پیر, 01 جولائی 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمزٹی وی(کوئٹہ) احتساب عدالت نے سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کردی۔ ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور اکاؤنٹینٹ ندیم اقبال کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر تفتیشی افسران نے موقف اختیار کیا کہ زیرحراست ملزمان نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جن سے مزید تفتیش کرنی ہے اس لئے ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسران کی درخواست منظور کرتے ہوئے مشتاق رئیسانی اور اکاؤنٹینٹ ندیم اقبال کے ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کے حوالے کردیا۔ سماعت کے دوران مشتاق رئیسانی نے شکوہ کیا کہ گزشتہ ریمانڈ پر بھی ان کی ملاقات اہلخانہ سے نہیں کرائی گئی جس پرعدالت نے حکم دیا کہ ملزم کو میڈیکل سہولت فراہم کرتے ہوئے بیوی، بیٹے اور بھائی سے ملاقات کرائی جائے۔ واضح رہے کہ 6 مئی کو نیب نے سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھرپرکارروائی کے دوران 63 کروڑ روپے سے زائد نقدی، پرائز بونڈ، زیورات اور غیرملکی کرنسی برآمد کی تھی۔

ایمزٹی وی(کراچی)شہر قائد کے دو حلقوں سمیت سندھ اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ کراچی اور نوشہرو فیروز میں سندھ اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو کہ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔ ضمنی انتخاب میں عوام کی سہولت کے لیے تینوں حلقوں میں عام تعطیل ہے تاہم نجی دفاتر اور کاروباری مراکز کھلے ہیں۔ پولنگ کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر رینجرز کے اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جب کہ پاک فوج کو کسی بھی ہنگامی صورت حال کے لیے تیار رہنے کے احکامات ملے ہیں۔ کراچی کے حلقہ پی ایس 106 میں کل رجسٹرڈ ووٹرزں کی تعداد ایک لاکھ 76 پزار 395 ہے۔ جن کے لئے 100 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 73 کو انتہائی حساس جبکہ 27 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ ان پولنگ اسٹیشنز پر 900 افراد پر مشتمل عملہ خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ پی ایس 117 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 63 ہزار 746 ہے اور پورے حلقے میں 84 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ ان پولنگ اسٹیشنز پر بھی رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ واضح رہے کہ کراچی میں سندھ اسمبلی کے حلقہ 106 پی ایس 106 اورپی ایس 117 جب کہ نوشہرو فیروز میں حلقہ پی ایس 22 کی نشست پر ضمنی انتکاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ واضح رہےPS106 اور PS 117 پر ایم کیو ایم کے افتخار عالم اور ڈاکٹر صغیر کامیاب ہوئے تھے تاہم دونوں افراد ایم کیو ایم چھوڑ کر مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے اور انہوں نے اپنی اسمبلی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ پی ایس 22 پر عدالت کے حکم پر ضمنی انتخاب ہورہا ہے۔

ایمزٹی وی(تعلیم)امریکا کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس میں فائرنگ کے واقعے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یونیورسٹی پولیس کے مطابق مسلح شخص کی اطلاع پر کیمپس کو بند کر دیا گیا۔ پولیس چیف جیمز ہیرن کا کہنا ہے انجینئرنگ کی عمارت میں دو مردوں کی لاشیں ملی ہیں۔ انہوں نے کہا ابھی علم نہیں ہو سکا کہ دونوں طلبا ہیں یا اسٹاف کے ارکان ہیں۔ لاس اینجلس پولیس چیف چارلی بیک کے مطابق آلہ قتل مل گیا ہے اور حالات قابو میں ہیں۔ ایف بی آئی اور انسداد دہشتگردی اسٹاف بھی واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ایمزٹی وی (تعلیم)پنجاب یونیورسٹی نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رواں ماہ ہونے والے امتحانات ملتوی کردیئے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رواں ماہ ہونے والے امتحانات ملتوی کردیئے ہیں جس کے تحت بی اے، بی ایس ای اور بی کام سمیت ایم اے پارٹ اور پارٹ ٹو کے امتحانات بھی تاحکم ثانی ملتوی کیے گئے ہیں۔ زرائع کا کہنا ہے کہ امتحانات کے لیے طلبا کی رول نمبر سلپس بھی جاری کی جا چکی ہیں تاہم امتحانات کے نئے شيڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ایمزٹی وی (آزادکشمیر)وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے 30مئی کو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے انتہائی کامیاب جلسہ پر انتظامی کمیٹی’ میڈیا کوریج کمیٹی’ پولیس’ انتظامیہ ، میر پور کے عوم اور پیپلزپارٹی ’پی ایس ایف ’ پی وائی او ’ خواتین ونگ سمیت ذیلی تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پارٹی کیلئے ان کی کاوشوں کو سراہا ہے۔ گزشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ کامیاب جلسہ سے مخالفین کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں ، انتخابی عمل میں پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ۔ آزادکشمیر میں پیپلز پارٹی ہمالیہ سے بلند قوت بن چکی ہے ۔ پیپلز پارٹی پوری طرح متحد و منظم ہے اس سے ٹکرانے والے پاش پاش ہوں گے ۔پیپلز پارٹی سے بے وفائی کرنے والے اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ان کی دم توڑ تی سیاست آخری ہچکولے کھا رہی ہے ، عوام نے منفی سیاست کو مسترد کردیا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آزادکشمیر میں بلاول بھٹو کے جلسوں کے بعد وفاقی وزراء کے انتخابات کو ہائی جیک کرنے کے تمام منصوبے ادھورے رہیں گے اور وفاقی وزراء اپنے ایجنڈے کو عملی جامہ نہیں پہنا سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اہل کشمیر سے کمٹمنٹ کے تسلسل کو جاری رکھا جس پر اہل کشمیر ان کے شکر گزار ہیں ۔

ایمزٹی وی(مظفرآباد) چہلہ بانڈی میں راجہ محمدر شید خان کی زیر صدارت جلسہ عام ہوا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسمبلی بیرسٹر افتخارگیلانی نے کہا ہے کہ مظفرآباد کے عوام اس مرتبہ وزارت عظمٰی کے حصول کو یقینی بنائیں گے ہمارا ہدف مظفرآباد کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ہے سات بار پارٹیاں بدلنے والے سازشی حربے استعمال کر کے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ت مند عوام نے ڈانس کلچر کو مسترد کر دیا ہے مظفرآباد کی تعمیر وترقی کے دشمن عناصر کوا ب کی بار عبرتناک انجام سے دوچار کر ینگے۔ اس موقع پر بیسیوں افراد نے دوسری جماعتوں سے مستعفی ہو کر مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا اعلان کیا ۔

ایمزٹی وی(تعلیم) ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی شہریوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا فریضہ انجام دے رہی ہے جو کسی بھی شہر کی ترقی و خوشحالی کے لیے ضروری ہے لہٰذا اس ادارے کے ساتھ ہر ممکن تعاون برقرار رہے گا ،جامعہ کراچی کو مزید پوائنٹس (بسیں)مہیا کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ جنہوں نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور جامعہ کراچی کے طالبعلموں کو سفری سہولت مہیا کرنے کے لیے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے سال رواں کے لیے پوائنٹس فراہم کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی طرف سے اس سلسلے میں مہیا کردہ تعاون جامعہ کراچی کے طالبہ و طالبات کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنی علم دوستی اور شہری خدمت کی روایت برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی جامعہ کراچی کو پوائنٹس کا عطیہ دے گی۔ ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کی طرف سے اعلیٰ تعلیمی مرکز جامعہ کراچی کے طالب علموں کو سفری سہولت مہیا کرنے میں تعاون جاری رہے گا اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جائیں گے.

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پارلیمنٹ کے تین سال مکمل ہونے کے مشترکہ اجلاس ہوا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ وہ موجودہ پارلیمنٹ کےتین سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں، ان تین برسوں میں جمہوری سفر کامیابی سے جاری رہا ،جمہوری نظام کو مزید قوی اور مستحکم بنایا جاسکتا ہے کیونکہ پائیدار ترقی جمہوریت کے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی۔ جمہوری سفر کے دوران عوام کی خوشحالی کے کئی منصوبے سامنےآئے ، زرمبادلہ اور شرح نمو بڑھ رہی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ 2018 میں تمام منصوبوں کی تکمیل کے بعد بجلی بحران پر قابو پالیاجائےگا لیکن ہمیں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور بالائی علاقوں کے ندی نالوں سے بجلی پیدا کرنے پر بھی توجہ دینا ہوگی،اس کے علاوہ بجلی کی پیداوار میں اضافےکےساتھ ساتھ اس کی ترسیل کے نظام میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔ ہمیں سستی بجلی کے لئے سرمایہ کاروں کو بھی راغب کرنا ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ وزیرستان، بلوچستان اور کراچی میں امن کی بحالی کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں، امید ہے ضرب عضب کے تمام اہداف حاصل کرلئے جائیں گے، قوم نےدہشت گردی کےخلاف بےمثال عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا ہے، ہم اپنی افواج کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، انسداد پولیو مہم میں شہید ہونےوالے بھی ہمارے ہیرو ہیں، دشہت گردی کی خلاف اس جنگ کےدوران قبائلی علاقوں کی قربانیوں پر انہیں بھی خراج تحسین پیش کرتےہیں۔ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں، افواج پاکستان اور قوم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قومی یادگار قائم کی جائے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم پرعزم ہے، دانشور اور علمائے کرام کا گروپ تشکیل دیا جائے جو انتہاپسندی اور دہشتگردی کاجوابی بیانیہ تشکیل دے۔ خارجہ پالیسی کے حوالے سے صدر ممنون حسین نے کہا کہ دنیا پر واضح کرتے ہیں کہ ہم کسی بھی ملک پر جارحیت کا ارادہ نہیں رکھتے، ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد امن اور برابری ہے، ہم پڑوسیوں کے ساتھ مثبت اور بامعنی مذاکرات کے خواہش مند ہیں ،خطے کےمسائل کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا بھی ہے، جب تک مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار داد کےمطابق حل نہیں ہوجاتا خطے کے مسائل حل نہیں ہوسکیں گے، پاک بھارت مذاکرات التوا کا شکار ہیں جس پر تشویش ہے۔ پاکستان خطےکےعوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہروقت تیار رہتا ہے، پاکستان کی کوششوں سے افغنستان میں امن مذاکرات کے لیے چار ملکی گروپ تشکیل دیاگیا، اس کے علاوہ 14 ممالک پر مشتمل ہارٹ آف ایشیا کانفرنس بھی افغانستان میں امن کی کڑی ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ اسلامی ممالک سے تعلقات خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں، پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے مثبت کردار ادا کیا، ہماری کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آئے۔ خلیج تعاون کونسل کے ساتھ دفاع، توانائی اور دیگرشعبوں میں تعاون کررہے ہیں،ایران پر پابندیوں کےخاتمے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ توانائی کی ضرورت پوری کرنے میں معاون ثابت ہوگا، ایرانی صدر کے دورہ سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ امریکا کےساتھ ہمارے تعلقات دیرینہ اور تاریخی ہیں، یورپی یونین سے تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے۔

  • ایمزٹی وی(تعلیم)لیاقت یونیورسٹی اسٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن (لسوا)جام شورو کے رہنماؤں میں خان سولنگی ،سکندر علی جونیجو،بابر رؤف قریشی ،سکندر علی سیال،مشتاق علی بھلائی ،نیاز علی چانڈیو اوردیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لمس یونیورسٹی کے ملازمین کے مسائل حل نہیں کیے جا رہے ہیں، ملازمین گزشتہ کئی سال سے اپنے حقوق سے محروم ہے ، یکم جون سے ملازمین کے حقوق کے لئے تحریک کا آغاز کیا جائے گا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ لیوانکیشمنٹ ،ہاؤسنگ سوسائٹی ،ڈی پی سی ،اپ گریڈیشن سمیت تمام مسائل کو حل کیا جائے۔

     
     
 
 
 

ایمزٹی وی(تعلیم)محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹر کی بھرتی کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ 2014ء میں نشاندہی کے باوجود جعلی ہیڈ ماسٹر آج بھی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دو سال قبل تعینات، ڈائریکٹر تعلیم کی نشاندہی کے باوجود اے جی سندھ سے جاری جعلی آئی ڈیز کے ذریعے ان ہیڈ ماسٹروں کو تنخواہیں دینے کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ اس سلسلے میں حاصل کردہ معلومات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کی بھرتی کے انکشاف کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹروں کے بھی بھرتی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ دو سال قبل محکمہ تعلیم سندھ کے ڈائریکٹر عبدالوہاب عباسی نے ایک لیٹر نمبر DSE/ESTT/14068-69/2014 جاری کرکے اے جی سندھ کو بتایا تھا کہ جعلی ہیڈ ماسٹروں کی آئی ڈیز کو بلاک کرکے ان کو دی جانے والی تنخواہیں روکی جائیں۔ ذرائع کے مطابق انتہائی بااثر ہونے کے باعث اے جی سندھ نے تاحال نشاندہی کردہ ہیڈ ماسٹروں کی تنخواہیں نہیں روکیں اور ان کو آج تک جعلی آئی ڈیز کے ذریعے تنخواہیں دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔ جعلی آئی ڈیز کے ذریعے بھرتی ہونے والے ہیڈ ماسٹروں کے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن کو بھی باضابطہ کارروائی کرنے کے لئے ایک لیٹر ارسال کیا گیا تھا مگر انہوں نے بھی تاحال اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔