Reporter SS
ایمزٹی وی (تعلیم)پنجاب یونیورسٹی نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رواں ماہ ہونے والے امتحانات ملتوی کردیئے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رواں ماہ ہونے والے امتحانات ملتوی کردیئے ہیں جس کے تحت بی اے، بی ایس ای اور بی کام سمیت ایم اے پارٹ اور پارٹ ٹو کے امتحانات بھی تاحکم ثانی ملتوی کیے گئے ہیں۔ زرائع کا کہنا ہے کہ امتحانات کے لیے طلبا کی رول نمبر سلپس بھی جاری کی جا چکی ہیں تاہم امتحانات کے نئے شيڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
ایمزٹی وی (آزادکشمیر)وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے 30مئی کو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے انتہائی کامیاب جلسہ پر انتظامی کمیٹی’ میڈیا کوریج کمیٹی’ پولیس’ انتظامیہ ، میر پور کے عوم اور پیپلزپارٹی ’پی ایس ایف ’ پی وائی او ’ خواتین ونگ سمیت ذیلی تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پارٹی کیلئے ان کی کاوشوں کو سراہا ہے۔ گزشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ کامیاب جلسہ سے مخالفین کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں ، انتخابی عمل میں پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ۔ آزادکشمیر میں پیپلز پارٹی ہمالیہ سے بلند قوت بن چکی ہے ۔ پیپلز پارٹی پوری طرح متحد و منظم ہے اس سے ٹکرانے والے پاش پاش ہوں گے ۔پیپلز پارٹی سے بے وفائی کرنے والے اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ان کی دم توڑ تی سیاست آخری ہچکولے کھا رہی ہے ، عوام نے منفی سیاست کو مسترد کردیا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آزادکشمیر میں بلاول بھٹو کے جلسوں کے بعد وفاقی وزراء کے انتخابات کو ہائی جیک کرنے کے تمام منصوبے ادھورے رہیں گے اور وفاقی وزراء اپنے ایجنڈے کو عملی جامہ نہیں پہنا سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اہل کشمیر سے کمٹمنٹ کے تسلسل کو جاری رکھا جس پر اہل کشمیر ان کے شکر گزار ہیں ۔
ایمزٹی وی(مظفرآباد) چہلہ بانڈی میں راجہ محمدر شید خان کی زیر صدارت جلسہ عام ہوا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسمبلی بیرسٹر افتخارگیلانی نے کہا ہے کہ مظفرآباد کے عوام اس مرتبہ وزارت عظمٰی کے حصول کو یقینی بنائیں گے ہمارا ہدف مظفرآباد کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ہے سات بار پارٹیاں بدلنے والے سازشی حربے استعمال کر کے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ت مند عوام نے ڈانس کلچر کو مسترد کر دیا ہے مظفرآباد کی تعمیر وترقی کے دشمن عناصر کوا ب کی بار عبرتناک انجام سے دوچار کر ینگے۔ اس موقع پر بیسیوں افراد نے دوسری جماعتوں سے مستعفی ہو کر مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا اعلان کیا ۔
ایمزٹی وی(تعلیم) ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی شہریوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا فریضہ انجام دے رہی ہے جو کسی بھی شہر کی ترقی و خوشحالی کے لیے ضروری ہے لہٰذا اس ادارے کے ساتھ ہر ممکن تعاون برقرار رہے گا ،جامعہ کراچی کو مزید پوائنٹس (بسیں)مہیا کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ جنہوں نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور جامعہ کراچی کے طالبعلموں کو سفری سہولت مہیا کرنے کے لیے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے سال رواں کے لیے پوائنٹس فراہم کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی طرف سے اس سلسلے میں مہیا کردہ تعاون جامعہ کراچی کے طالبہ و طالبات کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنی علم دوستی اور شہری خدمت کی روایت برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی جامعہ کراچی کو پوائنٹس کا عطیہ دے گی۔ ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کی طرف سے اعلیٰ تعلیمی مرکز جامعہ کراچی کے طالب علموں کو سفری سہولت مہیا کرنے میں تعاون جاری رہے گا اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جائیں گے.
ایمزٹی وی(اسلام آباد)پارلیمنٹ کے تین سال مکمل ہونے کے مشترکہ اجلاس ہوا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ وہ موجودہ پارلیمنٹ کےتین سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں، ان تین برسوں میں جمہوری سفر کامیابی سے جاری رہا ،جمہوری نظام کو مزید قوی اور مستحکم بنایا جاسکتا ہے کیونکہ پائیدار ترقی جمہوریت کے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی۔ جمہوری سفر کے دوران عوام کی خوشحالی کے کئی منصوبے سامنےآئے ، زرمبادلہ اور شرح نمو بڑھ رہی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ 2018 میں تمام منصوبوں کی تکمیل کے بعد بجلی بحران پر قابو پالیاجائےگا لیکن ہمیں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور بالائی علاقوں کے ندی نالوں سے بجلی پیدا کرنے پر بھی توجہ دینا ہوگی،اس کے علاوہ بجلی کی پیداوار میں اضافےکےساتھ ساتھ اس کی ترسیل کے نظام میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔ ہمیں سستی بجلی کے لئے سرمایہ کاروں کو بھی راغب کرنا ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ وزیرستان، بلوچستان اور کراچی میں امن کی بحالی کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں، امید ہے ضرب عضب کے تمام اہداف حاصل کرلئے جائیں گے، قوم نےدہشت گردی کےخلاف بےمثال عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا ہے، ہم اپنی افواج کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، انسداد پولیو مہم میں شہید ہونےوالے بھی ہمارے ہیرو ہیں، دشہت گردی کی خلاف اس جنگ کےدوران قبائلی علاقوں کی قربانیوں پر انہیں بھی خراج تحسین پیش کرتےہیں۔ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں، افواج پاکستان اور قوم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قومی یادگار قائم کی جائے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم پرعزم ہے، دانشور اور علمائے کرام کا گروپ تشکیل دیا جائے جو انتہاپسندی اور دہشتگردی کاجوابی بیانیہ تشکیل دے۔ خارجہ پالیسی کے حوالے سے صدر ممنون حسین نے کہا کہ دنیا پر واضح کرتے ہیں کہ ہم کسی بھی ملک پر جارحیت کا ارادہ نہیں رکھتے، ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد امن اور برابری ہے، ہم پڑوسیوں کے ساتھ مثبت اور بامعنی مذاکرات کے خواہش مند ہیں ،خطے کےمسائل کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا بھی ہے، جب تک مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار داد کےمطابق حل نہیں ہوجاتا خطے کے مسائل حل نہیں ہوسکیں گے، پاک بھارت مذاکرات التوا کا شکار ہیں جس پر تشویش ہے۔ پاکستان خطےکےعوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہروقت تیار رہتا ہے، پاکستان کی کوششوں سے افغنستان میں امن مذاکرات کے لیے چار ملکی گروپ تشکیل دیاگیا، اس کے علاوہ 14 ممالک پر مشتمل ہارٹ آف ایشیا کانفرنس بھی افغانستان میں امن کی کڑی ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ اسلامی ممالک سے تعلقات خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں، پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے مثبت کردار ادا کیا، ہماری کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آئے۔ خلیج تعاون کونسل کے ساتھ دفاع، توانائی اور دیگرشعبوں میں تعاون کررہے ہیں،ایران پر پابندیوں کےخاتمے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ توانائی کی ضرورت پوری کرنے میں معاون ثابت ہوگا، ایرانی صدر کے دورہ سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ امریکا کےساتھ ہمارے تعلقات دیرینہ اور تاریخی ہیں، یورپی یونین سے تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے۔
ایمزٹی وی(تعلیم)محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹر کی بھرتی کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ 2014ء میں نشاندہی کے باوجود جعلی ہیڈ ماسٹر آج بھی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دو سال قبل تعینات، ڈائریکٹر تعلیم کی نشاندہی کے باوجود اے جی سندھ سے جاری جعلی آئی ڈیز کے ذریعے ان ہیڈ ماسٹروں کو تنخواہیں دینے کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ اس سلسلے میں حاصل کردہ معلومات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی اساتذہ کی بھرتی کے انکشاف کے بعد جعلی ہیڈ ماسٹروں کے بھی بھرتی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ دو سال قبل محکمہ تعلیم سندھ کے ڈائریکٹر عبدالوہاب عباسی نے ایک لیٹر نمبر DSE/ESTT/14068-69/2014 جاری کرکے اے جی سندھ کو بتایا تھا کہ جعلی ہیڈ ماسٹروں کی آئی ڈیز کو بلاک کرکے ان کو دی جانے والی تنخواہیں روکی جائیں۔ ذرائع کے مطابق انتہائی بااثر ہونے کے باعث اے جی سندھ نے تاحال نشاندہی کردہ ہیڈ ماسٹروں کی تنخواہیں نہیں روکیں اور ان کو آج تک جعلی آئی ڈیز کے ذریعے تنخواہیں دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔ جعلی آئی ڈیز کے ذریعے بھرتی ہونے والے ہیڈ ماسٹروں کے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن کو بھی باضابطہ کارروائی کرنے کے لئے ایک لیٹر ارسال کیا گیا تھا مگر انہوں نے بھی تاحال اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جیکب آباد کے شعبہ صحت میں 276 غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق از خود کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے معاملے پر بنائی گئی انكوائری كمیٹی كی رپورٹ 2 ہفتوں میں طلب كرلی۔ تفصیلات کے مطابق دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوكیٹ جنرل سندھ سرورخان، سیكرٹری صحت، درخواست گزار اكبر علی كھوسو ودیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ سرور خان نے بھرتیوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش كرتے ہوئے بتایا كہ جیكب آباد شعبہ صحت (ڈی ایچ او) كے تحت گریڈ ایك سے 16 تك 276 غیر شفاف بھرتیوں كے معاملے پر انكوائری كمیٹی تشكیل دے دی گئی ہے جو ایك ماہ میں اپنی رپورٹ پیش كرے گی۔ جبکہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہ آخر كیا وجہ ہے كہ سندھ حكومت نہیں چاہتی كہ میرٹ پر كام ہو، سندھ كی ملازمتوں پر سندھ ہی كے لوگ بھرتی ہوں گے، پنجاب اور خیبر پختونخوا سے لوگ آكر بھرتی نہیں ہوں گے تو پھر سندھ كی عوام كے لیے یہ امتیازی رویہ كیوں ہے، كیا سندھ كے سب لوگ برابر نہیں، سندھ حكومت بھرتیوں میں قوائدو ضوابط پر عمل درآمد كیوں نہیں كرتی، ہم بہتری كی دعا ہی كرسكتے ہیں۔
ایمزٹی وی (کراچی)حکومت کی غفلت کے باعث شہر قائد میں پانی کا بد ترین بحران شدید ہو گیا ہے جس کے باعث رمضان المبارک میں بھی شہریوں کو سخت پریشانی کاسامناکرناپڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی اور واٹر بورڈکے واٹر ٹرنک مین (ڈبلیوٹی ایم) کے انجینئرزکی مجرمانہ غفلت کے باعث کراچی کے تمام اضلاع میں جاری پانی کابحران شدید ہو گیا ہے اور شہری مہنگے داموں پانی کے ٹینکرز خریدنے پرمجبورہیں،پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شاہ فیصل کالونی ،کورنگی ضیا کالونی، نارتھ کراچی، ناصر کالونی، رئیس امروہوی کالونی سمیت دیگرعلاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گیے۔ مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کرکے ٹریفک کی آمدرفت معطل کردی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، بعد ازاں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کرا دی، ذرائع نے بتایا کہ واٹر بورڈکے اعلیٰ حکام 5 سال سے ڈملوٹی کنوؤں اور حب ڈیم کی مرکزی سطح سے پانی کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت سے فنڈزطلب کررہے ہیں تاہم صوبائی حکومت نے اس پرکوئی توجہ نہیں دی اور بعدازاں میڈیا میں خبریں آنے اورعوامی دباؤکے باعث ان منصوبوں کو تاخیر سے منظور کیا جس کی وجہ سے یہ منصوبے بروقت شروع نہ ہوسکے اورپانی کابحران پیدا ہو گیا۔ دوسری جانب واٹر بورڈکے محکمے ڈبلیو ٹی ایم جوبلک واٹر سپلائی کی نگرانی کرتا ہے کے انجینئرز اورعملے کی ملی بھگت سے رہائشی علاقوں میں پانی کا پریشر کم رکھا جا رہا ہے اور پانی کمرشل یونٹس کو فراہم کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں شہری بوندبوند کوترس گئے ہیں،متعلقہ انجینئرز نے بتایا کہ حب ڈیم کی مرکزی سطح سے پمپس نصب کرکے پانی کی فراہمی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کی لاگت 30 کروڑ روپے ہے، جس کی منطوری سندھ حکومت نے دے دی ہے،منصوبے کے ذریعے تقریباً 40ملین گیلن پانی کی فراہمی کویقینی بنایا جا سکے گا ،یہ منصوبہ رمضان کے دوسرے عشرے تک مکمل ہو گا۔
ایمزٹی وی(کراچی) الیکشن کمیشن نے 2 جون کو سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران تمام پولیس اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ کراچی میں سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پی ایس 106 اورپی ایس 117 میں 2 جون کو ضمنی انتخاب ہورہے ہیں جس کے لیے الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے، جس کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران ضلع وسطی اور شرقی میں عام تعطیل ہوگی تاہم وفاق کے ماتحت ادارے، بینکس اورنجی دفاترمعمول کے مطابق کھلے ہوں گے۔ دونوں حلقوں میں قائم تمام پولنگ اسٹیشنزکے اندراورباہرپولیس کے علاوہ رینجرزکی بھی بھاری نفری تعینات ہوگی جب کہ ہنگامی صورت حال میں فوج کو تیاررہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے رینجرز اورپریزائیڈنگ افسران کو میجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے جائیں گے جو پولنگ کے عمل میں رخنہ ڈالنے اورامن وامان کی خرابی کے ذمہ داروں کو موقع پر ہی سزا دینے کے اہل ہوں گے۔ واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں پی ایس 106 اور پی ایس 117 سے ایم کیو ایم کے ڈاکٹر صغیر احمد اور افتخارعالم کامیاب ہوئے تھے تاہم دونوں افراد نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔