. وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمودکاکہناتھا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ملک بھر میں تعلیمی معیار کو مزید بہتر سے بہتر بنایا جائے.کووڈ 19 کے بعد ملک بھر میں تعلیم کے حوالے سے مشکلات ضرور ہوئی ہیں لیکن ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس کا زیادہ سے زیادہ ازالہ کیا جاسکے.
 
اس موقع پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہناتھا کہ ملک بھر میں کووڈ 19 کے بعد تعلیمی اداروں کے حوالے سے مشترکہ پالیسی کے باعث بہت سے مسائل کا حل ممکن ہوسکا ہےہم اس بات پر متفق ہیں کہ تعلیمی اصلاحات کے لیے تمام صوبوں کی مکمل مشاورت ہو
 
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی نصاب، تعلیمی سال سمیت تمام پر تمام صوبوں کی مشاورت سے ہم ملک بھر کے تعلیمی معیار کو بہتر سے بہتر بنا سکیں گے

پاکستانی طلبہ کی زندگی بہتر بنانے کے لیےمتحدہ عرب امارات کی ٹیکنالوجی کمپنی ’لاک اینڈ اسٹاک‘ نےیہاں بھی اپنے منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔

لاک اینڈ اسٹاک طلبہ کو ان کے موبائل فونز بند رکھنے کی حوصلہ افزائی کرنے والی ایک فری موبائل ایپ ہےاور بدلے میں انہیں مختلف طرح کے مالی و تعلیمی فوائد اور رعایتیں دی جاتی ہیں۔

طلبہ کو فون بند رکھنے پرفی منٹ ایک ’کی‘ (key) ملتی ہے جس کے ذریعے وہ نہ صرف کھانے پینے کی اشیاء، انٹرٹیمنٹ اور مختلف برانڈز پر ڈسکاؤنٹ حاصل کرسکتے ہیں بلکہ اس کے ذریعے وہ دنیا کی معروف جامعات میں اسکالر شپس بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس ’کی‘ سے طلبہ کومختلف اداروں میں نوکری اور انٹرن شپ حاصل کرنے کے مواقع بھی مل سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2017 میں اس ایپ کاآغاز دبئی میں ہوا اور تب سے اب تک تقریباً 50 ہزار سے زائد طلبہ مجموعی طورپر 558 سال کے برابر وقت آف لائن رہ چکے ہیں۔

موجود ہ دور میں موبائل فونز کی اسکرین کے سامنے گھنٹوں وقت گزارنا ایک نشے کی صورت اختیار کرگیا ہے اور یہ ’ڈیجیٹل‘ نشہ طلبہ میں بھی پھیل چکا ہے اور بالخصوص 16 سے 18 سال کی عمر کے طلبہ سیکڑوں گھنٹے اسمارٹ فونز پر صرف کردیتے ہیں۔’لاک اینڈ اسٹاک‘ کے 23 سالہ شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کریگ فرنینڈس کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد طلبہ کی زندگی میں بہتری لانا ہے اور ہم دنیا بھر میں ڈیجیٹل نشے کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں۔

کریگ فرنینڈس کو اس منصوبے کا خیال 2017 میں معیشت سے متعلق ایک لیکچر کے دوران میں آیا تھا جب وہ امریکا کی یونیورسٹی آف آئیووا میں زیر تعلیم تھے۔

لاک اینڈ اسٹاک ایپ کی پروگرامنگ طالب علم کے اسمارٹ فون سے دور رہنے کے وقت کو ٹریک کرتی ہے اور سوشل میڈیا ایپس کے نوٹیفکیشن کو بلاک کردیتی ہے جس سے طالب علم اپنی پسند کی دیگر سرگرمیوں پر وقت صرف کرسکتا ہے۔

اس ایپ میں طالب علموں کے درمیان سب سے زیادہ دیر آف لائن رہنے کا مقابلہ بھی ہوتا ہے زیادہ دیر تک موبائل فون سے دور رہنے والے طالب علم کو ہر ہفتے انعام دیا جاتا ہے۔طلبہ اپنے اسمارٹ فون کو بند یا اس سے دور رہ کر ڈسکاؤنٹس اور دیگرپیشکشوں سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لیے اسکالرشپ پلیٹ فارم بھی متعارف کروایا گیا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے طلبہ دنیا کی 400 سے زیادہ جامعات کے پلیٹ فارم سے منسلک ہوسکتے ہیں جہاں طلبہ کو فونز سے دور رہنے پر یونیورسٹی فیس میں رعایت اور امداد کے بدلے خدمات فراہم کرنے کی سہولت دی جاتی ہے۔

2019 میں لاک اینڈ اسٹاک کے ذریعے طلبہ نے اسکالر شپس اور فیسوں میں رعایت کی مد میں 5 لاکھ ڈالر سے زائد کی بچت کی جبکہ رواں سال اب تک طالب علم مجموعی طور پر 10 لاکھ ڈالر سے زائد کی اسکالر شپس حاصل چکے ہیں۔ لاک اینڈ اسٹاک ایپ کو گوگل پلے اسٹور اور ایپ اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے

کراچی: اسکول انتظامیہ اسکول فیسوں اور الائونسز میں اضافے کے باعث اسٹوڈینٹس پیرنٹس فیڈریشن کی جانب سےاحتجاج مظاہرہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اسٹوڈینٹس پیرنٹس فیڈریشن کی جانب سے گشن اقبال بلاک 7 میں نجی اسکول کے سامنے مظاہرین نے شدید گرمی میں احتجاج کرتے ہوئے نجی اسکول انتظامیہ کی من مانیوں کے خلاف نعرے بازی کی
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کہ لاک ڈائون کی وجہ سے کاروباری حضرات مشکلات کا شکار ہیں جبکہ نوکری پیشہ افراد کو تنخواہیں نہ ملنے کی مشکلات ہیں ان حالات میں اسکول انتظامیہ اسکول فیسوں اور الائونسز میں کی کرنے کی بجائے ان میں اضافہ کر رہی ہیں جو کہ عوام کے ساتھ ظلم ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسکول انتظامیہ جب تک فیسوں اور الائونسز میں کمی نہیں کرتی احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا

کراچی:ضیاالدین یونیورسٹی کی جانب سے فزیوتھراپی کے عالمی دن کے حوالے سےروڈ ٹو ریکوری: فزیوتھراپی ان ریہیبلیٹیشن اینڈ کووڈ 19 کے موضوع پر آن لائن ورچوئل سیمنار کا انعقاد کیا گیا

جس کا مقصد پاکستان سمیت دنیا بھر کے فزیوتھراپسٹ کے کام کو سراہنا اور کورونا کے اس خطرناک دور میں جس طرح فزیوتھراپسٹ نے ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنا کام جاری و ساری رکھا اس کو دنیا کے سامنے لانا تھا

اس موقع پر ضیاالدین کالج آف ریہبلیٹیشن سائنسز کی پرنسپل ڈاکٹر سمیرا فارقی کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس کی ضرورت تقریبا اکثر و بیشتر مریضوں کو رہتی ہے اور اس کا تعلق براہ راست مریض کو چھونے سے ہے لہذا کورونا وبا کی وجہ سے شعبہ فزیوتھراپی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان بھر میں وقت کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے فزیوتھراپی کی آن لائن مشقیں بھی کروائی جاتی رہی ہیں
انہوں نے مزید کہاکہ خوش قسمتی سے پاکستان میں کافی بڑی تعداد میں نئے آنے والے طلبہ و طالبات شعبہ فزیکل تھراپی میں دلچسپی لیتے نظر آرہے ہیں ۔

ورچوئیل سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ ، نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر اور سندھ بھر سے کرونا کے نمائندہ دبیر احمد خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے طب کی دنیا میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لئے حکومتی سطع پر ٹیلی میڈیسن متعارف کروانے کی کوشش کی گئی جو شہری علاقوں میں تو کامیا ب ہوگئی مگر دیہی علاقوں میں وسائل کی کمی، ٹیکنالوجی کے نہ ہونے، ناخواندگان کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکا۔

ڈپارٹمنٹ آف ریہیبلیٹشن سائنسز ڈاکٹر ضیاالدین ہسپتال کے کلنیکل ہیڈ ڈاکٹر عابد مہدی کاظمی نے کہا ہےساتھ ہی ساتھ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہمارے فزیو تھراپسٹ نے انتہائی بہادری اور دلیری کے ساتھ اس مشکل وقت کا مقابلہ کیا اور یہ جانتے ہوئے کہ یہ وبا کس حد تک خطرناک ہے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اپنی خدمات پیش کیں ۔

کراچی: شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلے میں تلاش کمیٹی نےتین امیدواروں کا انتخاب کرلیا ہے

منتخب کردہ ناموں میں پہلا نمبر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فتح محمد مری ، لیاری یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ کو دوسرا اور ڈاکٹر نبی بخش جمانی کو تیسرا نمبر دیا گیا ہے.
۔تلاش کمیٹی نے12 امیدواروں کو گزشتہ روز انٹرویو کے لئے طلب کیا تھا جس میں دو وائس چانسلرز بھی امیدوراروں میں شامل تھے جن میں سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت لیاری یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر اختر بلوچ اور بھی شامل تھے ۔سندھ یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے انٹرویو کے عمل میں شرکت نہیں کی۔ ڈاکٹر فتح محمد مری کا انٹرویو اسکائپ پر لیا گیا

جب کہ باقی امیدواروں میں ، ڈاکٹر عبدالرزاق، ڈاکٹر نبی بخش جمانی،، پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوتو ، پروفیسر امداد اسماعیلی ،پروفیسر ڈاکٹر رخسار احمد، ڈاکٹر ناہید ابرار، پروفیسر ڈاکٹر حسین بخش مری ، پروفیسر ڈاکٹر عارف مہر، ڈاکٹر فتح محمد مری اور پروفیسر عبدالغفور شامل تھے ۔

گزشتہ برس مارچ میںجامعہ لیاری کے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ کی مدت ختم ہوگئ تھی جس کےبعد سکریٹری بورڈز و جامعات ریاض صلاح الدین نےوی سی مقرر کرنے کی دوسری مدت کے لیے سمری وزیر اعلی سندھ کو بھیجی مگر وزیر اعلی سندھ نے سمری مسترد کرتے ہوئے وائس چانسلر کا اشتہار دینے کی ہدایت جاری کی۔ اس دوران اختر بلوچ کو مستقل وی سی کی تعیناتی تک قائم مقام وی سی مقرر کردیا گیا تھا

واشنگٹن: قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے امریکا نےایک ہزار چینی طلبہ اور محققین کے ویزے منسوخ کردیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی محققین اورطلبہ کے ویزے 29 مئی کے صدارتی حکم نامے کے تحت منسوخ کیے ۔قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیے جانے والے طلبہ اور محققین کے اس حکم نامے کے ذریعے امریکا میں داخلے سے متعلق مختلف پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

اس سے قبل گزشتہ روزامریکی دفتر خارجہ کے شعبہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے قائم مقام سربراہ چیڈ وولف کاکہنا تھا کہ مخصوص چینی طلبہ اور محققین کے چینی فوج سے اندرون خانہ رابطوں کی وجہ سے خطرہ ہے کہ وہ حساس تحقیقی مواد چوری کرسکتے ہیںنیزچین پر صنعتی شعبے اور کورونا وائرس سے متعلق ہونے والی تحقیق چرانے کے الزامات بھی دہرائے۔

دوسری جانب دفتر خارجہ نے کہا ہے جن چینی طلبہ و محققین کے ویزے ا امریکی صدارتی حکم نامے کے تحت منسوخ کیے ہیں ان کی تعداد ہر سال تعلیم و تحقیق کے لیے امریکا آنے والے چینی طلبہ کی مجموعی تعداد کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ امریکا اپنے قوانین کے تحت آنے والے چینی محققین اور طلبہ کو خوش آمدید کہے گا۔

جون میں چین نے بیان جاری کیا تھا کہ وہ اپنے طلبہ پر امریکا کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی مخالفت کرے گا۔ خیال رہے ایک اندازے کے مطابق اس وقت امریکا میں 3 لاکھ 60 ہزار چینی طلبہ تعلیم و تحقیق کے لیے موجود ہیں۔

ویب ڈیسک: پاکستان کا پہلا الٹرا لائٹ (ہلکا ترین) ہیلی کاپٹرپشاور سے تعلق رکھنے والے 2 بھائیوں نے تیار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق پشاور کے مضافاتی علاقے لنڈی ارباب سے تعلق رکھنے والے قاضی طفیل احمد اور قاضی سجاد احمدنے ہیلی کاپٹر کی کامیاب پرواز کا مظاہرہ بھی کیا ہے۔

اس حوالے سے قاضی سجاد احمد کا کہنا ہےکہ انہوں نے 1978میں جیمز بانڈ کی ایک فلم دیکھی تھی جس سے متاثر ہو کر یہ ہیلی کاپٹر بنایا ہےاور الٹرا لائٹ ہیلی کاپٹر بنانے میں 15 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں اور یہ ہیلی کاپٹر 6 ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کر سکتا ہے۔

Ultralight helicopter made by two brothers in Peshawar - Pakistan - DAWN.COM

انہوں نے مزیدکہناہےکہ حکومت ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اسپرے کرنے کے لیے ترکی سے جہاز منگوا رہی ہے جب کہ ان کا تیار کردہ ہیلی کاپٹر بھی یہ کام بخوبی کر سکتا ہے اور اس کی لاگت بھی کہیں کم ہے۔ قاضی برادران کا تیار کردہ یہ الٹرا لائٹ ہیلی کاپٹر پاکستان سول ایوی ایشن میں رجسٹرڈ ہے اور قاضی طفیل سجاد 'جو کہ ایک پروفیشنل پائلٹ ہیں انہوں  نے حکومت سے تعاون کی درخواست کی ہے تاکہ ہیلی کاپٹر میں مزید بہتری لائی جا سکے۔

لاہور: پنجاب پبلک سروس کمیشن نےلیکچرارزکی پوسٹ کےلئے رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کردی. 

ذرائع کےمطابق ہنجاب پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ ڈاؤن ہونےکے بعد لیکچرارز کی بھرتی کے لئے رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کرکے10 ستمبر کردی گئی ہے. جبکہ فیس جمع کرانے کی تاریخ وہی تیرگی. 

واضح رہے ویب سائٹ ڈاؤن ہونےکےباعث طلبا کومشکلات کاسامناتھا جس کے بعدطلبا نے توسیع کامطالبہ کیاتھا.