لاہور: حکومت پنجاب نےڈیجیٹائزیشن کی طرف ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے نجی اسکولوں کی آن لائن رجسٹریشن کے لئے"ای لائسنس سسٹم" متعارف کرادیا۔
تقریب سے خطاب کے دوران ، ڈاکٹر راس نے کہا کہ ای لائسنس سے نجی اسکولوں کے مالکان کو بیوروکریٹک ہنگاموں کا سامنا کیے بغیر صوبائی حکومت کے پاس اسکولوں کا اندراج کرنے کی اجازت ہوگی۔
وزیر تعلیم نے کہاکہ ای لائسنس فریم ورک کے تحت ، صوبائی حکومت نجی اسکولوں سے متعلق معاملات کو بھی قانون کے مطابق کنٹرول کرسکے گی۔
اس کے علاوہ ، حکومت پنجاب صوبے میں نجی تعلیمی اداروں کو باقاعدہ بنانے کے لئے قانون سازی کرنے پر بھی کام کر رہی ہے جو بنیادی طور پر انہیں بلاجواز بنیادوں پر فیسوں میں اضافے سے روک دے گی۔
ایک بار قانون میں دستخط ہونے کے بعد ، نئی قانون سازی والدین کو غیر معمولی فیسوں میں اضافے کے خلاف تحفظ فراہم کرے گی اور نجی اداروں میں وردی ، کتابیں ، ہراساں کرنے اور دیگر امور کا احاطہ کرے گی۔
کراچی: بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کے ریسرچ سیکشن کےزیر اہتمام بورڈ کانفرنس ہال میں نیو نیشنل اسکیم آف اسٹڈیز کے اطلاق کے بعد دو روزہ ماڈل پیپر کی تیاری کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر سعید الدین نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس صوبہ سندھ میں درجہ نہم و دہم کی نیو نینشنل اسکیم آف اسٹدیز کےحوالے سے بہت اہم تبدیلیاں ہوئی ہیں لہذا معیاری ماڈل پیپرکی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ نظام امتحانات میں بہتری لاناثانوی تعلیمی بورڈ کی اولین ترجیح ہے۔
چیئرمین بورڈ نے اس موقع پر ریسرچ سیکشن کے عملے کو ان کی اس بہترین کاوش پر مبارکباد دی اور ورک شاپ میں شریک ہونے والے ساءنس اور جنرل گروپ کے اساتذہ کی مہارت ، قبلیت اور صلاحیت کو سراہا جنہوں نے وبائی صورتحال کے باوجود اس سلسلے میں کام کیا اور معیاری ماڈل پیپرز کی تیاری کےلئے محنت اور مشاورت کے جذبے کے ساتھ اس ورکشاپ میں شریک ہوئے۔
مزید براں انہوں نے یہ بھی کہا درجہ نہم 2021 درجہ دہم 2022 اور آئندہ کےلئے ماڈل پیپرز کا اجراء ماہ دسمبر کے آخر تک ہوگا،
تقریب سےخطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایجوکیشنل ریسرچ حور مظہر نے کہا کہ اساتذہ کے تعاون سے ہی ہم معیار تعلیم کو بہتر کرسکتے ہیں۔
کراچی : ضیاءالدین یونیورسٹی اور اوکسفم پاکستان کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے جس کا مقصد صنفی تشدد کے خلاف آواز اٹھانا اور مختلف شعبہ زندگی میں اس سے متعلق شعور اجاگر کرنا تھا۔
اوکسفم پاکستان کی جاننب سے صنفی ماہر سرتاج عباسی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمارا مقصد یونیورسٹیز میں موجود طلبہ و طالبات میں صنفی ہراسگی سے متعلق شعور پیدا کرنا اور یونیورسٹی میں موجود ہراسگی کو کنٹرول کرنے والی انکوائری کمیٹی کے لئے ٹریننگ سیشن منعقد کروانا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ معاشرے میں موجود وہ برائیاں جو جنسی ہراسگی سے جنم لیتی ہیں انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔
اس موقع پر ضیاالدین یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی لیول پر جنسی ہراسگی جیسی برائی سے متعلق بات کرنا بہت ضروری ہے تاکہ طلبہ و طالبات کو اپنے حقوق و فرائض کا اچھی طرح اندازہ ہو سکے ۔ضیاءالدین یونیورسٹی اور اوکسفم پاکستان کی جانب سے جن چند شرائط و ضوابط پر اتفاق کیا گیا ان میں ایچ ای سی کی جانب سے ہراسمینٹ کمپلینٹ سیل کا قیام، اور اعلی تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسگی کے خلاف تحفظ سے متعلق ایچ ای سی کی پالیسی کے مطابق اپنی پالیسی کو مستحکم کرنا جو کہ ایچ ای سی او ر خواتین کے لیے بنائے گئے جنسی ہراسگی سے تحفظ کی ایکٹ 2010 سے لیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ صنفی نشدد، دقیانوسی تصورات ، اور صنفی طاقت کے عدم توازن کی عکاسی کرنے لئے یونیورسٹی میں وال پینٹنگ کا اہتمام ، سوشل میڈیا پر نوجوانوں اور صنفی تشدد پر توجہ مرکوز کرنے والی چار اینمیٹد فلموں کی اسکریننگ میں ایک دوسرے کی مددکرنا، نیز طلبہ و اساتذہ کے ساتھ صنفی و دقیانوسی تصورات اور منفی معاشرتی اصولوں کے خلاف سیمنار منعقد کرنا شامل تھا۔ ضیاءالدین یونیورسٹی اور اوکسفم پاکستان کی جانب سے ہونے والی مفاہمتی یاداشت پر یونیورسٹی کے رجسٹرار کیپٹن ریٹائرڈ سید وقار حسین اور صنفی ماہر سرتاج عباسی نے دستخط کیے۔
کراچی : جامعہ این ای ڈی نےپاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا ماسٹرز پروگرام متعارف کرادیا جس کے مطابق جامعہ این ای ڈی کے زیرِاہتمام تعمیراتی انجینئرنگ کے قوانین میں ماسٹرزکروایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سول انجینئرنگ کے شعبہ میں تعمیراتی انجینئرنگ قوانین کی اہمیت کے پیشِ نظر اس میں اسپشلائزیشن کروائی جارہی ہے۔ یہ ملک بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا ماسٹرز پروگرام ہے جس میں سول انجینئرزکو تعمیراتی حوالوں سے موجودہ قوانین سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔
شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے بتایا کہ شعبہ سول انجینئرنگ کی سینئر فیکلٹی کی کاوشوں سمیت، ڈاکٹر فرخ عارف نے اس پروگرام کو ڈیزائن کیا ہے،اس ڈھائی سالہ ماسٹرز پروگرام کا آغاز رواں ہفتے ہوچکا ہے۔
تعمیراتی صنعت کی ضرورت کے پیش نظر اس پروگرام کی افادیت کوبڑھانے کے لیے اس میں سینئر لاء کنسلٹنٹ، ججزصاحبان اور تعمیراتی صنعت کے ماہرین سے مدد لی جائے گی۔
ڈاکٹر فرخ عارف کا کہناتھاکہ یہ اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جو مستقبل کی تعمیراتی صنعت اور پاکستان کی معاشی ترقی کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے، مزید کہا کہ شعبہ سول انجینئرنگ کے سینئر اساتذہ نے اس پروگرام کو حقیقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ این ای ڈی یونیورسٹی کی جانب سے یہ اقدام سول انجینئرنگ کے پیشے میں معیار کو بڑھانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوگا.
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے جامعہ کراچی کے 09 ماہرین کواسٹین فورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ 2 فیصد عالمی سائنسدانوں کی فہرست میں شامل ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہ کسی بھی جامعہ کے لیے تحقیق ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جو جامعات کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی اورپہچان کا بہترین ذریعہ بنتی ہے۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے نوجوان محققین کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ سینئر اساتذہ ومحققین کی تحقیقی طرز زندگی کو اپنے لئے مشعل راہ قراردیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ آئندہ جاری ہونے والے فہرست میں جامعہ کراچی کے مزید ماہرین کا اضافہ ہوگا۔
اسٹین فورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ 2 فیصد عالمی سائنسدانوں کی فہرست میں بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی وحیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن،پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر خالد ایم خان،پروفیسر ڈاکٹر درخشاں جبین حلیم،پروفیسر ڈاکٹر وقار الدین،پروفیسر ڈاکٹر بیناشاہین صدیقی،پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ جبکہ جامعہ کراچی کے سابق وائس چانسلر و انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن جامعہ کراچی کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان اور چیئرمین شعبہ ریاضیات پروفیسرڈاکٹر نجیب عالم خان کے نام شامل ہیں۔ اسٹین فورڈ یونیورسٹی ریسرچ سینٹر کی ٹیم نے پروفیسر جان بی اے لونیڈیس کی سربراہی میں یہ فہرست مرتب کی ہے جس میں مختلف علوم سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک لاکھ ساٹھ ہزار ماہرین کے نام اُن کے ریسرچ پیپر اور سائیٹیشن کی بنیاد پر شامل کیے گئے ہیں۔
کراچی : جامعہ کراچی نےبی اے پرائیوٹ سال اول،دوئم و باہم سالانہ امتحانات برائے 2019 ء کی مارکس شیٹ جاری کردی۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی اے پرائیوٹ سال اول،دوئم و باہم سالانہ امتحانات برائے 2019 ء کی مارکس شیٹ جاری کردی گئیں ہیں۔طلبہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنی مارکس شیٹ صبح 9:00 تادوپہر 1:00 بجے تک جامعہ کراچی کے سلورجوبلی گیٹ پر واقع کاؤنٹر نمبر 01 سے30 دسمبر 2020 ء تک حاصل کرلیں۔
مارکس شیٹ کے حصول کے لئے اصل ایڈمٹ کا رڈ، رجسٹریشن کارڈ اورقومی شناختی کارڈہمراہ لانا ضروری ہے۔مارکس شیٹ کے حصول کے لئے آنے والے طلبہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ فیس ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں،حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کی صورت میں ہی انہیں مارکس شیٹ جاری کی جائے گی۔
کراچی: جامعہ کراچی نے26 نومبر2020 ء سے ہونے والے تمام امتحانات تاحکم ثانی ملتوی کردیئے۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹرسید ظفر حسین کے مطابق جامعہ کراچی کے تحت 26 نومبر2020 ء سے ہونے والے تمام امتحانات تاحکم ثانی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔
کراچی: سرسید یونیورسٹی اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ایچ ای سی کی ہدایت پر ایچ ای سی زون جی انٹر یونیورسٹی ہاکی چیمپئن شپ کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس گلشن اقبال میں منعقد کی جارہی ہے۔چیمپئن شپ میں کراچی سے تعلق رکھنے والی چار یونیورسٹیزکی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
چیمپیئن شپ لیگ میچز کی بنیاد پر کھیلی جائے گی، روزانہ دو میچز کھیلے جائیں گے پہلا میچ کراچی یونیورسٹی اور ہمدرد یونیورسٹی کے درمیان دس بجے جبکہ دوسرا میچ سرسید یونیورسٹی اور دیوان یونیورسٹی کے درمیان ساڑھے گیارہ بجے کھیلا جائے گا
ٹورنامنٹ کا افتتاح کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے چیئرمین گلفراز احمد خان کریں گے۔ ٹورنامنٹ ڈائریکٹر عامر صدیقی امپائرز میں محمد ارشد، محمد اصغر، کامران رئیس اور فہاد ہوں گے۔ ٹیکنیکل آفیشلز کی ذمہ داری زاہد محمود، سید اسد ظہیر اور اخلاق بخاری نبھائیں گے۔
کراچی : علما یونیورسٹی کے مین کیمپس میں 15ویں کانووکیشن کی تقریب کا شاندار انعقاد کیا گیا۔
جس میںفیکلٹی آف کمپیوٹر سائنسز فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز ، فیکلٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی اورفیکلٹی آف میڈیا اینڈ ڈیزائن کے 310 فارغ التحصیل طلباوطالبات کو اسناد سے نوازا گیا۔
علما یونیورسٹی نے اپنے 15 ویں کانووکیشن کی اس شاندار اور کامیاب تقریب کو معاشرتی و معاشی شعبوں میں بھرپور ہنر مند گریجویٹس کے داخلے اور ملک کی افرادی قوت میں ایک قابل قدر اضافے کے طور پر منایا جس میں چانسلر نعمان عابد لاکھانی، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور الظفر داد، بورڈ آف گورنرز و دیگر معززین نے شرکت کی جبکہ میزبانی کے فرائض علما یونیورسٹی کے رجسٹرار سید کاشف رفیع نے انجام دیے۔
کانووکشن میں ایس او پیزپرمکمل عمل درآمد کیا گیا
لاہور: وزیرتعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے اپنے دل کی بات کہہ دی ۔
وزیرتعلیم پنجاب کا ایک نجی چینل کو انٹر ویوکے دوران کہنا تھا کہ میں اسکول بند کرنے کے حق میں نہیں تھا کیونکہ اس سے بچوں کی تعلیم کا حرج ہوتا ہے لیکن اب الارمنگ صورتحال ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکولز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا. اب اس فیصلے کو ہر صورت میں عمل کروایا جائے گا۔
محکمہ تعلیم پنجاب نے تعلیمی اداروں کو احکامات جاری کردیئے
انہوںنے مزید کہا کہ ہم حکومتی فیصلے کی رٹ کو چیلنج نہیں کرسکتے ہمیں ہر صورت ان کے احکامات پر عمل درآمد کرنا ہوگااور میری پوری کوشش ہوگی کہ تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان کو سختی سے ہدایت کی جائے بصورت دیگر من مانی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا،