چیئرمین پیرنٹس ایکشن کمیٹی محمدکاشف صابرانی نے چیف جسٹس آف پاکستان سےمطالبہ کیا ہے کہ موجودہ حالات کےپیش نظر نجی اسکولوں کوفوری طور پر3 ماہ کی فیس لینے سےروکنے کےاحکامات جاری کرے. انکا کہنا ہے کہ والدین پہلے ہی 20 فیصد ریلیف کا ناانصافی قرار دے چکی ہیں. 3 ماہ تک کسی قسم کی پڑھائی نہ ہونے کےباوجود پوری فیس کی وصولی والدین کےساتھ سراسر ناانصافی کےمترادف ہے۔
انہوں نےمزید کہاہےکہ سندھ ہائی کورٹ بھی اس سلسلے میں بچوں کےوالدین کوریلیف فراہم کرنے میں مدددے.نجی تعلیمی ادارے ایڈمشن فیس, سالانہ فیس, اسپورٹس ودیگرفیسوں کی مدمیں پہلےہی والدین سےکئی گنا زیادہ فیسیں وصول کررہے ہیں۔
انہوں نے وفاقی حکومت, چیف جسٹس آف پاکستان اورچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اس سلسلے میں والدین کو ریلیف دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
پرائویٹ اسکولز اور کالجز کی فیس میں دو ماہ اپریل اور مئی کے لیے 20 فیصد کمی کے ڈی جی پرائویٹ انسٹیٹیوشنز کے سرکلر کو معزز عدالت عالیہ سندھ نے معطل کر تے ہو ئے 22 اپریل کےلئے نوٹس جاری کیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے 08 اپریل کو جاری کردہ اپنے اعلامیے میں ڈائریکٹوریٹ کے سرکلر کے قانونی اور اخلاقی پہلوؤں کو وضاحت سے بیان کرتے ہوئے دو ٹوک موقف اختیار کیا تھا۔ بعد ازاں دیگر ایسوسی ایشنز کی مشاورت سے اور وزیر تعلیم سندھ محترم سعید غنی سے بات چیت کی روشنی میں پرائویٹ اسکولز اور کالجز کے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے دو ماہ کی فیس میں اسی ماہ میں ادائیگی کی پابندی کے ساتھ مشکل حالات میں والدین کے لیے فیس میں دو ماہ ہی کے لیے 20 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا۔
جس کی دو وجوہات تھیں اول یہ کہ والدین کے ساتھ احساس شراکت کیا جائے اور دوسری اسکولز اور کالجز کے لیے کیش فلوکی صورتحال پیدا کرنا۔
معزز سندھ ہائیکورٹ کے فیس میں کمی کے سرکلر کو معطل اور 22 اپریل کےلئے ڈائریکٹوریٹ پرائویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرنے کے بعد اسکولز منتظمین کی وضاحت کے لیے یہ اعلان کیا جارہاہے کہ
چونکہ ایسوسی ایشن نے قانونی نکات سے زیادہ انسانی اور اخلاقی بنیادوں پر فیس میں کمی پر اتفاق کیا تھا لہذا اب بھی ہمارے سامنے ہمدردی کا پہلو ہی ہونا چاہیے۔
پرائیویٹ اسکولز کے دفاتر کھلوانے کے حوالے سے کیس کی اہمیت کے پیش نظر کیس کی سماعت چیف جسٹس نے خود کی۔ کاشف مرزا صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کی طرف سے پچھلے ہفتے دائر کی گئی رٹ پرچیف سیکرٹری سے جواب طلب کیا گیا تھا۔ جس پر حکومت پنجاب کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب سے کاشف مرزاکے موقف کی تائید ہو گئی۔ اس موقع پر کاشف علی مرزا نے موقف اختیار کیا کہ لاک ڈاؤن کے باعث پرائیویٹ سکولز بھی بند ہیں جسکی وجہ سے نہ تو ہم فیس اکٹھی کرنے کے قابل ہیں اور نہ ہی ٹیچرز اور دیگر سٹاف کو ابھی تک تنخواہیں مل سکیں ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان کا حکومت پنجاب کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب پر شدید اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پنجاب پرائیویٹ سکولوں کو فیس وصول نہیں کرنے دے رہی تو کیا میں یہ حکم جاری کردوں کہ پرائیویٹ سکولوں کے تمام سٹاف کی تنخواہ حکومت پنجاب ادا کرے گی۔
بعد ازاں کیس کی اہمیت کے پیش نظر چیف جسٹس نے ہوم سیکرٹری پنجاب اور سیکریٹری سکولزایجوکیشن کو آج مورخہ 17 اپریل کو طلب کر کیا ہے۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہاتھ بار بار دھونے اور سماجی دوری اختیار کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ وائرس سے بچاؤکے لیے لوگ حفاظتی لباس، دستانوں اور فیس ماسک کا بھی استعمال کررہے ہیں۔
کورونا کے پیشِ نظر دنیا بھر میں سب سے پہلے فیس ماسکس، سینیٹائزرز اور ٹوائلٹ پیپر کی قلت دیکھنے میں آئی تھی لیکن اب کورونا سے بچنے کے لیے 'فیس شیلڈ ماسک' کی مانگ میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
جرمنی میں ڈرک تھیلن نامی شخص پہلے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے سپر ہیروز یعنی بیٹ مین اور سپر مین جیسے فیس ماسکس تیار کرتے تھے لیکن کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد فیس ماسکس کی مانگ میں اضافہ ہوتے ہی انہوں نے فیس شیلڈ ماسکس تیار کرنا شروع کر دیے۔
ڈرک تھیلن کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں فیس ماسکس کی قلت ہوگئی ہے، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے فیس شیلڈ ماسک تیار کرنے کے بارے میں سوچا اور انہیں فیس شیلڈ ماسک کے حوالے سے لوگوں کی جانب سے بے حد مثبت ردِ عمل ملا۔
ڈرک نے کہا کہ انہوں نے خود اس فیس شیلڈ ماسک کا جائزہ لیا جس سے کوئی بھی چیز آر پار نہیں ہوسکتی لیکن اس فیس شیلڈ ماسک کو آپریشن تھیٹر میں استعمال کیے جانے والے ماسک سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔
خطرناک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا بھر کی ٹیکنالوجی کمپنیاں سر گرم ہیں اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنےکے لیے نت نئی ایجادات کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
حال ہی میں چین کی گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی چینگ ین کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ایسی گاڑی متعارف کرائی گئی ہے جس میں 'پی ایم 0.1' ائیر فلٹرز نصب ہیں جو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔
اس گاڑی میں نصب جدید ٹیکنالوجی سے لیس یہ ائیر فلٹرز گاڑی میں دھول اور آلودگی کے ساتھ ساتھ مؤثر اینٹی وائرس کا کام بھی کریں گے۔
یہ فلٹرز گاڑی میں وائرس اور بیکٹیریا کی روک تھام کرنے کے ساتھ گاڑی میں موجود افراد کو اضافی تحفظ فراہم کریں گے۔
مانیٹرنگ ڈیسک:ناسا اور یورپی خلائی ایجنسی نےایگل نیبیولیہ نےاور اس کےاطراف کی مشہورتصویر اس بار انفراریڈ میں شامل کی گئی ہیں جسے ستون تخلیق یا پلیر آف کری ایشن کانام بھی دیا گیا تھا.
سب سے پہلے یہ تصویر 1995 میں بال خلائی دور بین کی ایک سے زائد تصاویر جوڑ کر بنائی گئی تھی لیکن یہ بصری یا نظر آنے والے اشعاع میں تھی جس میں ایگل نیبیولہ میں نمایاں تھا 25 سالہ پرانی یہ تصویر کئی کتابوں اور رسائل و جرائد میں شائع ہوئی اور اسے خلائے بسیط کی بہترین تصاویر میں سے ایک قرار دیا گیا تھا
تاہم اب یہ تصویر انفراریڈ کیمرے سےلی گئی ہے اور قدرے واضح ہے جس میں گردو غبار, گیس, اور نیلا سایہ ستونوں کوخوبصورت روپ دے رہاہے. یہ خلائی دوربین کے ذریعے ہی لی گئی ہے ٹھیک 25سال بعد اس پرنظر ڈالی گئی.