لاہور: نجی اسکول میں "یکساں نظام و یکساں نصاب تعلیم " کےموضوع پرسیمینارمنعقدکیاگیا ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی ، استحکام اور یکجہتی کے لئے ملک کے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں یکساں نصاب تعلیم کا نفاذ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
اس موقع پر ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر میاں اکرم کاکہناتھا کہ اس وقت بعض لوگ حکومت کو یکساں نصاب کے فیصلے سے ڈی ٹریک کرکے اس کے نفاذ کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم یکساں نصاب کی حمایت کرتے ہیں مگر اس میں مسلم شناخت کو برقرار نہ رکھا گیا تو اساتذہ سخت مزاحمت کریں گے ۔
پروفیسر ریاض محبوب نے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافے کے لئے قومی زبان اردوکو ذریعہ تعلیم بنانا ضروری ہے ۔ سینئر ہیڈ ماسٹر ممتاز احمد خاں ، خالد منور حسین اور اسسٹنٹ ایجوکیشن آ فیسر سید شہزاد علی بخاری نے بھی خطاب کیا۔
آج ملک بھر میں یوم فضائیہ ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے، جنگ ستمبر میں پاکستان ائیر فورس نے بھارتی سورماؤں کو ناکوں چنے چبوا دیئے۔
پاک فضائیہ کے ہوا باز سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے 1965 کی پاک بھارت جنگ میں ایک ڈاگ فائٹ کے دوران 5 انڈین ہنٹر جنگی طیارے ایک منٹ کے اندر مار گرائے۔ ان کا یہ کارنامہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔ اس مشن میں ایم ایم عالم نے ایف 86 سیبر طیارہ اڑایا۔ مجموعی طور پر ایم ایم عالم نے 9 طیارے گرائے اور 2 کو نقصان پہنچایا۔
کراچی میں شہید راشد منہاس کے مراز پر دعائیہ تقریب ہوئی۔ شہید پائلٹ کے بھائی انجم منہاس نے پھول چڑھائے اور دعا کی، ائیر آفیسر کمانڈنگ سدرن ائیر کمانڈ عباس گھمن نے بھی قبر پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ اس موقع پر ایئر فورس کے دستوں نے شہید پائلٹ کو سلامی بھی پیش کی۔
ائیر آفیسر کمانڈنگ سدرن ائیر کمانڈ نے پیغام بھی پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے کہا مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، ملکی تاریخ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والی مثالوں سے بھری ہے، پاک فضائیہ نے قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔
6 ستمبر کے پہلے ہی دن پاک فضائیہ نے پٹھان کوٹ، آدم پور اور ہلواڑہ کے ہوائی اڈوں پر حملہ کیا اور 7 ستمبر کو شام 5 بجے سے پہلے دشمن کے 53 طیارے تباہ کر دیے جس کی دہشت آج تک برقرار ہے۔
لاہور: سندھ کے بعد پنجاب میں بھی تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے صوبے بھر کے تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے مرحلہ وار اسکول کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈاکٹر مراد راس کا کہنا ہے کہ پنجاب میں تمام جماعتوں کے طلبا کو متبادل دنوں پر بلایا جائے گا کسی بھی جگہ اسکولوں کو ڈبل شفٹ میں چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،تاکہ ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔
صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تمام اسکولوں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ حکومت کی جاری کردہ ہدایات پر عملدرآمد کو ہر ممکن یقینی بنائیں۔
اس سے قبل ترجمان وزیر تعلیم سندھ بھی 15 ستمبر سے نویں، دسویں، انٹر اور یونیورسٹیز کی سطح پر تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے وفاقی وزیرتعلیم کی زیرِ صدارت صوبائی وزیر تعلیم کااجلاس میں ملک بھرکے تعلیمی ادارے 15 ستمبرسےکھولنےکااعلان کیاہے جس کا حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی برائے کوروناکے اجلاس میں ہوگا۔
اسلام آباد: ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلے کے لیے قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کا اجلاس طلب کرلیا گیا
ذرائع کے مطابق اجلاس وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا ۔جب کہ وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، معاونین، سول اور عسکری حکام اجلاس میں شریک ہوں گے۔
سندھ میں تعلیمی ادارے کھولنےکاشیڈول جاری
اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ اور تعلیمی ادارے کھولنے کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد قومی رابطہ کمیٹی تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔
صوبائی وزرا تعلیم کانفرنس میں تعلیمی ادارے کھولنےکااصولی فیصلہ
واضح رہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کے بعد سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے تقریباً 6 ماہ سے بند ہیں تاہم اب ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد: ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کےحوالے سےوفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزارت تعلیم نے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اپنی تجاویز پیش کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صوبوں نے تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کی سفارش کی ہے اور تجویز دی گئی ہے کہ پہلے مرحلے میں 15 ستمبر کالجز اور جامعات کو کھولا جائے۔
جبکہ صوبوں نے تجویز دی ہے کہ 23 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت کی اجازت دی جائے اور آخری مرحلے میں 30 ستمبر سے پانچویں تک کی کلاسز کو کھولا جائے۔ جس کا حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نےکہاہے کہ تمام تعلیمی ادارے 15 سے 30 ستمبر کے دوران کھول دیئے جائیں گے
پہلے مرحلے میں 15 ستمبر سے نویں سے تمام ہائیر کلاسز بشمول تمام جامعات کھول دیں گے22 ستمبر سے 6 سے 8 جماعت تک جبکہ 30 ستمبر کو پری پرائمری اور پرائمری کلاسز کھول دی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہاہے کہ اگر کسی اسکول یا علاقے میں کوووڈ 19بڑھتا ہے تو وہ اسکول یا متعلقہ علاقے کےاسکولز بند کئے جاسکیں گے۔اسکول میں ماسک کا استعمال طور پر لازمی ہوگا مکمل ایس او پیز پرعمل پیرا نہ کرنے والے ادارے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انسٹاگرام کےصارفین
کراچی: بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کےاعلامیے کےمطابق سالانہ امتحانات 2020 کے برائےسائنس (پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل) کے طلباء کے ایڈمیٹ کارڈ تیار ہیں، تمام پرنسپل حضرات اپنے نمائندگان کو اتھارٹی لیٹر کے ساتھ 7 ستمبر2020 بروز پیر سے متعلقہ امتحانی سیکشن میں بھیج کر منگواسکتے ہیں۔
واضح رہے کووڈ 19 کے باعث پروموشن پالیسی فائنل ہونےکےبعدبورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کی جانب سے پروموشن مارکس شیٹس کا اجراء ہوگا جس کے لئے پروموشن ماکس شیٹس کی وصولی کے لئے طلباء کے پاس ایڈمیٹ کارڈ ہونا لازمی ہے