دنیا بھر میں سائنسدان اس خطرناک وبا کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے ویکسین کی تیار کرنے کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں تاہم اب تک کوئی ایسی ویکسین ایجاد نہ ہوسکی جس سے وائرس مکمل طور پر ختم ہو سکے۔
کورونا وائرس کی علامات سے متعلق بھی آئے روز تحقیق کی جا رہی ہیں، عالمی وبا کی عام علامات تو کھانسی، نزلہ اور بخار ہیں لیکن سائنسدانوں کی جانب سےمزید تحقیق کر کے نئے نئے انکشافات کیے جارہے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس انسان کے دیگر جسمانی اعضاء کی نسبت آنکھ میں طویل عرصے تک زندہ رہ سکتا ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون میں وائرس کی علامت ظاہر ہونے کے بعد 21 دن تک اس کی آنکھوں میں وائرس موجود تھا۔ محققین نے بتایا کہ چین کی 65 سالہ خاتون میں کووڈ-19 کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں لیکن ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی اور متاثرہ خاتون کی آنکھوں میں 21 دن تک وائرس موجود تھا۔
اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونےوالی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس انسان کی آنکھوں میں دیر تک زندہ رہ سکتا ہے جس سے اس بات کی اہمیت کا انداز ہوتا ہے کہ وائرس آنکھ میں ہاتھ لگانے سے بھی پھیل سکتا ہے
جامعہ این ای ڈی کے تحت 192ویں سنڈیکیٹ اجلاس کا انعقاد وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی صدارت ہوا، جس میں گزشتہ اجلاس کی سفارشات کی منظوری سمیت تعلیمی اورانتظامی اُمورکا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
سنڈیکیٹ اجلاس میں نئی داخلہ پالیسی کی منظوری دی گئی جس کے تحت میرٹ لسٹ کی تیاری میں پچاس فی صد حصہ ٹیسٹ کے نمبرز کا ہوگا، بقیہ پچاس فی صد فرسٹ ائیر کا میرٹ ہوگا جب کہ طالبِ علم کا سیکنڈ ائیر میں پاس ہونا اور کم سے کم 60 فی صد مارکس حاصل کرنا بھی لازمی ہے۔
اسی طرح اے لیول کے طالب علموں کے لیے بھی پچاس فی صد ٹیسٹ کے مارکس اور پچاس فی صد او لیول کا میرٹ ہوگا۔ اس اجلاس میں نئی داخلہ پالیسی کے تحت ضیاء الدین بورڈ کی 18 سیٹیں مختص کی گئی ہیں۔
جامعہ ترجمان کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر مشاہد حسین کو آٹو موٹو انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹرعلی رضا جعفری کو بائیو میڈیکل انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر عدنان قادر کواربن اینڈانفرااسٹکچر انجینئرنگ جب کہ پروفیسر ڈاکٹر مقصود احمد خان کو شعبہ انڈسٹریل مینوفیکچرنگ کے چیئرمین کی حیثیت سے اپائمنٹ کیا گیاسنڈیکیٹ اجلاس میں صاحبزادہ فاروق احمد رفیقی کو پروفیسر آف اماریٹس کر عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسپیشل سلیکشن بورڈ فار میریٹوریس پروفیسر کے لیے دو ناموں پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل اور پروفیسر ڈاکٹر سعد قاضی کی منظوری دی گئی۔ اس اجلاس میں سالانہ کارکردگی رپورٹ اور بجٹ تجاویزسینٹ کی منظوری کے لیے سفارش کی گئی۔ فنانس پلاننگ کمیٹی کے لیے ڈاکٹر رضا علی خان کو مقررکیا گیا جب کہ طارق حسین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر /ایچ اوڈی ڈیمسل کنسلٹنٹ پرسن آف ایمننس فار فنانس پلاننگ کمیٹی نامزد کیا گیا۔
اجلاس میں پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، سیکریٹری سنڈیکیٹ او رجسٹرارسید غضنفر حسین،چیئرمین چارٹر انسپکشن اینڈ ایولیشن کمیٹی ڈاکٹر عبدالقدیر خان راجپوت،ایچ ای سی سندھ سے پروفیسر ڈاکٹر اے کیو مغل،یونی ورسیٹز اینڈ بورڈزڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف سندھ کے سیکریٹری ڈاکٹر محمد ریاض الدین،نمائندہ چیف منسٹر فرحت عادل اورڈپٹی رجسٹرارخالد مخدوم ہاشمی موجود تھے جب کہ پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا مہدی پرنسپل تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، نمائندہ چیف منسٹر مس ایوا کاؤسجی، پنجوانی فاؤنڈیشن اینڈ ٹرسٹ کی چیئر پرسن مسز نادرہ پنجوانی، نمائندہ چیف منسٹرمسز نائلہ ملک، چیف ایگزیکٹو آفیسر کراچی ٹول ڈائس اینڈ مولڈز سینٹرزمنصور احمد،ڈائریکٹر ایڈیشنل سکریٹری انفارمیشن، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ نیاز احمد لغاری،گورنمنٹ آف سندھ،ڈین فیکلٹی آف آرکیٹکچر اینڈ مینجمنٹ سائنسز پرفیسر ڈاکٹر نعمان احمد، ڈائریکٹر کیو ای سی پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ،چیئرمین ڈیپارٹمنٹ الیکٹرونک انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان علی شاہ، شعبہ مکینکل کے پروفیسرڈاکٹر مبشر علی صدیقی، چیئرمین شعبہ اکنامکس اینڈمینجمنٹ سائنسز،کنٹرولرایگزامینیشن اسٹنٹ پروفیسرصفی احمد ذکائی، ڈائریکٹر آئی ٹی محمد اسد عارفین نے آن لائن شرکت کی۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ٹائمز امپیکٹ رینکنگ میں جگہ بنانے والی پاکستان کی 23ویں اور کراچی کی پانچویں یونیورسٹی بن گئی۔
ٹائمز ہائیر ایجوکیشن سپلیمنٹ نے سال 2020 کی رینکنگ جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ یونیورسٹیوں کو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف سے منسلک سرگرمیوں پر جانچا گیا۔
اس سلسلے میں معاشرتی ترقی کے تقاضوں سے ہم آہنگ منصوبوں پر کام کرنے والی جامعات کی سرگرمیوں کے نتائج کی تاثیر کی درجہ بندی کی گئی اور جامعات کے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر انہیں سکور دیا گیا۔
کراچی سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اس سال امپیکٹ رینکنگ میں شامل ہوئی ہے جبکہ دیگر جامعات میں ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی، این ای ڈی یونیورسٹی، اقراء یونیورسٹی، اور داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان بھر سے 18اور جامعات اس سال امپیکٹ رینکنگ کا حصہ ہیں۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے کہا کہ ٹائمز امپیکٹ رینکنگ میں شامل ہونا یو نیورسٹی کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے جس سے فیکلٹی اور اسٹاف کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ یہ امر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یونیورسٹی کی کارکردگی صحیح رخ پر ہے اور اپنی ترقی کو دستاویزی شکل میں محفوظ کر رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ آنے والے سالوں میں یونیورسٹی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائے گی۔
انہوں نے کیو ای سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر واحد عثمانی, ثریا خاتون اور ان کی ٹیم کویہ سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد پیش کی، ان کی محنت اور لگن کو سراہا اور اس کام میں تعاون کرنے پر دیگر ڈیپارٹمنٹس کی تعریف کی اور عزم ظاہر کیا کہ اگلے سال اس سے بہتر سکور حاصل کر یں گے۔
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کےصدرکاشف مرزاصدر نےفیسوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن کوآئین کے آرٹیکل 18سے متصادم اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا ہے۔
انکا کہنا ہےحکومت پنجاب کا فیس میں 20 فی صد کمی کا نوٹیفیکیشن عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
کاشف مرزا نےواضح کیا کہ فیس کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کےپابند ہیں،کنفیوژن پیدا کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرتے ہوئے حکومت یہ فیصلہ واپس لے۔
انسانیت کے جذبہ اور کورنٹائیں سے نبٹنے کے لیے ملک بھرکےمستحق طلبا کی فیس ادائیگی کے لیے کرونا ایجوکیشنل ریلیف فنڈقائم کر دیاہے،وزیر اعظم پاکستان اور صوبائی وزراءاعلی کوملک بھر کے2لاکھ پرائیویٹ سکولزآئسولیشن اور قرنطینہ سنٹرز بنانیں اور 15 لاکھ ٹیچرز بطوروالیئنٹیرز پیشکش بھی کر دی گئی ہے.
ٹیچرز کی تنخواہیں فکس ہیں اورملک بھر میں 90 فیصد اسکول عمارتیں کرائے پر ہیں۔
وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان سے داد رسی کی اپیل ہے.وزیر اعظم پاکستان سے پرائیویٹ سکولزکے لیے ’’تعلیمی ریلیف پیکیج ‘‘ کی استدعا کردی ہے۔
سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین اور رجسٹرار سید سرفراز علی نے جامعہ کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید نذیر احمد کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر سید نذیر احمد نے ایک طویل عرصے تک سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت سے فراءض انجام دیے ۔ سرسید یونیورسٹی کے لیے ڈاکٹر نذیر احمد کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ ایک اچھے استاد اور بہترین ایڈمنسٹریٹر کے طور پر ان کی شخصیت ہمارے دلوں میں ہمیشہ نقش رہے گی ۔ اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کرے اور انھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے ۔ آمین ۔
ڈاکٹر نذیر احمد 12اپریل کو ٹور نٹو، کینیڈا میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ پسماندگان میں ایک بیوہ، ایک بیٹی اور پانچ بیٹے شامل ہیں ۔
گورنمنٹ خورشید گرلز کالج کو قرنطینہ سینٹر بنادیا گیا۔ حکومت سندھ کے نمائندہ افسروں نے شاہ فیصل کالونی کی 8 لاکھ کے قریب آبادی کو خطرے میں ڈالتے ہوئے بلاک نمبر 2 میں واقع گورنمنٹ خورشید گرلز کالج کو قرنطینہ سینٹر بنادیا ہے۔
ضلع کورنگی کے ضلعی ہیلتھ افسر کے دفتر کے ذرائع کے مطابق خورشید کالج قرنطینہ سینٹر میں 3 بسوں میں درجنوں مشتبہ مریضوں کو لایا گیا ہے جن کی تعداد 250 سے زیادہ بتائی جارہی ہے۔
وزارت صحت کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یہ سب کچھ ضلعی انتظامیہ کا ایک افسر جو کہ ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں ہے خود اپنے طور پر لاکھوں زندگیوں کو داؤ پر لگا کر اپنے تئیں کررہا ہے.
دوسری جانب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آبادی کے بیچ و بیچ کرونا وائرس کے مریضوں کے لئے قرنطینہ سینٹر بنانا "ڈبلیو ایچ او" کی ایس او پی کی دھجیاں اُڑانے کے مترادف ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شاہ فیصل کالونی کی آبادی والے علاقے میں قرنطینہ سینٹر قائم کئے جانے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ اور وزیر صحت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ خورشید گرلز کالج سے قرنطینہ سینٹر مضافات میں منتقل کیا جائے۔
تمام پرائیویٹ اسکول فیس میں 20 فیصد رعایت کے بعد ہی فیس وصول کر سکیں گے۔ گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد صوبائی حکومت نے نجی اسکولوں کی فیس میں 20 فیصد رعایت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
کورونا لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی صورت حال کے باعث پنجاب حکومت نے نجی اسکولوں کی اپریل اور مئی کی فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا اعلان کیا تھا جس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم مراد راس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تمام پرائیویٹ اسکول فیس میں 20 فیصد رعایت کے بعد ہی فیس وصول کر سکیں گے، والدین کمی کے ساتھ موصول ہونے والے فیس واؤچرز کے مطابق فیس جمع کرائیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان بورڈ کے تعلیمی بورڈ کے کنٹرولر ڈاکٹرطاہر اللہ جان نے طالبعلموں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام طلباء و طالبات کا مطلع کیا جاتا ہے کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ وہ اپنی صحت اور گھر رہ کر مطالعہ پر توجہ مرکوز رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری دعا ہے کہ جلد از جلد یہ وبا ختم ہو اور زندگی معمول پر آجائے، تب تک طالبعلم کسی بھی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھریں، جیسے ہی حکومت کوئی فیصلہ کرے گی آپ کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
حکومت سندھ نے جامعہ کراچی میں کورونا وائرس ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری قائم کردی ہے۔
حکومت سندھ کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب نے ٹوئٹ کے ذریعے بتایا کہ سندھ حکومت نے جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیوجیکل ریسرچ سینٹر میں کووڈ 19 لیبارٹری قائم کردی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ اس لیبارٹری میں ایک دن میں 800 کورونا ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو آج سے ہی فعال ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، اب تک متاثرین کی مجموعی تعداد 10 ہزار 513 ہوچکی ہے، جس میں سے 3373 کا تعلق سندھ سے ہے جب کہ صوبے میں اب تک 69 مریض بھی انتقال کر چکے ہیں۔
دنیا بھر کی جامعات کی درجہ بندی کرنے والے ٹائمز ہائیر ایجوکیشن نے بدھ کو جامعات کی عالمی امپیکٹ درجہ بندی جاری کردی ہے جس میں پاکستان کی 23 جامعات جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
جن میں کراچی کی پانچ جامعات بھی شامل ہیں ان میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پہلی مرتبہ شامل کی گئی ہے ۔ ٹائمز ہائیر ایجوکیشن سپلیمنٹ نے سال 2020 کی درجہ بندی جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ جامعات کو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف سے منسلک کردار ادا کرنے پر جانچا گیا۔
اس درجہ بندی میں سندھ کی جو جامعات شامل ہوئی ہیں ان میں اقراء یونیورسٹی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی، این ای ڈی یونیورسٹی اور داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان بھر سے 18اور جامعات بھی اس سال امپیکٹ درجہ بندی کا حصہ بنی ہیں۔
جامعات کی درجہ بندی میں اس مرتبہ نیوزی لینڈ اور اسٹریلیا کی جامعات نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کے مطابق پہلے نمبر پر آک لینڈ یونیورسٹی، دوسرے پر سڈنی یونیورسٹی، تیسرے پر ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی، چوتھے پر لا ٹروب یونیورسٹی، پانچویں پر ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی جبکہ برٹش کولمبیا یونیورسٹی، مانچسٹر یونیورسٹی اور کنگز کالج لندن بھی ٹاپ دس میں شامل ہیں۔
پاکستان کو جو جامعات امپیکٹ درجہ بندی میں شامل ہوئی ہیں ان میں یونیورسٹی اوف ویٹرینری اور اینیمل سائنسز لاہور، کومسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد، نسٹ، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، این ای ڈی انجینئرنگ یونیورسٹی، غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ اوف انجینئرنگ،کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، لاہور یونیورسٹی، مالاکنڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی اف مینیجمینٹ اینڈ ٹیکنالوجی، پشاور یونیورسٹی، پی ایم اے ایس اور ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی، سیکوز یونیورسٹی اوف آئ ٹی اینڈ ایمرجنگ سائنسز، داود انجینئرنگ یونیورسٹی، ڈاو میڈیکل یونیورسٹی، یونیورسٹی اف ایجوکیشن لاہور، یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، اقراء یونیورسٹی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، قائد اعظم یونیورسٹی، سرگودھا یونیورسٹی اور خواتین یونیورسٹی ملتان شامل ہیں۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے کہا ہے کہ ٹائمز کی درجہ بندی میں شامل ہونا جامعہ کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے جس سے فیکلٹی اور اسٹاف کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جامعہ کی کارکردگی صحیح رخ پر ہے اور اپنی ترقی کو دستاویزی شکل میں محفوظ کر رہی ہے۔ آئندہ آنے والے سالوں میں یونیورسٹی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائے گی۔
انہوں نے کیو ای سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر واحد عثمانی اور ثریا خاتون کویہ سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد پیش کی اور ان کی محنت اور لگن کو سراہا۔
وائس چانسلر داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے کہا کہ داؤد یونیورسٹی ایک خاندان پر مشتمل ہے جہاں انتظامیہ ، فیکلٹی اور طلباء سب مل کر یونیورسٹی کی ترقی کیلئے کام کررہے ہیں۔ انتھک جدوجہد اور بہترین پالیسیوں کی بدولت ہم نے اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔
2013ء میں یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد ہم نے اپنے سفر کا آغاز اس عزم کے ساتھ کیا تھا کہ ہم مل کر سب کچھ کرسکتے ہیں اور اب 2020ء میں ہم فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے کردکھایا اور یہ ترقی کا محض آغاز ہے ۔ انہوں نے جامعہ کے تمام افراد کو مبارکبار پیش کرتے ہوئے کوالٹی انہاسمنٹ سیل کی کارکردگی کو سراہا۔