Saturday, 16 November 2024
 
 
 
 
کورونا وائرس گزشتہ برس دسمبر میں سامنے آیا لیکن اب کورونا وائرس عالمی وبا کی شکل اختیار کر گیا ہے اور اب یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ اس کے اثرات پھیپڑوں کے ساتھ گردوں پر بھی پڑتے ہیں۔
 
کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے زیادہ تر افراد میں اس بیماری کا اتنا اثر نہیں ہوتا اور وہ صحت یاب بھی ہو رہے ہیں، تاہم کچھ افراد اس کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
 
تو سوال یہ ہے کہ یہ وائرس جسم پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے، اس کے نتیجے میں کچھ افراد ہلاک کیوں ہو رہے ہیں اور اس بیماری کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
 
 
وائرس کے حملے سے پھیپھڑوں میں ورم اور ہوا کی چھوٹی چھوٹی گزرگاہیں مزید تنگ ہوجاتی ہیں جو انسانی جسم میں آکسیجن کی فراہمی کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہیں۔
 
اس حوالے ایسے شواہد بھی سامنے آرہے ہیں کہ کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 صرف پھیپھڑوں کو ہی نقصان نہیں پہنچاتی بلکہ یہ دل اور دماغ کی صلاحیت کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔
 
گردوں کو نقصانات پہنچنے سے متعلق چائنا میں کی گئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس نے کچھ مریضوں کے گردوں کو بھی نقصان پہنچایا اور تحقیق میں اس وائرس کے ذرات گردوں میں دریافت کیے گئے, اس بات کا انکشاف کرونا سے مرنے والے افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہوا۔
 
تحقیق میں سائنسدانوں نے بتایا کہ بعد از مرگ پوسٹمارٹم رپورٹ میں26 میں سے 9 افراد کے گردوں کو نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا۔
 
اس کے علاوہ یالے اسکول آف میڈیسین کے گردوں کے امراض کے ماہر ایلن کلیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے شکار ہوکر اسپتال میں داخل ہونے والے لگ بھگ 50 فیصد افراد کے پیشاب میں خون یا پروٹین موجود ہوتا ہے جو گردوں کو پہنچنے والے ابتدائی نقصان کا عندیہ ہے۔
 
انہوں نے مزید بتایا کہ نیویارک اور چین کے شہر ووہان میں آئی سی یو میں داخل ہونے والے 14 سے 30 فیصد مریضوں میں گردوں کے افعال ختم ہوگئے اور ڈائیلاسز کی ضرورت پڑی۔
 
 
 
 
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے موبائل رجسٹریشن کی مدت میں تیس روز تک کی توسیع کردی۔
 
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موبائل کی رجسٹریشن توسیع کے بعد اب 18 مئی تک کرائی جاسکتی ہے۔پی ٹی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ 18 مئی کے بعد تمام غیر تصدیق شدہ موبائل بلاک کردیے جائیں گے۔
 
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غیر تصدیق شدہ موبائل رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کرونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر کی گئی تاکہ عوام سماجی فاصلے کو برقرار رکھیں اور وبا سے محفوظ رہ سکیں۔
 
 
پی ٹی اے کے مطابق غیر تصدیق شدہ موبائلز کو بلاک کرنے کا آغاز 19 مئی سے کیا جائے گا جبکہ اُس سے قبل صارف کو بذریعہ ایس ایم ایس آگاہ بھی کیا جائے گا۔
 
 
پاکستانی قواعد کے مطابق ایسے تمام موبائل جن کو مقامی کنکشن پر استعمال کیا جاتا ہے انہیں ڈیوائس Active کرنے کے بعد 60 روز کی مہلت دی جاتی ہے۔ صارف 60 روز میں اپنے موبائل کو رجسٹرڈ کروالے تو یہ قابلِ استعمال ہوتا ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو اسے بلاک کردیا جاتا ہے۔
 
 
پی ٹی اے نے موبائل کی رجسٹریشن معلوم کرنے کے لیے ڈی آئی آر بی ایس نامی موبائل ایپ متعارف کرائی جبکہ ویب سائٹ پر بھی سروس موجود ہے اس کے علاوہ جو صارفین انٹرنیٹ استعمال نہیں کرسکتے وہ اپنے موبائل سے #8484* ڈائل کر کے بھی رجسٹریشن کرواسکتے ہیں۔
 
واضح رہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر پی ٹی اے نے 18 مارچ کو غیر تصدیق شدہ موبائل بلاک کرنے کے عمل کو عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا تھا۔ پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ موبائل ڈیوائسز کی رجسٹریشن کا وقت 60 روز سے بڑھا کر 90 دن تک کردیا گیا ہے تاکہ عوام کو پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
 
یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ برس کے آخر تک موبائل فون کی درآمد پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اس کی تاریخ میں 15 جنوری تک توسیع کی گئی تھی بعد ازاں اس کی تاریخ کو 14 فروری تک بڑھایا گیا تھا جبکہ کمپنیز کو 29 مارچ تک کی تاریخ دی گئی تھی۔
 
 
گزشتہ برس نومبر میں وفاقی کابینہ نے اسمگل شدہ موبائل فونز کی روک تھام کے لیے نئی پالیسی تشکیل دی تھی ، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا بیرون ملک سے ذاتی استعمال کے لیے فون لانے والے افراد ہر سال ایک فون بغیر ڈیوٹی کے لاسکیں گے اور مجموعی طور پر ایک سال میں پانچ فون لانے کی اجازت ہوگی تاہم اگر پاکستان میں قیام 30 دن سے زیادہ کا ہو تو ان چار فونز پر کسٹم ڈیوٹی ادا کرنی ہوگی۔
 
وزیر مملکت برائے ریونیو کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ نئے اور استعمال شدہ موبائل فون کی درآمد پر پالیسی میں نرمی کی جائے، استعمال شدہ فون کی درآمد پر پابندی اُٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اگر وہ ماڈل پی ٹی اے کے منظور شدہ ہوں اور ان پر کسٹم ڈیوٹی ادا کیے جائیں
 
 
 
 
واشنگٹن: پیغام رسانی کی سب سے بڑی ایپلی کیشن واٹس ایپ نے گروپ صارفین کے لیے مزید سہولیات متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
 
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ ایک نئی خصوصیت متعارف کرانے جارہا ہے جس میں مزید شرکا کو جن کی آڈیو کالنگ میں حد کم ہے، گروپ آڈیو اور ویڈیو کالز میں شامل ہونے کی اجازت دے گا۔
 
رپورٹ میں واٹس ایپ بیٹا اپ ڈیٹ نے انکشاف کیا کہ کمپنی آڈیو اور ویڈیو گروپ کال میں شریک افراد کی حد میں توسیع کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
 
 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ شاید کرونا وائرس کے خدشات اور اس کی حقیقت کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ صارفین گروپ کالیں استعمال کررہے ہیں اس لیے مزید شرکا کے ساتھ کال کرنے کی اجازت دینے کے لیے اس حد کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
 
 
کمپنی نے ابھی انکشاف نہیں کیا ہے کہ جب عالمی سطح پر نئی کالنگ کی خصوصیت نافذ ہوجائے گی تو کتنے صارفین آخرکار گروپ کال میں شامل ہوجائیں گے، تبدیلیاں واٹس ایپ میسنجر بیٹا اور آئی او ایس ورژن میں کی جائیں گی۔
 
واضح رہے کہ جب آپ کال کرتے ہیں تو واٹس ایپ ایک نیا ہیڈر دکھاتا ہے جس سے یہ آگاہ ہوتا ہے کہ کال کے اختتام تک خفیہ کاری ہے، سبھی شرکا کو واٹس ایپ ورژن میں شامل ہونا پڑے گا تاکہ وہ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس بڑے گروپ کال میں حصہ لے سکیں گے۔
 
گزشتہ ماہ کے آخر میں فیس بک میسنجر کا استعمال کرتے ہوئے گروپ ویڈیو کالز میں 70 فیصد سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا تھا اور ان گروپ ویڈیو کالز پر خرچ ہونے والے وقت کا عالمی سطح پر دگنا اضافہ ہوا تھا۔
 
ایپل کا فیس ٹائم ویڈیو کالنگ ٹول 32 افراد کی حمایت کرتا ہے جبکہ فیس بک میسنجر ایک کال میں 50 افراد تک کی مدد کرسکتا ہے
 
 
 
 
سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کے ترجمان نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تصدیق کردی۔
 
کمپنی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ’فیس بک پاکستان میں کرونا وائرس کی درست معلومات کی فراہمی کے لیے کام کررہا ہے، اس حوالے سے حکام وزارتِ صحت سے براہ راست رابطے میں مکمل رابطے ہیں۔
 
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فیس بک نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں پھیلنے والے کرونا وائرس کے حوالے سے باخبر رہنے کے لیے چار پہلوؤں پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔ اس ضمن میں وزارت قومی صحت پاکستان، عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف جیسے اداروں کے ساتھ مل کر حقائق کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
 
 
فیس بک کا کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ ہر شخص کے پاس کرونا سے متعلق درست معلومات پہنچے اور غلط یا بے بنیاد خبروں کا پھیلاؤ روکا جائے، اس کے ساتھ ہی امدادی کاوشوں، مقامی حکومتوں اور تاجروں کو بھی پلیٹ فارم کے ذریعے مدد فراہم کی جائے‘۔
 
فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ چھوٹے و بڑے پیمانے پر پاکستانی حکومت، علاقوں اور کاروباری افراد کے ساتھ کام کررہا ہے تاکہ اس مشکل وقت میں راستہ نکالنے کے لیے سب کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی طاقت سے لیس کیا جائے۔
 
یاد رہے کہ فیس بک نے کرونا وائرس کے حوالے سے غلط خبروں کی حوصلہ شکنی کے لیے حال ہی میں اپنے پلیٹ فارم پر انفارمیشن سینٹر بھی متعارف کرایا جہاں لوگوں کو مستند معلومات فراہم کی جاتی ہے۔

چیئرمین پیرنٹس ایکشن کمیٹی محمدکاشف صابرانی نے چیف جسٹس آف پاکستان سےمطالبہ کیا ہے کہ موجودہ حالات کےپیش نظر نجی اسکولوں کوفوری طور پر3 ماہ کی فیس لینے سےروکنے کےاحکامات جاری کرے.  انکا کہنا ہے کہ والدین پہلے ہی 20 فیصد ریلیف کا ناانصافی قرار دے چکی ہیں. 3 ماہ تک کسی قسم کی پڑھائی نہ ہونے کےباوجود پوری فیس کی وصولی والدین کےساتھ سراسر ناانصافی کےمترادف ہے۔

 

انہوں نےمزید کہاہےکہ سندھ ہائی کورٹ بھی اس سلسلے میں بچوں کےوالدین کوریلیف فراہم کرنے میں مدددے.نجی تعلیمی ادارے ایڈمشن فیس,  سالانہ فیس, اسپورٹس ودیگرفیسوں کی مدمیں پہلےہی والدین سےکئی گنا زیادہ فیسیں وصول کررہے ہیں۔ 

انہوں نے وفاقی حکومت,  چیف جسٹس آف پاکستان اورچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اس سلسلے میں والدین کو ریلیف دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

پرائویٹ اسکولز اور کالجز کی فیس میں دو ماہ اپریل اور مئی کے لیے 20 فیصد کمی کے ڈی جی پرائویٹ انسٹیٹیوشنز کے سرکلر کو معزز عدالت عالیہ سندھ نے معطل کر تے ہو ئے 22 اپریل کےلئے نوٹس جاری کیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے 08 اپریل کو جاری کردہ اپنے اعلامیے میں ڈائریکٹوریٹ کے سرکلر کے قانونی اور اخلاقی پہلوؤں کو وضاحت سے بیان کرتے ہوئے دو ٹوک موقف اختیار کیا تھا۔ بعد ازاں دیگر ایسوسی ایشنز کی مشاورت سے اور وزیر تعلیم سندھ محترم سعید غنی سے بات چیت کی روشنی میں پرائویٹ اسکولز اور کالجز کے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے دو ماہ کی فیس میں اسی ماہ میں ادائیگی کی پابندی کے ساتھ مشکل حالات میں والدین کے لیے فیس میں دو ماہ ہی کے لیے 20 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا۔

جس کی دو وجوہات تھیں اول یہ کہ والدین کے ساتھ احساس شراکت کیا جائے اور دوسری اسکولز اور کالجز کے لیے کیش فلوکی صورتحال پیدا کرنا۔

معزز سندھ ہائیکورٹ کے فیس میں کمی کے سرکلر کو معطل اور 22 اپریل کےلئے ڈائریکٹوریٹ پرائویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرنے کے بعد اسکولز منتظمین کی وضاحت کے لیے یہ اعلان کیا جارہاہے کہ

چونکہ ایسوسی ایشن نے قانونی نکات سے زیادہ انسانی اور اخلاقی بنیادوں پر فیس میں کمی پر اتفاق کیا تھا لہذا اب بھی ہمارے سامنے ہمدردی کا پہلو ہی ہونا چاہیے۔

پرائیویٹ اسکولز کے دفاتر کھلوانے کے حوالے سے کیس کی اہمیت کے پیش نظر کیس کی سماعت چیف جسٹس نے خود کی۔ کاشف مرزا صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کی طرف سے پچھلے ہفتے دائر کی گئی رٹ پرچیف سیکرٹری سے جواب طلب کیا گیا تھا۔ جس پر حکومت پنجاب کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب سے کاشف مرزاکے موقف کی تائید ہو گئی۔ اس موقع پر کاشف علی مرزا نے موقف اختیار کیا کہ لاک ڈاؤن کے باعث پرائیویٹ سکولز بھی بند ہیں جسکی وجہ سے نہ تو ہم فیس اکٹھی کرنے کے قابل ہیں اور نہ ہی ٹیچرز اور دیگر سٹاف کو ابھی تک تنخواہیں مل سکیں ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان کا حکومت پنجاب کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب پر شدید اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پنجاب پرائیویٹ سکولوں کو فیس وصول نہیں کرنے دے رہی تو  کیا میں یہ حکم جاری کردوں کہ پرائیویٹ سکولوں کے تمام سٹاف کی تنخواہ حکومت پنجاب ادا کرے گی۔

بعد ازاں کیس کی اہمیت کے پیش نظر چیف جسٹس نے ہوم سیکرٹری پنجاب اور سیکریٹری سکولزایجوکیشن کو آج مورخہ 17 اپریل کو طلب کر کیا ہے۔

 

 

 

کورونا وائرس سے بچنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہاتھ بار بار دھونے اور سماجی دوری اختیار کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ وائرس سے بچاؤکے لیے لوگ حفاظتی لباس،  دستانوں اور فیس ماسک کا بھی استعمال کررہے ہیں۔

کورونا کے پیشِ نظر دنیا بھر میں سب سے پہلے فیس ماسکس، سینیٹائزرز اور ٹوائلٹ پیپر کی قلت دیکھنے میں آئی تھی لیکن اب کورونا سے بچنے کے لیے 'فیس شیلڈ ماسک' کی مانگ میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

جرمنی میں ڈرک تھیلن نامی شخص پہلے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے سپر ہیروز یعنی بیٹ مین اور سپر مین جیسے فیس ماسکس تیار کرتے تھے لیکن کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد فیس ماسکس کی مانگ میں اضافہ ہوتے ہی انہوں نے فیس شیلڈ ماسکس تیار کرنا شروع کر دیے۔

ڈرک تھیلن کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں فیس ماسکس کی قلت ہوگئی ہے،  یہی وجہ ہے کہ انہوں نے فیس شیلڈ ماسک تیار کرنے کے بارے میں سوچا اور انہیں فیس شیلڈ ماسک کے حوالے سے لوگوں کی جانب سے بے حد مثبت ردِ عمل ملا۔

ڈرک نے کہا کہ انہوں نے خود اس فیس شیلڈ ماسک کا جائزہ لیا جس سے کوئی بھی چیز آر پار نہیں ہوسکتی لیکن اس فیس شیلڈ ماسک کو آپریشن تھیٹر میں استعمال کیے جانے والے ماسک سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

خطرناک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا بھر کی ٹیکنالوجی کمپنیاں سر گرم ہیں اور  وائرس کے  پھیلاؤ کو روکنےکے لیے نت نئی ایجادات کرنے کی کوشش کر  رہی ہیں۔

حال ہی میں چین کی گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی چینگ ین کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ایسی گاڑی متعارف کرائی گئی ہے جس میں 'پی ایم 0.1' ائیر فلٹرز نصب ہیں جو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔

اس گاڑی میں نصب جدید ٹیکنالوجی سے لیس یہ ائیر فلٹرز گاڑی میں دھول اور آلودگی کے ساتھ ساتھ مؤثر  اینٹی وائرس کا کام بھی کریں گے۔

یہ فلٹرز گاڑی میں وائرس اور بیکٹیریا کی روک تھام کرنے کے ساتھ گاڑی میں موجود افراد کو اضافی تحفظ فراہم کریں گے۔

مانیٹرنگ ڈیسک:ناسا اور یورپی خلائی ایجنسی نےایگل نیبیولیہ نےاور اس کےاطراف کی مشہورتصویر اس بار انفراریڈ میں شامل کی گئی ہیں جسے ستون تخلیق یا پلیر آف کری ایشن کانام بھی دیا گیا تھا. 

سب سے پہلے یہ تصویر 1995 میں بال خلائی دور بین کی ایک سے زائد تصاویر جوڑ کر بنائی گئی تھی لیکن یہ بصری یا نظر آنے والے اشعاع میں تھی جس میں ایگل نیبیولہ میں نمایاں تھا 25 سالہ پرانی یہ تصویر کئی کتابوں اور رسائل و جرائد میں شائع ہوئی اور اسے خلائے بسیط کی بہترین تصاویر میں سے ایک قرار دیا گیا تھا

تاہم اب یہ تصویر انفراریڈ کیمرے سےلی گئی ہے اور قدرے واضح ہے جس میں گردو غبار,  گیس,  اور نیلا سایہ ستونوں کوخوبصورت روپ دے رہاہے. یہ خلائی دوربین کے ذریعے ہی لی گئی ہے ٹھیک 25سال بعد اس پرنظر ڈالی گئی.