Reporter SS
اسلام آباد : پاکستان ایئر لائن پائلٹ ایسو سی ایشن نےسیفٹی ایشوز کے پیش نظر پائلٹس کوجہاز اڑانے سے روک دیا.
تفصیلات کےمطابق پالپانے قومی ایئر لائنزکےپائلٹ کوجہاز اڑانےسے منع کردیا اور اس حوالے سے مراسلہ بھی جاری کردیا
پالپا کی جانب سےجاری کردہ مراسلہ میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس کےپیش نظر احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کیا جارہا ہےجن ممالک میں کورونا وائرس ہے وہاں کےپائلٹس اور کریو کئ جان کوخطرہ ہے. اس لئےانسانی ہمدردی کےتحت اسپیشل فلاٹس اڑانےسے انکار کیاجاتا ہے.
جبکہ دوسری جانب پالپا کے اس مراسلے کئ وضاحت کرتے ہوئے پی آئی اے نےوضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسپیشل فلائٹس کےدوران پائلٹس کواترنا نہیں تھا اور پی آئی اے کئ جانب سے کورونا سےحفاظتی اقدامات بھی کئے گئے.
پی آئی اے کےزرائع کےمطابق اسپیشل فلائٹ آپریشن کےمطابق حکومتی زمہ داروں سے اجازت لی گئی تھی. صرف چند مقامات پر پائلٹس کو فائیو اسٹار ہوٹلز میں قیام کروانا تھا.
واضح رہے چند روزقبل حکومت کی جانب سے فلائٹ آپریشن کوجزوی طور پربحال کیاگیاتھاجس کے بعد کینیڈا اور برطانیہ کےلئےپروازیں جاچکی ہیں.
مانیٹرنگ ڈیسک: کورونا وائرس نے پوری دنیا پر اپنہ شکنجہ مضبوط کرلیا ہے جس کے نتیجے میں کئی لوگ اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں. کوروناسے چھٹکارہ کیسے پایا جائے اس حوالے سے اب تک تحقیق جاری ہے.
کورونا وائرس کے آغاز میں آسکی ابتدائی علامتوں میں تیز بخار, خشک کھانسی اور سانس لینے میں دشواری شامل تھا.
جس کےبعد سائنسدانوں نے ایک اور تحقیق میں انکشاف کیا ہے سونگھنے اور چکھنے کی حس نہ ہونا بھی کورونا وائرس کی علامتوں میں شامل ہیں.
ان سب علامتوں کے باوجود محققین نے تحقیق کےذریعے نئی علامتوں کا انکشاف کیا ہےمحقیقین کاکہنا ہے کہ کورونا وائرس میں سانس لینے کئ دشواری کےساتھ جسم میں درد بھی شامل ہے.
عالمی ادارہ صحت کےمطابق کورونا وائرس کے 15 فیصد مریضوں میں جسم اور جوڑوں کا درد پایا گیا ہے.
کورونا وائرس سے متاثر و ہلاک ہونے والے مریضوں اور طبّی عملے کی یاد میں ایک روزہ سوگ جاری ہے۔ اس دوران چین اور دنیا بھر میں چینی سفارت خانوں پر چینی پرچم سرنگوں ہے جبکہ چین کے مقامی وقت کے مطابق ٹھیک صبح 10 بجے پورے ملک میں مکمل خاموشی اختیار کی گئی، سائرن بجائے گئے جن کے بجتے ہی سب لوگ اپنی اپنی جگہ پر تین منٹ کےلیے بالکل ساکت ہوگئے۔
چینی حکومت کی جانب سے اس موقعے پر بطورِ خاص ان طبّی کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا جو اس وبا سے لڑنے میں پوری تن دہی سے مصروفِ کار رہے، جبکہ کورونا وبا کے خلاف جنگ میں مرنے والے 14 طبّی کارکنان کو ’’شہداء‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کےلیے قومی اعزاز کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
ان قومی شہداء میں ڈاکٹر لی وین لیانگ بھی شامل ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ناول کورونا وائرس کی وبا سے خبردار کیا تھا، جس پر ووہان پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ ڈاکٹر لی کا انتقال کورونا وائرس سے ہوا تھا۔ چینی حکومت نے کورونا وائرس سے بروقت آگاہ کرنے کے ذیل میں ڈاکٹر لی کے اہم کردار کا اعتراف کیا ہے۔
شہر اور گرد نواح میں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، تاہم ماہرین نے ہیٹ ویو جیسی صورت حال پیدا ہونے کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردار سرفراز کے مطابق اپریل کا مہینہ کراچی میں عموما گرم گزرتا ہے،اس وجہ سے اس بات کا امکان ہے کہ گرمی کی جذوی لہر ایک ہفتے تک برقرار رہنے کے بعددرجہ حرارت میں ایک سے دو ڈگری کمی کی توقع ہے۔
سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ موجودہ گرمی کی لہر کے دوران ہیٹ ویو جیسی صورتحال کے خدشات نہیں ہیں کیونکہ سمندری ہوائیں بحال ہیں جبکہ دن کے وقت ہوا میں نمی کا تناسب کم ریکارڈ ہورہا ہے۔
سردار سرفراز کے مطابق حالیہ گرمی کی لہر کے دوران سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ 31 اپریل 2002 کو شہر کا درجہ حرارت 43.4 ڈگری ریکارڈ ہوچکا ہے، ماہ اپریل میں کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں مغربی سسٹم کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں،تاہم بلوچستان اور ملک کے کچھ بالائی مقامات کو مغربی سلسلے متاثرکرسکتے ہیں،محکمہ موسمیات کے مطابق آج(ہفتے)کو شہر کا مطلع گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے۔
پی آئی اے نے برطانیہ کے فلائٹ آپریشن کوجزوی طورپربحال کردیا ہے۔ جس کے بعد پی آئی اے کی پرواز9701 اسلام آباد سے مسافروں کولے کرمانچسٹرروانہ ہوچکی ہے، جب کہ مانچسٹرسے پی آئی اے کی پرواز9702 واپس آئے گی۔ پی آئی اے کی 2 پروازیں اسلام آباد سے گلگت جبکہ ایک پروازاسکردو کے لیے بھی اڑان بھرچکی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وباء سے بچنے کے لیے پی آئی اے نے اندرون و بیرون ممالک فلائٹ آپریشن معطل کررکھا تھا جس کو جزوی طور پر بحال کردیا گیا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتے تیزی سے جہاں انڈیکس میں بہتری آئی وہیں سرمایہ کاروں کو بھی 542 ارب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا ہے۔
رواں کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج مندی سے تیزی کی جانب گامزن ہوگئی۔ ہفتے کے آغاز میں ہنڈریڈ انڈیکس 27461 کی کم ترین سطح تک آگیا لیکن ہفتے کے اختتام تک یہ مندی تیزی میں بدل گئی۔ انڈیکس 4300 سے زائد پوائنٹس اضافے کے بعد 31816 پر آگیا۔ اس طرح 100 انڈیکس میں 12.49 فیصد اضافہ ہوا۔
کاروباری ہفتے کے دوران ایک ارب 13 کروڑ سے زائد شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 37 ارب روپے سے زائد رہی۔ اس طرح مارکیٹ کیپٹلائزیشن 6016 ارب روپے ہوگئی ہے جب کہ سرمایہ کاروں کو ایک ہفتے میں 542ارب کا فائدہ ہوا۔