نئی دہلی:بھارت نے ایک بار پھر متعصبانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے علامہ اقبال سے متعلق مضمون نصاب سے نکال دیا
دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے جمعہ کے روز سیاسیات کے نصاب سے پاکستان کے قومی شاعر محمد اقبال کے باب کو ہٹانے کی قرارداد منظور کی، اس بات کی تصدیق قانونی ادارے کے ارکان نے کی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مضمون کو نصاب کو جدید بنانے کی مہم کے سلسلے میں حذف کیا گیا۔
'ماڈرن انڈین پولیٹیکل تھاٹ کے عنوان سے باب بی اے کے چھٹے سمسٹر کے پیپر کا حصہ ہے، حکام نے کہا کہ اب یہ معاملہ یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا جو حتمی فیصلہ کرے گی۔
کراچی : جامعہ این ای ڈی کے تحت 205ویں سنڈیکیٹ اجلاس کاانعقاد وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی صدارت میں منعقد ہوا۔
جس میں تعلیمی، انتظامی اور مالی اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس اجلاس میں گیمنگ اینڈ اینی میشن پروگرام کے آغاز کی منظوری، سالانہ بجٹ کی سفارشات کی منظوری سمیت 5 چیئرمین کے تقرری کی توثیق اور دو پی ایچ ڈیز کی بھی منظوری دی گئی۔
جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق سنڈیکیٹ اجلاس میں ایک جانب ڈاکٹر عرفان احمد کو شعبہ فزکس، ڈاکٹر علی اسماعیل کو کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر نزہت ارشد کو کیمسٹری، پروفیسر ڈاکٹر علی داد چانڈیو کو شعبہ مٹلرجی اور ڈاکٹر عاطف مصطفے کی چیئرمین انوارمینٹل انجینئرنگ کی حیثیت سے تقرری کی توثیق کی منظوری دی گئی۔
دوسری جانب ثنا عالم شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ساجدہ شیخ شعبہ میٹریل انجینئرنگ کی پی ایچ ڈی کی منظوری دی گئی، ان پی ایچ ڈی اسکالرز کو اس سال اکتوبر میں منعقد ہونے والے کانووکیشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا جائے گا۔
اسی اجلاس میں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے ماہر کے لیے طارق حسین جب کہ سینڈیکیٹ کی جانب سے صفی احمد زکائی کے نام کی منظوری بھی دی گئی۔ اس سینڈیکیٹ میں آئی پی پالیسی، بائیو میڈیکل ماسٹرز میں ڈیجیٹل ہیلتھ پروگرام کی منظوری سمیت سینٹر آف کوانٹم اسٹڈیز کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راحموں، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل اور سنڈیکیٹ /رجسٹرار سید غضنفر حسین سمیت 20 اراکین نے شرکت کی۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی جانب سے جامعہ این ای ڈی کے شعبہ کوالٹی انہاسمنٹ سیل (کیوای سی) کادورہ کیاگیا، یہ دورہ کیوای سی اے سی یونٹ کو فعال بنانے کے لیے تھا۔
ٹیم کو دورہ کرواتے ہوئے ڈائریکٹر کیو ای سی این ای ڈی یونی ورسٹی ڈاکٹر واصف کا کہنا تھا کہ کوالٹی انہاسمنٹ سیل دنیا میں متعارف ہونے والے نئے نظام، معیاراور نئی تکنیکی صلاحیتوں کا احاطہ کرتا ہے۔
جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق اس موقعے پر ایچ ای سی اسلام آباد سے آئے کوالٹی اشورنس ایجنسی ایچ ای سی کے ڈائریکٹر آغا محمد رضا، کنسلٹنٹ اکیڈمکس ڈاکٹر ارشد اور کنسلٹنٹ افضال احمد کا کہنا تھا کہ کیو ای سی ای سی یونٹ کی بدولت علمی و تحقیقی معیار کی بہتری کا عمل جاری رکھنا یہی ہماری بنیادی کوشش ہے۔مزید کہا کہ ایچ ای سی انجینئرنگ سیکٹر میں خدمات کے حوالے سے این ای ڈی کی کاوشوں کو سراہتی آئی ہے۔
اس موقعے پر ایچ ای سی آئے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھاکہ ہماری کوشش ہے کہ انجینئرنگ جامعات کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے، جب کہ الحاق شدہ کالجز اور انسٹی ٹیوٹ کے معیار کی بہتری بھی ہماری ذمے داری ہے۔اُن کا مزیدکہنا تھاکہ مطمع نظر،الحاق شدہ کالجز اور انسٹی ٹیوٹ کی بہتری ہے جس کے لیے این ای ڈی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیئے گئے۔
جس کے تحت این آئی سی ایچ کو جے ایس ایم یو لیب سےٹیسٹ کروانے پر 40 فیصد تک رعایت دی جائے گی جس سے بچوں کی نگہداشت کرنیوالے اسپتال کے مالی بوجھ میں کمی آئیگی۔
گزشتہ روز جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ( این آئی سی ایچ) کا دورہ کیا، اس دورے کا مقصد دونوں اداروں کے درمیان تعلقات کومزید مضبوط بنانا اور بچوں کی صحت کی دیکھ بھال اور تحقیق کو فروغ دینے میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے اپنے کلیدی خطاب میں این آئی سی ایچ کے ڈاکٹرز اور فیکلٹی ارکان کے کام کو سراہا اور انہیں تجویز دی کہ عوام میں این آئی سی ایچ کے مثبت پہلوئوں کو اجاگر کرنے کیلئے مختلف میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے فیکلٹی کو تحقیقی منصوبوں پر اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور اسپتال میں کوالٹی انہانسمنٹ سیل، ریسرچ ڈپارٹمنٹ، میڈیا سیل، پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر اور لیگل ڈپارٹمنٹ سمیت اہم شعبوں کے قیام کی تجویز دی۔
تقریب کے دوران جے ایس ایم یو کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان اور این آئی سی ایچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ناصر سلیم سدل نے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن اور دونوں اداروں کے سینئر حکام کی موجودگی میں ایم او یو پر دستخط کیے۔ ایم او یو کے تحت جے ایس ایم یو لیب این آئی سی ایچ کو تمام معمول کے ٹیسٹ پر 40 فیصد رعایت اور تمام خصوصی ٹیسٹ پر 30فیصد رعایت فراہم کرے گی، اس سے این آئی سی ایچ پر مالی بوجھ میں کمی آئے گی۔
ایم او یو پر دستخط کے بعد خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اعظم خان نے کہا کہ یہ ایم او یو جے ایس ایم یو اور این آئی سی ایچ کے درمیان مضبوط تعاون کا ثبوت ہے۔
لیب منیجر حسنین عباس کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ڈائیگناسٹک لیبارٹری اور بلڈ بینک کو انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف اسٹینڈرڈائزیشن، برطانیہ کی جانب سے 2021-2024 کی مدت کے لیے دوسری مرتبہ آئی ایس او سرٹیفیکیشن 9001:2015 دیا جا چکا ہے۔تقریب کے اختتام پر پروفیسر محسنہ نور ابراہیم نے شکریہ کلمات ادا کئے۔ پروفیسر ناصر سلیم سدل نے مہمان خصوصی پروفیسر امجد سراج میمن کوایک یادگاری تحفہ بھی پیش کیا۔
ایک عالمی تحقیقی ادارے کے محققین کو 24 مئی کو مریخ سے ایک ایلین میسج موصول ہوگا۔
یہ پیغام امریکا کے SETI انسٹیٹیوٹ کا ایک تجربہ ہے جس کا مقصد انسانوں کو مستقبل میں زمین سے باہر کی زندگی سے تعلق کی کوشش کے لیے تیار کرنا ہے۔
مریخ کے گرد گردش کرنے والے ایک یورپی آربٹر ٹریس گیس کی جانب سے کوڈڈ میسج بھیجا جائے گا اور عوام کو اسے ڈی کوڈ کرنے کی دعوت دی جائے گی۔
اسے سائن ان اسپیس پراجیکٹ کا نام دیا گیا ہے اور ماہرین کے مطابق کسی خلائی تہذیب کی جانب سے ایک پیغام کا موصول ہونا پوری انسانیت کو بدل دینے والا تجربہ ثابت ہوگا۔زمین پر 3 ریڈیو آبزرویٹریز یہ کوڈڈ میسج موصول کریں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پراجیکٹ کے ذریعے اس مرحلے کی تیاری میں مدد ملے گی۔
اس میسج کو ایک آرٹسٹ Daniela de Paulis اور ان کی ٹیم نے تیار کیا ہے جس کے مواد کو ابھی سامنے نہیں لایا گیا، کیونکہ ماہرین کو توقع ہے کہ عوام اسے ڈی کوڈ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
یہ پیغام پاکستانی وقت کے مطابق رات 12 بجے آربٹر کی جانب سے بھیجا جائے گا اور 16 منٹ بعد زمین تک پہنچ جائے گا۔
پیغام ملنے کے بعد اسے عوام کے لیے جاری کیا جائے گا تاکہ وہ اس کے مفہوم کو سامنے لاسکیں۔
اس حوالے سے لوگوں کو پراجیکٹ کی ویب سائٹ پر جاکر ایک فارم میں اپنے خیالات کو درج کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں سائنسدان دہائیوں سے زمین سے باہر زندگی کے آثار تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر اب تک کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔
لاہور: اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب بھرمیں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا۔
سیکرٹری اسکول ایجوکیشن کے مطابق موسم گرما کی تعطیلات 6 جون سے 20 اگست تک ہوں گی۔دوسری جانب صدرپرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ نجی اسکولوں میں چھٹیاں15جون سے ہوں گی، اسکولوں کاسلیبس کیلنڈر 240 دن کا ہوتا ہے، 6 جون سے چھٹیاں نہیں دے سکتے۔
کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں 15 جون تک امتحانات ہو رہےہیں،ہم کسی صورت 6 جون سے چھٹیاں نہیں کرسکتے، ضرورت پڑی توعدالت سےرجوع کریں گے۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن نےطلباو طالبات کو داخلے لینے کے حوالے سےاہم ہدایت جاری کردی
گزشتہ روز ایچ ای سی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں طلبا سے کہا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یونیورسٹی کے پاس داخلہ لینے سے پہلے کچھ پروگرام پیش کرنے کے لیے ایک درست نان آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) موجود ہے۔
پروگراموں میں ایم ایس، ایم فل، مساوی اور پی ایچ ڈی شامل ہیں، ایچ ای سی نے این او سی جاری کرنے والی یونیورسٹیوں کی فہرست بھی جاری کردی ہے
سرکاری ذرائع کے مطابق، ایچ ای سی نے 7 نومبر 2013 سے تمام یونیورسٹیز اور اعلیٰ تعلیمی اداروں (ایچ ای آئی) کے لیے ایم ایس/ایم فل یا اس کے مساوی اور پی ایچ ڈی پروگرام شروع کرنے سے پہلے این او سی حاصل کرنا لازمی قرار دیا ہے۔
کمیشن نے یہ بھی کہا کہ الحاق شدہ کالجوں یا اداروں کو مذکورہ پروگرام پیش کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
"والدین اور تمام ممکنہ طلباء کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پی ایچ ڈی اور ایم فل/ایم ایس پروگراموں میں داخلہ نہ لیں جو یونیورسٹیز/ ڈگری دینے والے اداروں یا ذیلی کیمپسز جو ایچ ای سی سے پیشگی این او سی کے بغیر کام کر رہے ہیں اور ساتھ ہی کسی بھی الحاق شدہ ادارے میں پیش کیے اور پڑھائے جاتے ہیں۔ کالج، "بیان میں مزید کہا گیا۔
ہائر ایجوکیشن اتھارٹی نے ایک انتباہ بھی جاری کیا ہے کہ وہ اس کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دی گئی ڈگریوں کو تسلیم یا تصدیق نہیں کرے گا۔
کراچی: سندھ کے 3 ڈویژنز میں گیارہویں اوربارہویں جماعت کے امتحانات 30 مئی سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیرتعلیم یونیورسٹی اینڈ بورڈ اسماعیل راہو نے سندھ کے 3 ڈویژنز میں گیارہویں اوربارہویں جماعت کے امتحانات 30 مئی سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انکاکہناہے کہ کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص میں امتحانات 30 مئی سے 2 شفٹوں میں لیےجائیں گے جس میں 4لاکھ 89 ہزارطالب علم امتحانات میں حصہ لیں گےجبکہ تمام ڈویژنز میں 390 ویجیلنسی ٹیمیں تشکیل، 700 امتحانی مراکز قائم کئےگئے ہیں۔کراچی سمیت سندھ بھر میں 4 لاکھ 89 ہزار طالبعلم گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات میں حصہ لیں گے۔
تمام ڈویژنوں میں 390 ویجیلنسی ٹیمیں تشکیل، 700 امتحانی مراکز قائم کئےگئے ہیں، صوبائی وزیر کراچی میں گیارہوں اور بارہویں کے16امتحانی مراکزحساس ہیں،فیمیل طلبہ کے امتحانی مراکز کے دوروں کے لئے وومین ویجیلنسی ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم اسماعیل راہونےکے الیکٹرک اور وفاق سے صوبے میں امتحاناتی مراکز کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کرنےکامطالبہ کیاہے۔
اسلام آباد: وفاقی حکومت نےملک بھر میں 25 مئی کو ملک بھر میں یوم ِتکریم منانے کافیصلہ کیا ہے۔
یومِ تکریم کے سلسلے میں تمام ملک بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے اور دفاتر بندرہیںگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ باضابطہ طور پرعام تعطیل کاباضابطہ کا اعلان نہیں کیا گیاہے۔
جبکہ بورڈزامتحانات کا فیصلہ ملحقہ بورڈ کرے گی۔
لاہور: گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (GCU) لاہور نے ملک کا پہلا شعبہ گلوبل سٹڈیز متعارف کروا کر اعلیٰ تعلیم میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف ہسٹری کے اندر واقع یہ اہم شعبہ بی ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطحوں پر جامع ڈگری پروگرام پیش کرے گا۔انسٹیٹیوٹ آف ہسٹری کے اندر واقع یہ اہم شعبہ بی ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطحوں پر جامع ڈگری پروگرام پیش کرے گا۔
س پیش رفت کی روشنی میں، جی سی یو میں انسٹی ٹیوٹ آف ہسٹری کو انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل اینڈ ہسٹاریکل اسٹڈیز کے نام سے دوبارہ برانڈ کیا جائے گا، جو اس کے وسیع وژن اور عالمی تناظر پر زور دینے کی عکاسی کرتا ہے۔
ڈیپارٹمنٹ آف گلوبل اسٹڈیز نے طلباء کو علم، ہنر اور عالمی نقطہ نظر سے آراستہ کرنے کے لیے ایک پرجوش مشن کا تعین کیا ہے جو ہماری تیزی سے ابھرتی ہوئی دنیا کی پیچیدگیوں کو تلاش کرنے کے لیے درکار ہے۔
اس کا بین الضابطہ نصاب عالمی سطح پر ثقافت، تاریخ، سیاست، معاشیات، ٹیکنالوجی اور ماحولیات کے پیچیدہ تعامل کا مطالعہ کرے گا۔ایک کثیر الضابطہ نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے، شعبہ کا مقصد تنقیدی سوچ کو فروغ دینا، ثقافتی تفہیم کو فروغ دینا، اور اپنے طلباء میں مواصلت کی موثر مہارتوں کو فروغ دینا ہے۔
مزید برآں، شعبہ گلوبل اسٹڈیز معزز بین الاقوامی شراکت داروں اور اداروں کے ساتھ تحقیقی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔یہ اسٹریٹجک اتحاد محکمے کو عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بنائے گا اور اس شعبے میں علم کے بڑھتے ہوئے ادارے میں اپنا حصہ ڈالے گا۔
تحقیقی کوششوں میں فعال طور پر شامل ہو کر، GCU عالمی گفتگو میں بامعنی شراکت کرنے کی کوشش کرتا ہے اور دنیا کے مختلف خطوں کے درمیان موجود پیچیدہ تعلقات کی گہرائی سے تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔جی سی یو میں شعبہ گلوبل اسٹڈیز کا قیام پاکستان کے تعلیمی منظر نامے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
یہ مستقبل کے رہنماؤں، اسکالرز، اور عالمی شہریوں کو تیار کرنے کے لیے یونیورسٹی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے جو ہماری باہم جڑی ہوئی دنیا کے بارے میں جامع تفہیم رکھتے ہیں۔
اپنے متحرک نصاب، تحقیقی اقدامات، اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے، GCU کے شعبہ گلوبل اسٹڈیز کا مقصد طلباء کے ذہنوں کو تشکیل دینا، فکری تجسس کو فروغ دینا، اور ایک زیادہ روشن خیال اور باہم مربوط عالمی معاشرے میں حصہ ڈالنا ہے۔