Friday, 15 November 2024

لاہور: نجی اسکول میں "یکساں نظام و یکساں نصاب تعلیم " کےموضوع پرسیمینارمنعقدکیاگیا ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی ، استحکام اور یکجہتی کے لئے ملک کے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں یکساں نصاب تعلیم کا نفاذ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

اس موقع پر ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر میاں اکرم کاکہناتھا کہ اس وقت بعض لوگ حکومت کو یکساں نصاب کے فیصلے سے ڈی ٹریک کرکے اس کے نفاذ کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم یکساں نصاب کی حمایت کرتے ہیں مگر اس میں مسلم شناخت کو برقرار نہ رکھا گیا تو اساتذہ سخت مزاحمت کریں گے ۔

پروفیسر ریاض محبوب نے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافے کے لئے قومی زبان اردوکو ذریعہ تعلیم بنانا ضروری ہے ۔ سینئر ہیڈ ماسٹر ممتاز احمد خاں ، خالد منور حسین اور اسسٹنٹ ایجوکیشن آ فیسر سید شہزاد علی بخاری نے بھی خطاب کیا۔

آج ملک بھر میں یوم فضائیہ ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے، جنگ ستمبر میں پاکستان ائیر فورس نے بھارتی سورماؤں کو ناکوں چنے چبوا دیئے۔

پاک فضائیہ کے ہوا باز سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے 1965 کی پاک بھارت جنگ میں ایک ڈاگ فائٹ کے دوران 5 انڈین ہنٹر جنگی طیارے ایک منٹ کے اندر مار گرائے۔ ان کا یہ کارنامہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔ اس مشن میں ایم ایم عالم نے ایف 86 سیبر طیارہ اڑایا۔ مجموعی طور پر ایم ایم عالم نے 9 طیارے گرا‎ئے اور 2 کو نقصان پہنچایا۔

کراچی میں شہید راشد منہاس کے مراز پر دعائیہ تقریب ہوئی۔ شہید پائلٹ کے بھائی انجم منہاس نے پھول چڑھائے اور دعا کی، ائیر آفیسر کمانڈنگ سدرن ائیر کمانڈ عباس گھمن نے بھی قبر پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ اس موقع پر ایئر فورس کے دستوں نے شہید پائلٹ کو سلامی بھی پیش کی۔

ائیر آفیسر کمانڈنگ سدرن ائیر کمانڈ نے پیغام بھی پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے کہا مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، ملکی تاریخ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والی مثالوں سے بھری ہے، پاک فضائیہ نے قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔

6 ستمبر کے پہلے ہی دن پاک فضائیہ نے پٹھان کوٹ، آدم پور اور ہلواڑہ کے ہوائی اڈوں پر حملہ کیا اور 7 ستمبر کو شام 5 بجے سے پہلے دشمن کے 53 طیارے تباہ کر دیے جس کی دہشت آج تک برقرار ہے۔

لاہور: سندھ کے بعد پنجاب میں بھی تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے صوبے بھر کے تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے مرحلہ وار اسکول کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈاکٹر مراد راس کا کہنا ہے کہ پنجاب میں تمام جماعتوں کے طلبا کو متبادل دنوں پر بلایا جائے گا کسی بھی جگہ اسکولوں کو ڈبل شفٹ میں چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،تاکہ ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تمام اسکولوں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ حکومت کی جاری کردہ ہدایات پر عملدرآمد کو ہر ممکن یقینی بنائیں۔

اس سے قبل ترجمان وزیر تعلیم سندھ بھی 15 ستمبر سے نویں، دسویں، انٹر اور یونیورسٹیز کی سطح پر تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے وفاقی وزیرتعلیم کی زیرِ صدارت صوبائی وزیر تعلیم کااجلاس میں ملک بھرکے تعلیمی ادارے  15 ستمبرسےکھولنےکااعلان کیاہے جس کا حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی برائے کوروناکے اجلاس میں ہوگا۔

اسلام آباد: ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلے کے لیے قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کا اجلاس طلب کرلیا گیا
ذرائع کے مطابق اجلاس وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا ۔جب کہ وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، معاونین، سول اور عسکری حکام اجلاس میں شریک ہوں گے۔

سندھ میں تعلیمی ادارے کھولنےکاشیڈول جاری

اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ اور تعلیمی ادارے کھولنے کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد قومی رابطہ کمیٹی تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

صوبائی وزرا تعلیم کانفرنس میں تعلیمی ادارے کھولنےکااصولی فیصلہ

واضح رہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کے بعد سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے تقریباً 6 ماہ سے بند ہیں تاہم اب ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد: ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کےحوالے سےوفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزارت تعلیم نے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اپنی تجاویز پیش کیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صوبوں نے تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کی سفارش کی ہے اور تجویز دی گئی ہے کہ پہلے مرحلے میں 15 ستمبر کالجز اور جامعات کو کھولا جائے۔

جبکہ صوبوں نے تجویز دی ہے کہ 23 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت کی اجازت دی جائے اور آخری مرحلے میں 30 ستمبر سے پانچویں تک کی کلاسز کو کھولا جائے۔ جس کا حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نےکہاہے کہ تمام تعلیمی ادارے 15 سے 30 ستمبر کے دوران کھول دیئے جائیں گے
پہلے مرحلے میں 15 ستمبر سے نویں سے تمام ہائیر کلاسز بشمول تمام جامعات کھول دیں گے22 ستمبر سے 6 سے 8 جماعت تک جبکہ 30 ستمبر کو پری پرائمری اور پرائمری کلاسز کھول دی جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہاہے کہ اگر کسی اسکول یا علاقے میں کوووڈ 19بڑھتا ہے تو وہ اسکول یا متعلقہ علاقے کےاسکولز بند کئے جاسکیں گے۔اسکول میں ماسک کا استعمال طور پر لازمی ہوگا مکمل ایس او پیز پرعمل پیرا نہ کرنے والے ادارے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایپل نے مین لینڈ چین کے سینسرشپ قوانین پر عمل کرنے کے لئے کمپنی کی رضامندی پر سالوں تنقید کا سامنا کرنے کے بعد "معلومات اور اظہار رائے کی آزادی" کے بارے میں ایک نئی انسانی حقوق کی پالیسی شائع کردی
 
جیسا کہ جمعہ کو فنانشل ٹائمز نے پہلی بار اطلاع دی ہے ، ایپل کی چار صفحوں پر مشتمل پالیسی دستاویز "ہر ایک کے انسانی حقوق کا احترام کرنے کا عہد کرتی ہے جوہماری زندگی سے تعلق رکھتے ہیں بشمول ملازمین ، سپلائرز ، ٹھیکیداروں اور صارفین کے"۔
 
لیکن اس میں چین جیسے کسی خاص ملک کا حوالہ نہیں دیا گیا ہے ، جہاں کمپنی کو ایسے ایپس پر پابندی عائد کرنے کا کہا گیا ہے جس سے پہلے صارفین کو سنسرشپ کا سامنا کرنا پڑے۔ ایپل کے پالیسی دستاویز  کے مطابق ، یہ نقطہ نظر اقوام متحدہ کے کاروبار اور انسانی حقوق کے رہنما اصولوں پر مبنی ہے۔
 
ایپل کا کہنا ہے کہ وہ ان ممالک میں عمل پیرا رہے گا جہاں سنسرشپ قوانین موجود ہیں۔ ایپل نے دستاویز میں لکھا ہےکہ "ہم اپنے صارفین کے لئے معیاری مصنوعات بشمول مواد اور خدمات کو اپنے صارفین کے لئے دستیاب بنانے کے لئے کام کرتے ہیں ہمیں مقامی قوانین کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ، اور بعض اوقات ایسے پیچیدہ مسائل پیدا ہوجاتے ہیں جن کے بارے میں ہم حکومتوں اور دوسرے اسٹیک ہولڈرز سے راہ راست پر آنے سے متفق نہیں ہوسکتے ہیں۔
 
کمپنی نے پہلے انکشاف کیا ہے کہ بیجنگ حکومت کےمطالبے پر چین میں واقع ایپ اسٹور سے ایپ کو ہٹا دیا ۔ 2017 میں کانگریس کو لکھے گئے ایک خط میں ایپل نے انکشاف کیا کہ اس نے چین میں اپنے ایپ اسٹور سے 674 وی پی این ایپس کو ہٹا دیا۔ یہ ایپس عام طور پر چین جیسے ممالک میں سنسرشپ سے بچنے کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔
 
2019 میں ایپل نے HKmap.live کے نام سے ایک ایپ کو ہٹایا اگست 2020 میں ایپل نے اپنے چینی ایپ اسٹور سے ہزاروں گیمزکو ہٹا دیا۔
 
ویب ڈیسک: فیس بک کے صارفین کو اکثر آٹو وڈیو پلے کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ جب بھی آپ فیس بک، انسٹاگرام ٹوئٹرپر اسکرول ڈاؤن کرتے ہیں تو اس پر وڈیوز خود بخود چلنے لگتی ہیں ۔اگر آپ اس مشکل سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ان ہدایت پر عمل کرنا ہوگا۔
 
چاہے آپ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آٹو پلے ویڈیوز کو ختم کرنا چاہتے ہیں یا مزید جامع حل تلاش کررہے ہیں تو ہمارے پاس کچھ نکات ہیں۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ کو ہر ڈیوائس کےلئے ان ترتیبات کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہوگی ، چونکہ آپ کی ترجیحات یہ کہتے ہیں کہ آپ کا فون خود بخود آپ کے کمپیوٹر پر دباؤ نہیں ڈالتا ہے
 
فیس بک کے صارفین کے لئے
اگر آپ اپنے براؤزر پر فیس بک استعمال کررہے ہیں تو ، آپ اس طرح آٹو پلے ویڈیو بند کرسکتے ہیں:
 
براؤزرکےصارفین
صفحے کے اوپری دائیں طرف ڈراپ ڈاؤن مینو پر جائیں۔
"ترتیبات اور رازداری"> "ترتیبات" کو منتخب کریں۔
بائیں طرف کے مینو میں موجود "ویڈیوز" کی فہرست تلاش کریں۔ اس آپشن کے اندر ایک ٹوگل ہے جہاں آپ خود اختیاری ویڈیوز بند کرسکتے ہیں۔
 
 
آئی او ایس ایپ کے صارفین
اپنی اسکرین کے نیچے والے مینو بٹن پر کلک کریں۔
"Settings & Privacy" ، پھر "Settings" پر کلک کریں۔
 “Media and Contacts پر جائیں ، پھر "ویڈیوز اور تصاویر" پر ٹیپ کریں۔
آخر میں"آٹوپلے" پر کلک کرکے اسےبند کر سکتے ہیں۔
 
اینڈرائڈ کے صارفین
اپنی اسکرین کے اوپری دائیں مینو والے بٹن پر کلک کریں۔
ایک بار جب آپ وہاں پہنچ جاتے ہیں تو نیچے سکرول کریں اور "ترتیبات اور رازداری" ، پھر "ترتیبات" پر ٹیپ کریں۔
نیچے اسکرول کریں جب تک کہ آپ کو "میڈیا اور رابطے" نہ ملیں اور اس پر ٹیپ کریں۔
"آٹو پلے" پر تھپتھپائیں اور اسے "آٹو پلے ویڈیوز کبھی نہیں" پر سیٹ کریں۔

انسٹاگرام کےصارفین
 
بدقسمتی سے انسٹاگرام ایپ آٹو پلے ویڈیوز کو بند کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے ، لہذا آپ کو یہاں احتیاط سے چلنا پڑے گا۔ اگر آپ اپنے براؤزر پر انسٹاگرام استعمال کرتے ہیں تو ویڈیوز آٹو پلے نہیں ہوتی ہیں ، لیکن چونکہ سروس کے تقریبا all تمام صارفین اسے موبائل آلات پر استعمال کررہے ہیں ، اس لئے اس کے آس پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔

کراچی: بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کےاعلامیے کےمطابق سالانہ امتحانات 2020 کے برائےسائنس (پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل) کے طلباء کے ایڈمیٹ کارڈ تیار ہیں، تمام پرنسپل حضرات اپنے نمائندگان کو اتھارٹی لیٹر کے ساتھ 7 ستمبر2020 بروز پیر سے متعلقہ امتحانی سیکشن میں بھیج کر منگواسکتے ہیں۔

واضح رہے کووڈ 19 کے باعث پروموشن پالیسی فائنل ہونےکےبعدبورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کی جانب سے پروموشن مارکس شیٹس کا اجراء ہوگا جس کے لئے پروموشن ماکس شیٹس کی وصولی کے لئے طلباء کے پاس ایڈمیٹ کارڈ ہونا لازمی ہے

کراچی : پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ملک کے 10 میڈیکل کالجز کو غیر قانونی قرار دے کر ان کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔
 
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی جانب سے جاری ہونے والے پبلک نوٹس کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے دور میں رجسٹرڈ کیے گئے 10 میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن منسوخ کرکے آئندہ سال کے لیے داخلہ دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔
 
نوٹس کے مطابق پی ایم ڈی سی جب تک ان میڈیکل کالجز کی انسپیکشن نہیں کرے گی ان کالجوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ان تمام کالجوں کو پاکستان میڈیکل کمیشن نے رجسٹریشن دی تھی جسے اسلام ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیا ہے۔
 
سندھ میں غیرقانونی اوررجسٹریشن منسوخی والے میڈیکل کالجز میں کراچی کے ڈاؤ ڈینٹل کالج، فضائیہ رتھ فاؤ میڈیکل کالج، محمد میڈیکل کالج میرپور خاص اور خیرپور میڈیکل کالج شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج، سوات میڈیکل کالج کے پی کے، شفا کالج آف ڈینٹسٹری تعمیر ملت اسلام آباد، عزا نائید ڈینٹل کالج لاہور، واتم میڈیکل کالج راولپنڈی اور راول انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ سائسنز ڈینٹل سیکشن بھی شامل ہیں
 
پی ایم ڈی سی کے حکام کے مطابق رجسٹریشن منسوخ ہونے والے میڈیکل کالجوں کی انسپیکشن کا آغاز جلدکردیا جائے گا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے مذکورہ حکم کے تحت زیرِ تعلیم طلبہ و طالبات اپنی تعلیم ان ہی میڈیکل کالجوں میں جاری رکھیں گے، انسپیکشن کے بعد متعلقہ کالج نئے داخلے دینے کے مجاز ہوں گے۔
 
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سال 20-2019 میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات پی ایم ڈی سی کے رجسٹرڈ کالجز میں اپنے آپ کو ایڈجسٹ کریں۔