Monday, 14 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد: وزارت تعلیم نے وفاقی نظامت تعلیمات کومراسلہ جاری کردیا۔ مراسلے میں کورونا وباء کے دوران ہونے والے تعلیمی نقصان کاازالہ کرنے کے لئے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہفتہ کی چھٹی ختم کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔ وفاقی وزارت تعلیم کاکہنا ہے کہ ہفتے کے روز سپیشل کلاسز لگائی جائیں اور استاتذہ تعلیمی لحاظ سے کمزور طلبہ کو ہفتے والے دن سپیشل تیاری کروائیں ۔

علاوہ ازیں وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں رواں سال موسم سرما کی تعطیلات بھی نہیں ہونگی۔آئندہ سال وفاقی تعلیمی بورڈ کے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 15 روز تاخیر سے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے میٹرک اور انٹر کے نتائج کی تاریخوں کا اعلان کردیا۔
ترجمان وزیر تعلیم سندھ کاکہنا ہے کہ نویں اور دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان 15 ستمبر کو کیا جائے گا جب کہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان 30 ستمبر کو ہو گا۔

جبکہ مارک شیٹ نتائج کے اعلان کے ایک ہفتے بعد تعلیمی اداروں میںبھیج دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج سب کمیٹی نے سفارشات اسٹرینگ کمیٹی میں پیش کیں، سفارشات منظور کی گئی ہیں لیکن حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہو گا۔

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبےبین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم نے داخلےدےدیئے۔
تفصیلات کےمطابق جامعہ کراچی کے اعلان کے مطابق بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)نے102امیدواروں کو ”ایم فل اور پی ایچ ڈی“ پروگرام برائے2020ء میں داخلے دیے ہیں۔

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق بین الاقوامی مرکز کے”ایم فل اور پی ایچ ڈی“پروگرام برائے2020ء کے تحت منعقدہ داخلہ انٹرویومیں102امیدواروں کو انٹرویو کے بعد کامیاب قرار دیکر”ایم فل اور پی ایچ ڈی“ پروگرام میں داخلے دیے گئے ہیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ دیئے گئے کُل 102داخلوں میں سے58داخلے ایچ ای جے ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری جامعہ کراچی میں اور44داخلے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اورڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)جامعہ کراچی میں دیےگئے ہیں

یہ داخلے نامیاتی کیمیاء، تجزیاتی کیمیاء، طبعیاتی کیمیاء، غیر نامیاتی کیمیاء، حیاتی نامیاتی کیمیاء، فارماکولوجی، اور مالیکیولر میڈیسن جیسے اہم شعبہ جات میں دیے گئے ہیں۔
داخلے کےلئے انٹرویو میں تقریباً432اُمیدواروں نے شرکت کی تھی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کورونا کے باعث بند تعلیمی ادارے کھولنے کی ایک اور درخواست مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں کورونا وائرس کی وجہ سے بند تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل کے دلائل کے بعد درخواست مسترد کردی اور تعلیمی ادارے کھولنا یا بند رکھنا ایگزیکٹو کا اختیار قرار دے دیا۔

دوران سماعت اپنے ریمارکس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کرنا ایگزیکٹو کا اختیار ہے، یہ عدالت مفروضے کی بنیاد پر تو کوئی حکم جاری نہیں کر سکتی، یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ مفاد عامہ کا اتنا اہم معاملہ ایگزیکٹو کے مدنظر نہ ہو۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میں نے پہلے بھی پٹیشن دائر کی عدالت نے متعلقہ ادارے سے رجوع کی ہدایت کی، میں نے متعلقہ اداروں میں درخواست دی لیکن کچھ نہیں ہوا، حکومت تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے سنجیدگی نہیں دکھا رہی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ پالیسی کا معاملہ ہے اور عدالت ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی، ایگزیکٹو کا کام ہے اس کی ذمہ داری ہے انہیں اپنا کام کرنے دیں۔

واضح رہے عدالت اس سے قبل بھی تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد کر چکی ہے

کراچی: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے20اکتوبر سے تعلیمی ادارےکھولنے کی خبر کو بے بنیا د قرار دےد یا۔
ذرائع کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پروفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ٹوئٹ میں 20 اکتوبر سے جامعات سمیت تمام تعلیمی ادارے کھولنے کی خبر کو جھوٹی خبر قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ سوشل میڈیا پرکچھ جعلی اکائونٹس سے بے بنیادخبریں پھیلائی جارہی ہے،ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ 7 ستمبر کو ہونے والے صوبائی وزرا تعلیم کے اجلاس میں کیاجائے گا

پاکستان بیت المال (پی بی ایم) اور انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی کے مابین یکم ستمبر 2020ء کو مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہوئے جس کے تحت پاکستان بیت المال آئی بی اے کراچی کے 25 مستحق طلباء کو وظائف فراہم کرے گا۔ ہر طالب علم ہر سال ایک لاکھ روپے تک کی مالی معاونت حاصل کرے گا۔
 
پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی اور آئی بی اے کراچی کی ڈائریکٹر کارپوریٹ ریلیشن محترمہ ملاحت اعوان نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ مفاہمت کی یادداشت کے مطابق پاکستان بھر میں اس کے مختلف دفاتر میں ان طلباء کو انٹرن شپ مواقع پیش کرے گی جس پر ابتدائی طور پر دو سال کے لئے دستخط کئے گئے ہیں۔
 
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عون عباس بپی نے کہا کہ پاکستان بیت المال کو آئی بی اے کی مدد پر انتہائی خوشی ہے کیونکہ یہ پاکستان کی انتہائی معروف جامعات میں سے ایک ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے آئی بی اے کے ساتھ تعلقات مستحکم ہوں گے، توقع ہے کہ ہم 25 مزید طلباء کو شامل کرکے پاکستان بیت المال کی جانب سے تعاون میں اضافہ کریں گے۔
 
محترمہ اعوان نے خاص طور پر اس مشکل وقت کے دوران جب COVID کے باعث بہت سے خاندان متاثر ہیں، پاکستان بیت المال کی
آئی بی اے کے لئے امداد پر شکریہ ادا کیا۔
 
انہوں نے عون عباس بپی کو دعوت دی کہ وہ آئی بی اے کا دورہ کریں اور پاکستان بیت المال کی طرف سے امداد حاصل کرنے والے طلباء سے ملاقات کریں گے۔
 
ملک میں وباء کے معاشی اثرات کے پیش نظر آئی بی اے کراچی نے اپنے مالی امداد کے پروگرام کو 380 ملین روپے تک بڑھایا جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں 25 فیصد زائد ہے جس سے 1200 سے زائد ضرورت مند طلباء مستفید ہوں گے۔
 
کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیر محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے.
 
اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے، اس کے لئے جاری کردہ ایس او پیز پر تبادلہ خیال جاری ہے.
 
صوبائی وزیر تعلیم سعیدغنی کااجلاس کے دوران کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں کووڈ 19 کی صورت حال الحمد اللہ بہت حد تک بہتر ہے.اس حوالے سے اسٹیرنگ کمیٹی کی بنائی گئی کمیٹی نے نہ صرف ایس او پیز کو فائنل کیا ہے اور کچھ سفارشات بھی دی ہیں. وفاقی وزیر تعلیم کی زیر صدارت بنائ گئ تمام صوبائی وزراء تعلیم کا اجلاس 7 ستمبر کو ہوگا، جس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا.
 
انہوں نےمزیدکہاکہ سب کمیٹی کی سفارشات کے مطابق 15 ستمبر کو تمام تعلیمی ایک ساتھ کھولنے کی بجائے اس کو مختلف اسٹیج میں کھولا جائے. کمیٹی کی سفارشات کے مطابق 15 ستمبر سے کلاس نہم سے اوپر کی کلاسز، کلاس 6 سے 8 تک 21 ستمبر اور پری پرائمری سے 5 تک 28 ستمبر کو کھولا جائے.
ہم صوبے کی جانب سے وفاق کی کمیٹی کو ہم سفارش کریں گے.اگر کوئی اسکول مذکورہ تاریخ سے قبل کھولتا ہے تو وہ خلاف قانون قرار پائے گا.اگر کوئی اسکول اپنی اسکول میں ایس او پیز کے لیے کچھ وقت مانگتا ہے تو اسے دیا جاسکتا ہے.
 
انہوں نےمزیدکہاکہ ہماری آج کی اسٹیرنگ کمیٹی کے ہونے والے فیصلے فائنل نہیں ہیں. ہم 7 ستمبر کو این سی او سی کے اجلاس کے بعد کوئی حتمی اعلان کریں گے.

اسلام آباد: بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے کوروناوائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات اور تعلیمی اداروں کی تقریباً 6 ماہ بندش کے نتیجے میں ایم اے ، بی ایس ایم ایس سی، ایم ایس اور ایم فل پی ایچ ڈی کے ان طلبا و طالبات جن کے تحقیقی مقالے یا پروجیکٹ ، تھیسس جمع کرانے کی پانچ ماہ کی مہلت دے دی۔

اعلان کے مطابق تھیسس جمع کرانے کی اب نئی تاریخ 31جنوری 2021ہے ۔جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر امتحانات ڈاکٹر زاہد محمود نے کہا ہے کہ طلبہ کے مطالبے اور چیئرمینز ، ڈینز ، سپروائزرز کی تائید اور صدر جامعہ کی منظوری سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے تحقیقی مقالے یا پروجیکٹ ، تھیسس جمع کرانے کی آخری تاریخ 31اگست 2020تھی۔

بھارتی حکومت نے آن لائن ویڈیو گیم پب جی سمیت مزید 118 چینی ایپس پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔

بھارت کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جن ایپس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ ملکی سالمیت، خود مختاری، دفاع اور امن عامہ کے خلاف کام کر رہی ہیں۔ ان ایپس میں انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے والی چین کی اہم کمپنی ٹینسنٹ بھی شامل ہے۔ پب جی جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی کمپنی کی ملکیت ہے تاہم اس کا موبائل ورژن چینی ٹینسنٹ نے بنایا ہے۔

بھارتی حکومت کی جانب سے جن چینی ایپس پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں پب جی کے علاوہ پب جی موبائل لائٹ، نارڈیک میپ، لیوک، وی چیٹ ورک، وی چیٹ ریڈنگ، علی پے، یوکو، لوڈو، ایپ لاک، لوڈو آل سٹار اور دیگر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ آن لائن ویڈیو گیم پب جی بھارت میں بھی بہت مقبول ہے دنیا بھر کی طرح انڈیا میں بھی لاکھوں نواجوان اس کو پسند کرتے ہیں۔ اس حکومتی اقدام پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔

ویب ڈیسک : بھارتی ریاست کرناٹکا کے دارالحکومت بنگلورو کی فوم اینڈ بیڈ کمپنی ‘ویک فٹ’ نے صرف نیند پوری کرنے کے پیسے کمانے کی منفرد انٹرنشپ کا اعلان کردیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کمپنی نے انٹرنیز کیلئے عمر، جنس اور تعلیم کی کوئی قید نہیں رکھی۔ مذکورہ کمپنی نے گزشتہ سال اس منفرد انٹرنشپ کا آغاز کیا تھا اور رواں سال ایک بار پھر کمپنی نے انٹرنشپ کا اعلان کردیا۔

انٹرنشپ میں اپلائی کرنا انتہائی آسان ہے، کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر آن لائن فارم دیا ہے البتہ کمپنی کی واحد شرط یہ ہے کہ وہ افراد ہی انٹرنشپ کیلئے اپلائی کریں، جنہیں زیادہ دیر تک سونے کا شوق ہے اور وہ ثابت کر سکیں کہ نیند ہی ان کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منتخب ہونے والے انٹرنیز کو 100 دن تک یومیہ 9 گھنٹے سونا ہوگا اور پرسکون نیند کرنے کے بدلے انہیں بھارتی ایک لاکھ روپے ملیں گے۔