Thursday, 07 November 2024

کوئٹہ: بلوچستان بورڈآف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ نےایچ ایس ایس سی سال اوّل و دوم کےسالانہ امتحانات کی ڈیٹ شیٹ جاری کردیے۔

بورڈ کے مطابق ایچ ایس ایس سی حصہ سال دوم کے امتحانات22جون 2021 سےشروع ہونگے جبکہ سال اوّل کے امتحانات کاآغاز 28 جون سے ہوگا۔

سال اوّل و دوم کے امتحانات دو گروپو ں میں مختلف اوقات کار میں ہونگےپہلے گروپ کاامتحان صبح00:9 بجے جبکہ دوسرے گروپ کاامتحان 00:2بجے ہوگا۔

بورڈ کے مطابق خصوصی امتحانات) ایسے امیدوار جو دوبارہ امتحانات میں شریک ہونے جارہے ہیں/امپرومنٹ کے پرچے اور مدارس کے طلبا و طالبات( 12 جولائی سے شروع ہونے جو 19 جولائی تک جاری رہیں گے۔

میرپور: بورڈآف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن آزادوجموں کشمیر نےایچ ایس ایس سی سال دوم کےسالانہ امتحانات کی ڈیٹ شیٹ جاری کردی۔

جاری کردہ ڈیٹ شیٹ کے مطابق ایچ ایس ایس سی حصہ دوم کے امتحانات26 جون 2021 سے دو گروپس میں ہونگےجو 12 جولائی تک جاری رہیں گے۔

پہلے گروپ کاامتحان صبح30:8 بجے جبکہ دوسرے گروپ کاامتحان30:1 بجے ہوگا۔

تمام امیدواروں کو اطلاع دی جاتی ہے وہ کمرہ امتحان میں ایس او پیز پرعمل درآمد کرتے ہوئے امتحانات میں شریک ہوں، کسی بھی عام /مقامی تعطیل ہونے کی صورت میں پرچے منسوخ نہیں کئے جائیں گے۔

اسلام آباد: یکساں قومی نصاب کےتحت تک کتابوں کی پبلشنگ مکمل کر لی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل بک فاؤنڈیشن نےپریپ سے پانچویں جماعت تک یکساں قومی نصاب کے تحت تیارہ کردہ کتابوں کی پبلشنگ کاکام مکمل کرلیاہے۔ ایم ڈی نیشنل بک فاؤنڈیشن راجہ مظہر حمید نے کتابوں کا پہلا سیٹ وفاقی وزیتعلیم وفاقی وزیرتعلیم کو پیش کیا ۔

اس موقع پروفاقی سیکرٹری تعلیم فرح حامد خان بھی اس موقع پر موجودتھے۔

نیشنل بک فاؤنڈیشن نے کتابوں کی اعلی معیار میں فور کلر پرنٹنگ کی اور کتابوں کی قیمت انتہائی کم رکھی ہے تا کہ سب لوگ یہ کتابیں خرید سکیں ۔ وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمودنے کتابوں کے معیار اور نیشنل بک فاؤنڈیشن کی کارکردگی کو سراہا ۔

 

پشاور: خیبرپختونخواہ وزیر تعلیم کاکہنا ہے کہ گرمی کی شدت کو مدنظر رکھ کر صوبے کے اسکولوں کے اوقات کار کے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔

پرائمری سے مڈل تک کے سکولز کےحوالے سے انہوں نے فیصلہ کیا ہےکہ ونٹر زون میں پرائمری سےلیکر ہائیر سیکنڈری سکولز نارمل اوقت کار کے مطابق کھلے رہیں گے۔ جبکہ سمر زون (گرم علاقوں) کے تمام پرائمری اور مڈل اسکولز تا حکم ثانی بند رہیں گے۔

Image

جبکہ گریڈ 9 سےگریڈ 12 تک کے طلباء کے لئے سکول کھلے ہونگے اور انہیں صرف وہ مضامین پڑھائےجائیں گے جسمیں امتحان ہوں گے۔جبکہ اوقات کارگرم علاقوں والےاسکولوں کے صبح 7:00 بجے اور سردعلاقے والے اسکولوں کے اوقات کار 10:00 بجےہونگے۔ ان تمام فیصلوں کا اطلاق تمام سرکاری و نجی اسکولوں پرہوگا۔

کراچی: سندھ بھر چھٹی سے آٹھویں جماعت کے اسکولزکھولنے کے اعلان پراسٹوڈینس پیرینٹس فیڈریشن آف پاکستان کی سوشل میڈیا کانفرنس ہوئی۔

کانفرنس میں اسٹوڈینس پیرینٹس فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین ندیم مرزا کا کہناتھاکہ حکومت نے بچوں، والدین اور اساتذہ کی جانوں کو داؤ پر لگاتے ھوئے سندھ کے اسکولوں کو ایک بار پھر فیس وصولی کے لئے کھولنےکااعلان کردیا ہے ابھی تک ویکسینیشن مکمل نہیں ھوئی ہے۔

طلبہ، والدین اور ٹیچرز سراپا احتجاج کر رھے کرونا کی وجہ سے بے روزگاری اور آمدنی میں کمی کی وجہ سے لاکھوں طلبہ کی تعلیم فیس نہ دینے کی وجہ سے منقطع ھو گئ ھے ان کا کیا ھوگا کوئی سوچنے کے لئے تیار نہیں ھےطلبہ کا مطالبہ ہے کہ پڑھائے امتحانات نہ لئے جائیں والدین مطالبہ کر رھے ہیں کہ بنداسکولوں کی فیسوں میں پچاس فیصد رعایت دی جائے اور کوئی سالانہ فیس، اصافہ،لیٹ فیس اور کوئی متفرق چارجز وصول نہ کئے جائیں

لیکن عدلیہ، حکومت، وزرائے تعلیم اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو یہ سب نہیں دکھائی دے رھاھے نہ سنائی دے رھا ھے انہیں اسکول مالکان کی طلبہ، والدین اور اساتذہ کے ساتھ زیادتی نظر نہیں آ رہی ہمارا مطالبہ ہے کہ:

1:-یکم اگست سے اساتذہ، نان ٹیچنگ اسٹاف اور والدین کی ویکسینیشن کرواکر تعلیمی ادارے کھولے جائیں۔

2: مارچ 2020سےجولائی 2021 تک فیسوں میں پچاس فیصد رعایت دی جائےاورتعلیمی اداروں کو پابند کیاجائےکہ اس مدت کے دوران کوئی سالانہ فیس،سالانہ اصافہ، لیٹ فیس اور متفرق چارجز وصول نہیں کئےجائیں

3- امتحانات نہ لئے جائیں اور طلبہ کو پروموٹ کر دیا جائے

4- اساتذہ کی جبری برطرفی سے روکا جائے اور انہیں پوری تنخواہ دی جائے

5- دس فیصد طلبہ کو فری شپ کے قانون کے مطابق اسکالرشپ دی جائے

6- ایک سے زائد بچوں پر سبلنگ ڈسکاؤنٹ دیا جائے

7- پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سہولت کاروں منسوب صدیقی اور رافعہ ملاح کو برطرف کرکے ان کے اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے ریگولیٹر کے دیگر اھکاروں کے اثاثوں کی تحقیقات کرائی جائے۔

اسٹوڈینس پیرینٹس فیڈریشن ان مطالبات کی منظوری کے لئے اپنا آئینی اور قانونی حق استعمال کرتے ھوئے عنقریب احتجاج کرے گی اور چاروں صوبوں، اسلام آباد اور آذاد کشمیر کی عدالتوں سے رجوع کرے گی

کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے سنئیر صحافی، رکن کراچی پریس کلب اور کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری راجہ طارق کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

اپنے جاری بیان میں سعید غنی نے کہا کہ راجہ طارق نے صحافت کے میدان میں جس طرح اپنی خدمات انجام دی اور جس طرح سچ و حق کی صحافت کی اس کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ راجہ طارق مرحوم ایک نڈر اور سچے صحافی تھے اور انہوں نے ہمیشہ اپنی قلم سے حق و سچ کی بات لکھی اور کہی۔ ان کے انتقال سے صحافی برادری کو ایک بڑا نقصان ہوا ہے اور ایک اچھا اور نڈر صحافی ہم سے آج جدا ہوگیا ہے۔

انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالٰی مرحوم راجہ طارق کی مغفرت فرمائے اور ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ اللہ تعالٰی مرحوم کے لواحقین سمیت تمام صحافی برادری کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین

کراچی: سندھ بھر میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل منگل 15 جون سےشروع کرنےکااعلان کردیا گیا۔

وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل منگل 15 جون سے شروع کردیا جائے گا۔ جبکہ صوبے میں کرونا وائرس کی صورتحال کی بہتر رہی تو پرائمری تا پانچویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل 21 جون سے شروع کردیا جائے گاجسکی منظوری سندھ کرونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں دی گئی ہے

سعید غنی نے کہا کہ اس وقت گو کہ کراچی اور حیدرآباد میں کرونا متاثرین کی تعداد 5 فیصد سے زائد ہے تاہم جس تیزی سے ویکسینیشن کا عمل جاری ہے اس سے صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔

انہوں نے کہا ہم نے گذشتہ ہفتہ کلاس نویں تا انٹر تک تدریسی عمل شروع کردیا ہے اور انشاءاللہ منگل 15 جون سے کلاس چھٹی تا آٹھویں تک تدریسی عمل کا آغاز کردیا جائے گا جبکہ ایک ہفتہ تک صورتحال کا مزید جائزہ لے کر 21 جون سے تمام چھوٹی کلاسز میں بھی تدریسی عمل کا آغاز کیا جائے گا۔

سعید غنی نے کہا کہ اس دوران تمام کلاسز میں ایس او پیز کے تحت حاضری کا تناسب 50 فیصد ہوگا جبکہ اسکولز کے تمام عملے کا ویکسینیشن کروانا لازمی ہوگا۔

ابوظہبی : پاکستان سپر لیگ6 کے18 ویں میچ میں کولن منروکی شانداربلےبازی کی بدولت اسلام آبادیونائیٹڈنےکوئٹہ گلیڈی ایٹرزکو 10 وکٹوں سےشکست دے دی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر کوئٹہ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اپنی اننگز کے آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی اور مقررہ 20 اوورز میں 133 رنزبناکر آؤٹ ہوگئی۔

گلیڈی ایٹرز کے بلے باز جیک ویدرالڈ 43 رنز بناکر نمایاں رہے، ان کے علاوہ اعظم خان 26 ، عثمان خان 14 اور آندرے رسل نے 13 رنزبنائے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے حسن علی ، محمد وسیم جونیئراور محمد موسیٰ نے 2 ،2 وکٹیں حاصل کیں جب کہ عاکف جاوید اورشاداب خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے بلےبازعثمان خواجہ اور کولن منرونےابتداء ہی سے جارحانہ اندازاپنایااورمخالف ٹیم کےبولرز پرحاوی ہوگئے۔

134 رنز کا ہدف اسلام آباد یونائیٹڈ نے 10 اوورز میں 137 رنز کے ساتھ حاصل کرلیا۔

کولن منرو نے 36 گیندوں پر 5 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 90 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جب کہ عثمان خواجہ بھی 41 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

کراچی: کراچی یونیورسٹی ٹیچرز فورم انجینئر ڈاکٹر ظاہر علی سید کی شہادت پر انتہائی افسوس کا اظہارکرتےہوئےحکومت وقت سے انکے قاتلوں کی گرفتاری وسزا کو مطالبہ کیا ہے۔

شہر میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات امن و امان کی صورتحال پر ایک سوالیہ نشان ہیں۔ جس میں شہر کے روشن دماغ بھی اب ان شرپسندعناصر کی زدپر آگئے ہیں۔ ماضی میں جامعہ کراچی بھی اپنے دو شگفتہ ستاروں سے محروم ہوچکی ہے۔

2014 میں پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج اور 2015 میں ڈاکٹر وحید ر رحمان (یاسر رضوی) کی شہادت ابھی تک ہمارے اساتذہ کے ذہنوں پر نقش ہے۔ اب اس طرح کا خوف کا ماحول ختم ہونا چاہئے اور اساتذہ کو ریاست کی طرف سے تحفظ فراہم ہونا چاہیے۔

دکھ کی اس گھڑی میں جامعہ کراچی کے تمام اساتذہ انکی درسگاہ اور انکے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

ایک استاد کی رحلت پوری قوم کے لئے سانحہ ہوتی ہے اور اس طرح بے دردی سے سرعام زندگی کا چراغ بجھانا، بدترین ظلم کے مترادف ہے۔

کراچی: فیڈریشن آف ال پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنز کے مرکزی صدر پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد شیخ، نائب صدر ڈاکٹر فضل ناصر، ڈاکٹر شاہد کمال جنرل سیکرٹری، فپواسا صوبائی چیپٹرز کے صدور ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر عبدالستار ملک، ڈاکٹر لیاقت ٹونیو کی جانب سے پیش کردہ بجٹ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ملک کی تمام جامعات کے لئے مختص بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اس سے مسترد کردیاہے

ایک بیان میں کہا گیا کہ ملک کے 150 سے زائد سرکاری جامعات اور انکے 200 کے قریب سب کیمپسزز جہاں لاکھوں اساتذہ، آفیسرز، ملازمین خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور لاکھوں طلباء وطالبات پڑھ رہے ہیں، انکے لئے سال 2021-22کےریکرنگ یعنی تنخواہوں کے لئے صرف 66 ارب روپے جبکہ ترقیاتی کاموں کے لئے صرف 44ارب مختص کئے ہیں۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت کے بجٹ کا حجم 8 ہزار 4سو ارب روپے ہیں جس میں اعلی تعلیمی اداروں یعنی یونیورسٹیوں کے لئے صرف 66،ارب رکھے ہیں جو نہ صرف تعلیم دشمن اقدام ہے بلکہ شعوری طور پر ملک کو علم و ترقی خصوصا سائنس کے میدان میں پیچھے دھکیلنے کی سازش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ملک بھر کی سرکاری جامعات پہلے ہی سخت مالی بحران کے شکار ہیں اور تمام جامعات اپنے اساتذہ اور دیگر ملازمین کو مکمل تنخواہیں دینے سے قاصر رہے ہیں جسکی نتیجے میں اساتذہ اور دیگر ملازمین نے ملک بھر خصوصا پشاور، کوئٹہ، لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کئے

بیان میں واضح کیا کہ اس بجٹ کے پیش ہونے سے پہلے فپواسا نے 150 ارب روپے ریکرنگ بجٹ کے لئے ڈیمانڈ کئے تھے اور ڈیولپمنٹ بجٹ کےلئے بھی 150 ارب روپے ڈیمانڈ کئے تھے لیکن وفاقی حکومت نے پچھلے تین سالوں میں اپنے انتخابی منشور اور دعوؤں کے برعکس جامعات کے فنڈز میں اضافے کے بجائے کٹوتی کرکے تعلیم دشمن اقدام اٹھایا ہے۔

فپواسا اس جامعات اور تعلیم دشمن بجٹ کو مسترد کر تی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ جامعات کے ریکرنگ اور ڈیولپمنٹ بجٹ میں 300 ارب روپے تک کا اضافہ کیا جائے اس ضمن میں فپواسا ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی گی۔