کراچی : سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کےزیرِاہتمام وزیراعظم ہنرمندپاکستان پروگرام ووکیشنل ٹریننگ مکمل کرنےوالےپہلےبیچ کےطلباءکےلیے تقریبِ تقسیمِ اسناد کا انعقادکیا گیا ۔
اس موقع پر مہمانِ خصوصی NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرار سید سرفراز علی کے ہمراہ تربیتی کورس مکمل کرنے والے پہلے بیچ کے طلباء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے ۔
تقریب کے شرکاء میں NAVTTC کے ڈائریکٹر محمد علی چاچڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر عزیز اللہ چانڈیو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر قدیر ساہو، پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی و دیگرشامل تھے ۔NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے چانسلر جاوید انوار اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین سے ملاقات کی جس میں پروگرام کی مزید بہتری کے حوالے سے مختلف تجاویز زیرِ غور آئیں ۔
اس موقع پرسرسید یونیورسٹی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے کہا کہ جامعہ نے اس پروگرام کو انتہائی مربوط انداز میں بڑی کامیابی کے ساتھ چلایا ہے ۔ سرسید یونیورسٹی اب NAVTTCکی ایک اہم پارٹنر بن چکی ہے جو قابلِ ستائش ہے ۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے گورنمنٹ نے طلباء کے لیے مفت ہائی ٹیک کورسز کا آغاز کیا ہے ۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم ترقی یافتہ قوموں کے مطابق اپنے نصاب میں تبدیلی لائیں ۔ طلباء ملک کا اثاثہ ہیں جو وسائل بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ملک کی صرف 1.5 فیصدنوجوان آبادی مختلف نوعیت کے معاشی و مالی معاملات کی وجہ سے یونیورسٹی کی سطح پر اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتی ہے ۔ نوجوانوں میں پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے سے معیشت مستحکم ہوسکتی ہے خاص کر وہ طلباء جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ سرسید یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم اور کارپوریٹ سیکٹر کی ضرورت کو پورا کرنے کے حوالے سے ایک ایسی مکمل میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے جو سماجی، معاشی، تیکنیکی اور ماحولیاتی مسائل کا حل پیش کر سکے ۔ سرسید یونیورسٹی، انڈسٹری سے بھی منسلک ہے جس کی وجہ سے مختلف شعبوں میں طلباء کے لیے انٹرن شپ اور ملازمتیں حاصل کرنے میں ایک اچھی پوزیشن رکھتی ہے ۔
اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ مفت پیشہ ورانہ تربیت پاکستان کے نوجوانوں کو اس قابل بنا سکتی ہے کہ وہ آگے چل کر اپنی کامیابی کی داستان لوگوں کے ساتھ شیئر کر سکیں ۔ آج کا دن ایک یادگار دن ہے کیونکہ پہلے بیچ کے طلباء اپنی اسناد حاصل کر رہے ہیں ۔ لیکن انھیں حکومتِ پاکستان، خاص کر NAVTTC کا احسان مند ہونا چاہئے جن کی وجہ وہ پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنے کے قابل ہوسکے جو انھیں عملی زندگی اور مستقبل کے منصوبوں میں دیگر لوگوں سے ممتاز کرتی ہے ۔
اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹرطاہر فطانی نے ایک معلوماتی پریزنٹیشن دی ۔ تقریب کے اختتام پر طلباء کو سرٹیفیکیٹس دئے گئے ۔ NAVTTC کے ڈائریکٹر محمد علی چاچڑ نے بھی اظہاِ خیال کیا ۔
جامعہ کراچی نےاکیڈمک کونسل میں ایسوسی ایٹ،اسسٹنٹ پروفیسرزاورلیکچررزکی نشستوں پرانتخابات کےنتائج کااعلان کردیا۔
رجسٹرار جامعہ کراچی وریٹرننگ آفیسر پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق اکیڈمک کونسل میں دوایسوسی ایٹ پروفیسر ز اور چار اسسٹنٹ پروفیسرز/ لیکچررز کی نشستوں پرڈاکٹر محمد علی،ڈاکٹر صادق علی خان،ڈاکٹر عبدالجبار خان،ڈاکٹر محسن علی،ڈاکٹر ذیشان اختر اور سید غفران عالم منتخب ہوگئے ہیں۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر کی نشست کے لئے ڈاکٹر محمد علی 41 اور ڈاکٹر صادق علی خان 36 ووٹ لے کرکامیاب ہوئے جبکہ ڈاکٹر محمد زبیر نے 32 اورڈاکٹر سید عمران علی نے 27 ووٹ حاصل کئے۔
اسسٹنٹ پروفیسراورلیکچرر کی نشست کے لئے ڈاکٹر عبدالجبار خان 173،ڈاکٹر محسن علی 275،سید غفران عالم 240 اور ڈاکٹر ذیشان اختر 170 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ ڈاکٹر محمد اُسامہ شفیق نے 168،ڈاکٹر منزہ مدنی نے 120،ڈاکٹر نائلہ صدیقہ نے 116 اورڈاکٹر نداعلی نے 161 ووٹ حاصل کئے۔
واضح رہے کہ ان کامیاب امید واروں کے عہدے کی مدت اکیڈمک کونسل کے پہلے اجلاس سے تین برس پرمحیط ہوگی۔
کراچی:جامعہ کراچی نےایم ایس،ایم فل،پی ایچ ڈی،ایل ایل ایم اورایم ایس،ایم ڈی میں داخلہ فارم جمع کرانےمیں توسیع کردی۔
جامعہ کراچی نے ایم ایس،ایم فل،پی ایچ ڈی،ایل ایل ایم اور ایم ایس،ایم ڈی میں داخلے کے لئے فارم 28 جون تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات اور انسٹی ٹیوٹ/ سینٹرزمیں ایم ایس،ایم فل،ایل ایل ایم، پی ایچ ڈی،ایم ایس(سرجری) اور ایم ڈی(میڈیسن) میں داخلوں کے لئے فارم28 جون 2021 ء تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
طلبہ مزید معلومات کے لئے جامعہ کراچی کی ویب سائٹ www.uok.edu.pk سے رجوع کرسکتے ہیں جہاں پر پراسپیکٹس سمیت تمام تفصیلات موجود ہیں۔
کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈکراچی نے 5جولائی 2021سے شروع ہونے والے سالانہ امتحانات جماعت نہم و دہم سائنس اور جنرل گروپ ریگولرو پرائیویٹ کے امتحانی مراکز کے سامان کا مکمل شیڈول جاری کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے سربراہان یا ان کے مجاز نمائندے اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ مقررہ تاریخوں میں میٹرک بورڈکے ایگزامینشن اسٹور سے صبح ساڑھے9بجے سے شام 4بجے تک جبکہ ہفتے کو 10بجے سے 1بجے تک دی گئی تاریخوں کے مطابق امتحانی مراکز کا سامان حاصل کر سکتے ہیں۔
بورڈ سے الحاق شدہ اسکولوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ کووڈ19 کے باعث مکمل ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے بورڈ آفس آئیں۔
تفصیلات کے مطابق 24 جون کو نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد۔25جون کوجمشید ٹاؤن، گلشن اقبال۔26جون کو شا ہ فیصل، لانڈھی، ملیر، بن قاسم۔28جون کو کورنگی، صدر، لیاری اور 29جون کو کیماڑی، بلدیہ، سائٹ، اورنگی اور گڈاپ حاصل کر سکتے ہیں۔
کراچی: کراچی میں انڈونیشیا کے کونسل جنرل ڈاکٹر جونے کنکورو ہادی نینگریٹ نے پاکستان کے معروف تحقیقی ادارے ”بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی“ کا دورہ کیا، اور ادارے کے انفرااسٹرکچر اور یہاں کی سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔
آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے انڈونیشی کونسل جنرل کی ادارے میں آمد کا خیر مقدم کیا۔
انڈونیشی کونسل جنرل اور پروفیسر اقبال چوہدری کے درمیان دو طرفہ امور پر تبادلہئ خیال ہوا۔ ڈاکٹر ہادی نینگریٹ نے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں جوائنٹ ریسرچ کے لئے آئے ہوئے انڈونیشیاء کی یونیورسٹی آف ایرلنگا کے طالب علموں سے ملاقات بھی کی۔ بین الاقوامی مرکز کے سربراہ سے گفتگو کے دوران ڈاکٹر ہادی نینگریٹ نے بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے انفرااسٹرکچر اور یہاں کی سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس ادارے نے کیمیائی اور حیاتیاتی میدان میں ترقی کے کئی سنگِ میل طے کیے ہیں، انہوں نے کہا انڈونیشی حکومت پاکستانی اور انڈونیشی ماہرین کے درمیان قریبی تعلقات کی امید رکھتی ہے۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے اُمید ظاہر کی کہ مشترکہ تحقیقی پروگرام سے دونوں ممالک کے درمیان مذید بہتر تعاون کی فضا قائم ہوگی۔
انھوں نے کہا بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ "یونیسکو، ڈبلیو ایچ او، او آئی سی اور این اے ایم سائینس اور ٹیکنا لوجی سینٹر فار ایکسلینس کے منصب پر بھی فائز ہے
اسلام آباد: طلبا کاامتحانات کے خلاف فیض آباد میں دھرنا جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق بورڈ امتحانات کے خلاف اسلام آباد اور راولپنڈی کے طلبااحتجاج کررہے ہیں،
احتجاج فیض آباد سے شروع ہوکر ڈی چوک پر ختم ہوگا جہاں وہ پرُامن طریقے سے احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
احتجاج میں شریک طلبا کا کہنا ہے کہ کووڈ کے باعث تعلیمی ادارے بند تھےایسی صورتحال میں جب پڑھائی نہیں ہوئی تو امتحان کیسے لئے جارہے ہیں لہذٰا امتحان کینسل کرکے ہمیں پروموٹ کیاجائے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر طلبا کی جانب سے
#24junefaizabadprotest #CancelExamsSaveLives #cancelExamsSaveStudent کاٹرینڈجاری ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے متعدد طلبا کو حراست میں لےلیاہے۔
کراچی : آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن سندھ ، امتحان میں فیل طلبا کو پاسنگ مارکس دے کر پاس کرنےکےاعلان کومستردکردیا۔
تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن سندھ کےصوبائی صدر محمد اختر آرائیں نے کہا ہے کہ سندھ کے طلبا کے ساتھ امتیازی سلوک اورتعلیم سے کھلواڑ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
میٹرک اور انٹر کے فیل طلبا کو پاسنگ مارکس دے کر پاس کرنے کا اعلان تعلیم سے سنگین مذاق، طلبا کی حق تلفی اورخانہ پری کے ذریعے امتحانی عمل سے جان چھڑانے کے مترادف ہے جسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکولوں کی مسلسل بندش اور تعلیمی تعطل کے باعث بچوں کی امتحانی تیاری نامکمل ہے جس کے باعث ان کے فیل ہونے کے امکانات کافی زیادہ ہیں، اگر مناسب تیاری کا وقت دیا جائے تو طلبا اچھے نمبر حاصل کرسکتے ہیں ،لیکن پاسنگ مارکس کے ذریعے بچوں کے مستقبل پر فل اسٹاپ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے جسے کسی طور منظور نہیں کیا جاسکتا۔
علاوہ ازیں الائنس آف پرائیویٹ اسکولز سندھ کے مرکزی جنرل سیکریٹری محمد حنیف جدون نے کہا ہے کہ حکومت کا نجی تعلیمی اداروں کے ساتھ امتیازی سلوک افسوسناک ہے ، ڈیڑھ سال سے تعطل کے شکار نجی اسکولوں کو بجٹ میں نظرانداز کرنا تعلیم دشمن اقدام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل دوسرے سال بھی جاری تعلیمی بحران نے نجی شعبے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے،لیکن اس کے باوجودحکومت کی جانب سے نجی تعلیمی سیکٹر کو نظرانداز کرکے گورنمنٹ سیکٹر کے لئے تعلیمی بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.2 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے
اسلام آباد: یکساں قومی نصاب کے حوالے سےپھیلائےجانےوالی غلط معلومات کے حوالے سے وزارت تعلیم نے وضاحتی پریس ریلیز جاری کردی ہے۔
جاری کردہ پریس ریلیز میں وزارت تعلیم کاکہنا ہے کہ یکساں قومی نصاب کے خلاف کچھ عناصر ذاتی مفادات کی خاطر باقاعدہ مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے اعتراضات اور تحفظات بے بنیاد اور غلط اطلاعات پر مبنی ہیں ۔
منگل کے روز ، وزارت تعلیم کی وزارت نے ٹویٹ کیا کہ حکومت کی طرف سے پاکستان میں تمام اسکولوں کے لئے ایک ہی قومی نصاب وضع کرنے کی کوششوں کو بدنام کرنے کے لئے "مصلحت پسند مفادات" کے ذریعہ ایک مشترکہ مہم شروع کی گئی ہے۔
اس سے متحدہ علماء بورڈ نے سائنس کی درسی کتب کی منظوری کی افواہوں کو ختم کردیا۔"سنگل قومی نصاب ابھی تک صرف پانچویں جماعت تک ہی منظور کیا گیا ہے۔ حیاتیات ایک ایسا مضمون ہے جو نویں جماعت سے شروع کیا جاتا ہے اور ابھی تک حیاتیات کے لئے کوئی نصابی کتابیں حتمی شکل نہیں دی گئیں۔
وزارت کے مطابق ، سائنس اور نصابی کتب کو مقامی اور بین الاقوامی ماہرین کی مشاورت سے تیار کیا جارہا ہے اور جب تک وہ مطلوبہ عالمی معیارات پر پورا نہیں اترتے تب تک اس کی اشاعت کے لئے منظوری نہیں دی جائے گی تاہم ، یہ سچ ہے کہ پنجاب اسمبلی نے ایک قانون منظور کیا ہے جس کے تحت علماء بورڈ نے نصاب میں تمام اسلامی مواد کی منظوری دی ہے لیکن ابھی تک درسی کتب میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
قاری کا اسکولوں میں پڑھانا:
اسکولوں میں اسلامیات پڑھانے والے مدرسہ اساتذہ سے متعلق ایک اور افواہ کو جھوٹا قرار دیا گیا ہے"مسلم طلبا کو قرۃ کی تعلیم اسلامیہ نصاب کا ایک حصہ ہے اور ان کی دینی تعلیم کو فروغ دینا لازمی ہے۔"انہوں نے واضح کیا ہے کہ لیکن یہ ہدایات موجودہ اسلامیہ یا مذہبی علوم کے اساتذہ فراہم کرسکتے ہیں اور اسکول کسی بھی فرد کی تقرری کرسکتا ہے جسے وہ اس مضمون کے لئے مناسب سمجھتا ہے۔
اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک
وزارت تعلیم نے ٹوئیٹ میں مزیدبتایا کہ"سنگل قومی نصاب ایک تاریخی اقدام ہے جس نے پاکستان کے دیرینہ طبقاتی تعلیم پر مبنی نظام کو ختم کرنے اور نسل ، طبقے، صنف ، اور کسی بھی صوابدیدی نشان کے قطع نظر ، پاکستان کے تمام طلبا کے لئے یکساں تعلیمی معیار پیدا کرنے کے لئے پیش کیا ہے
لازمی تعلیمات قرآن پاک ایکٹ ، 2017 کے تحت نصاب میں موجود اسلامی مضمون پر پابندی ہے کہ اس بات کا خاص خیال رکھا ہے کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس میں کوئی ایسا مواد موجود نہ ہو جو حساسیت کو مجروح کرے
اس میں مزید کہا گیا کہ پہلی بار ہندوؤں ، عیسائیوں ، بہائوں ، سکھوں اور کالاش کے لئے ایک علیحدہ خصوصی نصاب تیار کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ یہ نصاب نہ صرف تمام پاکستانیوں کی عکاس ہے بلکہ ملک میں تمام برادریوں میں رواداری ، امن اور بھائی چارے کو فروغ دیتا ہے
اس میں مزید کہا گیا کہ پہلی بار ہندوؤں ، عیسائیوں ، بہائوں ، سکھوں اور کالاش کے لئے ایک علیحدہ خصوصی نصاب تیار کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایاجاسکے کہ یہ نصاب نہ صرف تمام پاکستانیوں کی عکاس ہے بلکہ ملک میں تمام برادریوں میں رواداری ، امن اور بھائی چارے کو فروغ دیتاہے
کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کےنئےوائس چانسلرپروفیسرامجدسراج میمن نےاپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
گزشتہ روز وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پروفیسر امجد سراج میمن کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیاتھاجس کے بعد پروفیسر امجد سراج میمن نے 23 جون کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں بحثیت وائس چانسلر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیںہیں۔
وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی کو چار سال (04) کے لئےمقرر
یونیورسٹی میں ان کی آمد پر یونیورسٹی انتظامیہ بشمول تدریسی و غیر تدریسی عملے نے پھول نچھاور کر کے ان کا پرجوش استقبال کیا۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کےوائس چانسلرکےانتخاب کےلئےانٹرویوز
یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے ان کو مبارکباد پیش کی اور یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا اور دیگر امور سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر پروفیسر امجد سراج نے پرجوش استقبال پر تمام افراد کا شکریہ بھی ادا کیا۔ پروفیسر میمن جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے دوسرے وائس چانسلر ہیں۔
انتہائی کم وقت اور مختصر رقم میں سفرکرنا ممکن ہوگیا ،جرمن کمپنی وولو کاپٹر نے ائیر ٹیکسی متعارف کروادی۔
الیکٹریکل ائیر ٹیکسی کی پہلی آزمائشی پرواز نے فرانس کے دارالحکومت پیرس کے قریب مقامی ائیرپورٹ سے اڑان بھری اور یہ پرواز 3 منٹ تک آسمان پر اڑتی رہی جبکہ اس پرواز میں کوئی مسافر سوار نہیں تھا۔
جرمن کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ائیر ٹیکسی کی سروس 2024 میں پیرس میں ہونے والے اولمپکس میں شروع کی جائے گی۔
ساتھ ہی کمپنی نے لوگوں کو نئے خواب بھی دکھادیے اور کہا کہ جیسے جیسے ٹیکسی کی تعداد بڑھے گی، ممکن ہے کہ ائیر ٹیکسی کا کرایہ بھی عام ٹیکسیوں جتنا ہوجائے۔