ھفتہ, 27 اپریل 2024

کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ریسرچ سیکشن کے تحت ہونے والے ہفتہ طلبہ کاآغازکل سے بورڈ آفس کی سماعت گاہ بلاک بی پہلی منزل میں شروع ہو رہا ہے۔

ان مقابلوں کا افتتاح ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ کریں گے۔

ڈائریکٹرایجوکیشنل ریسرچ حور مظہر کے مطابق یہ تمام مقابلہ جات صبح10 بجے سے شروع ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلا مقابلہ 23 جنوری کو بروزمنگل حسن قرأت سے ہوگا، 24 جنوری کو نعت خوانی، 25 جنوری کو اردو تقاریر (عنوان: پاکستان کا اصل مستقبل ہم سے ہے)، 29 جنوری بروز پیر سندھی تقاریر (عنوان: خود غرضی ء کان خودداری بھتر آ ھی) 30 جنوری بروز منگل انگریزی تقاریر (Topic:Readers are the Leaders)، جبکہ آخری مقابلہ 31 جنوری بروز بدھ کوملی نغمے کا ہوگا۔

ان مقابلوں کیلئے بورڈ سے الحاق شدہ نجی اور سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی نامزدگی کے لئے فارم بورڈ کے ریسرچ سیکشن میں جمع ہوچکے ہیں تمام مقابلہ جات میں 700 سے زائد طلبا وطالبات حصہ لے رہے ہیں۔

ان مقابلہ جات میں منصفین کے فرائض اپنے اپنے شعبہ جات کے ما ہرین انجا م دے رہے ہیں۔ نتائج کااعلان ان پروگرام کے اختتام پر ہی کردیا جائے گا۔

کراچی: سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی(SSUET) اور انسٹی ٹیوشن آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانک انجینئرز (IEEEP)کے باہمی اشتراک سے 39 ویں آل پاکستان آئی ٹرپل اِی اسٹوڈنٹس سمینار کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی کے الیکٹرک (K-Electric) کے چیف پیپل آفیسر (Chief People Officer) رضوان ڈالیاتھےجبکہ شرکاء میں IEEEP کراچی چیپٹر کے چیئرپرسن انجینئر خالد پرویز، IEEEP اسٹوڈنٹس سیمینار کی کنوینئر ڈاکٹر شاہینہ نور، انجینئر نوید انصاری، انجینئر اشتیاق الحق، انجینئر مونس صدیقی، روسائے کلیات، سربراہانِ شعبہ جات، اساتذہ اور طلباء کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔ایونٹ کا مقصد انڈسٹری اور ایکڈمیا کے مابین تعلقات کو فروغ دینے اور روابط کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے چیف پیپل آفیسر رضوان ڈالیا نے کہا کہ ملک کے ترقی نہ کرنے کی وجوہات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہم نے انجینئرز کی اہمیت و مہارت کو حقیقی معنوں میں سمجھا ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو انٹرن شپ کی بجائے دورانِ تعلیم کسی انڈسٹری سے چھ ماہ یا سال بھر کے لیے منسلک ہوجانا چاہئے تبھی ان کی موزوں و مناسب ٹریننگ ممکن ہے۔اساتذہ کو بھی اپنی قابلیت و مہارت میں اضافہ کرنے کے لیے انڈسٹری میں ٹریننگ کرنی ضروری ہے۔
دورِ حاضر میں نئی ٹیکنالوجیز کی وجہ سے کام نہ صرف آسان ہوگیا ہے بلکہ اس کے معیار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ہم اپنے ادارے میں پیشگی مطلع کرنے والے ماڈل کی پیروی کررہے ہیں۔اب ہم ٹیکنالوجی کی مدد سے نہ صرف ٹرانسفارمر کے پھٹنے کا قبل از وقت پتہ چلا لیتے ہیں بلکہ اسے پھٹنے سے پہلے ہی تبدیل بھی کردیتے ہیں۔

اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ یہ تقریب علم کے تبادلے، باہمی اشتراک اور عزم کا ایک ناقابلِ یقین سفر ہے کیونکہ مصنوعی ذہانت، سائبر سیکوریٹی، مشین لرننگ، ٹیک کنٹرول سولیوشن، اور ایمبیڈڈ سسٹم جیسے شعبوں میں طلباء کی شاندار پریزنٹیشن، انکی تخلیقی اور علمی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
سرسیدیونیورسٹی کے رجسٹرار کموڈور (ر) انجینئرسید سرفراز علی نے کہا کہ یہ تقریب جدت، تحقیق اور تعاون کے جذبے کی اعلیٰ مثال ہے اور یہ فورم فائنل ایئر اور پوسٹ گریجویٹ اسکالرز کو اپنی بہترین ذہنی صلاحیتوں اور تحقیقی کاوشوں کے اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے تاکہ وہ مسلسل ارتقائی سفر کی جانب گامزن الیکٹریکل، کمپیوٹر، سافٹ ویئر انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، الیکٹرانکس، بائیومیڈیکل اور دیگر انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ شعبوں میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
اظہارِ تشکر پیش کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر نے کہا کہ دورِ حاضر کے دو اہم ایشوز ہماری اجتماعی بیداری کا تقاضا کرتے ہیں۔ایک ذمہ دار تعلیمی کمیونیٹی کے طور پر ہمیں اپنی تحقیق اور معمولات میں پائیدار طریقوں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

اختتامِ تقریب پر نتائج کا اعلان کیا گیاجس کے تحت دو کیٹیگریز یعنی گولڈ اور سلور میں 6 انعامات کا اعلان کیا گیا۔گولڈ کیٹیگری میں روحیل رشید (سرسید یونیورسٹی)، محمد باسط (مہران یونیورسٹی) اور ماہ نور محمود(NUST) فاتح قرار پائے اور سلور کیٹیگری میں کاشان خان(سرسید یونیورسٹی)، جواد ملک(سرسید یونیورسٹی) اور مناہل کمال (رفاح یونیورسٹی) کو فاتح قرار دیا گیا، جبکہ سرسید یونیورسٹی نے فاتحین کی زیادہ تعداد پر مقابلے کی ٹرافی حاصل کی۔

لاہور: گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے فوری طور پر 70 اساتذہ کی تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔

سینڈیکیٹ نے عارضی وائس چانسلر احمد عدنان کے فیصلوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور فوری طور پر متاثر اساتذہ کو تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت کی ۔

اجلاس میں 3 سینڈیکیٹ ممبران کی رکنیت بھی بحال کر دی گئی۔ ممبران نے سینڈیکیٹ کی اجازت کے بغیر کئے گئے تمام فیصلے واپس لینے کی ہدایت کی ۔ ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر شوکت کو دوبارہ رجسٹرار آفس کے روز مرہ کے امور دیکھنے کی ذمے داری دے دی گئی، سینڈیکیٹ کی ہدایت پر تعینات تمام انتظامی افسروں کو بحال کرنے کی ہدایت کی گئی ۔

ادھر پنجاب یونیورسٹی کے بعد گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے اساتذہ نے بھی الیکشن ڈیوٹی سے انکار کر دیا۔ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے وائس چانسلر کو خط لکھا کہ دوران تعلیمی سیشن الیکشن کی لازمی ٹریننگ لینا مشکل ہے ۔ نئےتعلیمی سیشن کی تیاریاں بھی کرنی ہیں، ہمیں ہماری بنیادی ذمہ داری پوری کرنے دی جائے۔

کراچی:  کراچی کے ہوائی اڈے پر بیرون ملک سے آنے والے 2 مزید مسافروں میں کورونا ’جے این ون‘ ویوینٹ کی تصدیق کے بعد وبائی مرض سے نمٹنےکےلیے محکمہ صحت سندھ نے 11رکنی صوبائی ٹاسک فورس قائم کردی۔

جی ڈی محکمہ صحت سندھ ڈاکٹر وقار محمود کی سربراہی میں 11 رکنی ٹاسک فورس کام کرے گی، ٹاسک فورس میں شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے ماہرین شامل ہوں گے۔

11 رکنی ٹاسک فورس وزیر صحت سندھ کو یومیہ رپورٹ کرے گی اور کورنا سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی ایکشن پلان تیار کرے گی اور وبائی مرض کی روک تھام کے لیے باقاعدہ لائحہ عمل تیار کرے گی۔

واضح رہے کہ آج صبح ہی بیرون ملک سے آنے والے 2 مزید مسافروں میں کورونا ’جے این ون‘ ویوینٹ کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ گزشتہ روز ارسال کردہ مسافروں کے ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ (آر آئی ٹی) 4 پی سی آر ٹیسٹ بھی مثبت آگئے تھے۔

حکام نے کہا تھا کہ کورونا کی نئی قسم جے این ون ویرینٹ کے7 مثبت کیسز میں سے 2 بیرون ملک جب کہ 5 مقامی ہیں جب کہ متاثرہ مسافروں کو ٹیسٹ سے آگاہ کر کے گھروں میں قرنطینہ کی سختی سے ہدایت کی گئی تھی

 

اسلام آباد: وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت یونیسکو، ایڈ ٹیک ہب اور ادارہ تعلیم و آگاہی کے تعاون سے گلوبل ایجو کیشن مانیٹرنگ رپورٹ 2024 کا اجرا کر دیا گیا۔

تقریب کی صدارت نگران وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے کی۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال جی ای ایم رپورٹ کا موضوع انتہائی مناسب ہے۔

تعلیم کی فراہمی میں ٹیکنالوجی کے کردار کا جائزہ لینا بہت ضروری ہے ۔ ہماری اولین ترجیح اسکول سے باہر بچوں کی شرح کو کم کرنا ہے، اس تعداد کو کم کرنے میں ٹیکنالوجی کا کردار بھی اہم ہے ، طلبا کو محفوظ اور سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے وفاق کے اسکولوں میں بنیادی ضروریات کی دستیابی یقینی بنانا ہو گی۔

کراچی: جامعہ کراچی کے ممتازفارغ التحصیل طلبہ کی انجمن یونی کیرئینز انٹرنیشنل،وائس چانسلرجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی،روئسائے کلیہ جات، یونی کیرئینز انٹرنیشنل کے صدرپروفیسر اعجاز احمد فاروقی،ممبر سنڈیکیٹ وسینٹ، عمائدین شہر، اساتذہ اور انتظامی عملے کی کثیرتعداد نے پیر کے روز جامعہ کراچی کے مرکزی دروازے سلورجوبلی گیٹ پر نوواردان جامعہ کا پرتپاک استقبال کیا۔

تقریب سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمودعراقی،نامور سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری،صدریونی کیرئینزانٹرنیشنل پروفیسر اعجاز احمد فاروقی اورصدرانجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹرشاہ علی القدر و دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر نامور سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے کہا کہ آج نوواردان جامعہ کا جس طرح سے استقبال ہوا ہے اس سے قبل میں نے کبھی نہیں دیکھا۔ میں آج تک پورے پاکستان میں پاکستان ڈھونڈتا رہا لیکن مجھے ہر جگہ پختون، پنجابی، بلوچ، سندھی اور مہاجر ملا لیکن آج جامعہ کراچی میں مجھے پاکستان ملا۔

جامعہ سے فارغ التحصیل ہوکر آپ اپنے اخلاق اور کردار وگفتار سے یہ ثابت کریں کہ آپ دوسروں سے مختلف ہیں اور اگر یہ ثابت نہ کرسکیں تو آپ نے محض وقت برباد کیا ہے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے تمام نوواردان جامعہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی منی پاکستان ہے اور یہاں پرزیرتعلیم طلبہ ایک مثالی ہم آہنگی کا مظہر ہیں جس پر ہم سب کو فخرہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ آج کل میڈیا میں لیول پلینگ کے حوالے سے بہت زیادہ گفتگو ہورہی ہے،لیول پلینگ صرف سیاست تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ تعلیم کے لئے بھی لیول پلینگ نا گزیر ہے تا کہ معاشرے کا ہر فرد اس سے استفادہ کرسکے۔ جب ہم پائیدار ترقی کے اہداف کو پڑھتے ہیں تو ہم معیاری تعلیم، صنفی مساوات اور خواتین کو با اختیار بنانے کی بات کرتے ہیں لیکن جامعہ کراچی میں طالبات کی70 سے80 فیصد تعداد نے یہ ثابت کردیا ہے۔

صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے تمام اساتذہ کی جانب سے نوواردان جامعہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی اعلیٰ تعلیم وتحقیق کا ایک ایسا ادارہ ہے جو اپنے اعلیٰ مقام ومرتبہ کے باعث معاشرے میں خصوصی مقام رکھتا ہے۔

مشیر اُمور طلبہ جامعہ کراچی ڈاکٹر نوشین رضا نے نوواردان جامعہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے جامعہ کراچی میں ہونے والی نصابی وغیر نصابی سر گرمیوں اور مشیر اُمور طلبہ کے زیر نگرانی کام کرنے والی سوسائیٹیز کے حوالے سے آگاہ کیااور کہا کہ جامعہ کراچی آپ کو نصابی وغیر نصابی سرگرمیوں کے بھر پور مواقع فراہم کرتی ہے اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس سے کتنا استفادہ کرتے ہیں۔

 

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی کے لیے پاکستان پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا گیا جس میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ کل 17 جنوری کو نیوزی لینڈ میں کھیلا جائے گا، سیریز میں نیوزی لینڈ کو پاکستان پر دو صفر کی سبقت حاصل ہے۔

پاکستان کی جانب سے منگل کو پلیئنگ الیون کا اعلان کیا گیا ہے جس میں تین بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں، اسامہ میر، عامر جمال اور عباس آفریدی ٹیم سے باہر ہوگئے ہیں۔

ان تینوں کی جگہ قومی ٹیم میں محمد نواز،وسیم جونیئر اور زمان خان کو شامل کرلیا گیا ہے جو نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

اس کے علاوہ ٹیم میں قومی کپتان شاہین آفریدی کی قیادت میں محمد رضوان، صائم ایوب ، بابر اعظم، فخر زمان، افتخار احمد، اعظم خان (وکٹ کیپر)، محمد نواز، حارث رؤف، وسیم جونیئر اور زمان خان پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ عباس آفریدی پیٹ کے مسل میں اسٹرین کی وجہ سے اس میچ سے باہر ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے اسکین میں کسی قسم کی شدید انجری کی تشخیص نہیں ہوئی ہے، اگلے 2 میچوں میں ان کی دستیابی کے بارے میں بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ عباس آفریدی نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے میچ میں 3 اور دوسرے میچ میں 2 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

کراچی: جامعہ این ای ڈی کے تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام آرٹیفشل انٹیلیجنس کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ جس کی صدارت شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی نے کی۔

سی ای او shispare ارسلان احمد اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر گلاسگو یونی ورسٹی قمر عباسی، میٹا ٹیلنٹ کے ایگزیکٹوز ریحان، قذافی اور ڈاکٹر ایرج نے کی نوٹ اسپیکر کی حیثیت سے شرکت کی۔

جامعہ کی ترجمان کے مطابق کانفرنس کا مقصد تھر پارکر میں کمپیوٹنگ سسٹم اور اپلیکیشنز کا فروغ ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےشیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی اور چیئرمین آئی ای پیسہیل بشیر کا کہنا تھاکہ مصنوعی ذہانت کا مطلب ہے خود کار ہونا،جو دراصل مشینوں کو یہ صلاحیت بخشتا ہے کہ وہ خود سے انسانوں کی طرح سوچ، سمجھ سکیں اور پھر فیصلے کر سکیں۔ یہ نئی ٹیکنالوجی بہت ہی حیرت انگیز ہے اور انجینئرنگ سمیت کئی شعبوں میں انقلاب لاسکتی ہے۔

شیخ الجامعہ نے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر تھر انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل ڈاکٹر ناصر الدین شیخ، این ای ڈی کے ڈین ڈاکٹر سعد قاضی، چیئرمین شعبہ کمپیوٹر(تھر) ڈاکٹر عباس علی، ڈاکٹر ماجدہ کاظمی اور ڈپٹی رجسٹرار مخدوم خالد ہاشمی سمیت تمام ٹیم کو سراہا۔ اس موقعےپر کی نوٹ اسپیکرز کا کہنا تھاکہ پاکستان بھر کے لیے نئی اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز تک منصفانہ، غیر مشروط اور مساوی رسائی کی بھرپور حمایت ضروری ہے۔

اس موقعے پر پروفیسر ڈاکٹر سعد قاضی، ڈاکٹر شہنیلہ زرداری، ڈاکٹر نسیم، ڈاکٹر جواد شمسی، ڈاکٹر علی اسماعیل، ڈاکٹر ثمن حنا، ڈاکٹر نجید احمد، انجینئر فاروق عربی، انجینئر ایاز مرزا، ڈاکٹر احسان احمد، ڈاکٹر شارق محمود، ڈاکٹر مبشر خان، اور ڈاکٹر ماجدہ کاظمی نے زُور دیاکہ پاکستان کے نوجوانوں میں مصنوعی ذہانت پر کام کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور یہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں مددگار بھی ثابت ہوگی لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے قانونی فریم ورک کی کمی ہے۔

اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئےپرووائس چانسلر سندھ یونی ورسٹی لاڑ کیمپس بدین ڈاکٹر خلیل کمباٹی، پرنسپل تھر انسٹی ٹیوٹ ناصر الدین شیخ اور چیئرمین شعبہ کمپیوٹر انجینئرنگ ڈاکٹر عباس علی نے کہا کہ اے آئی جیسی اہم ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ شعبوں میں استعمال کر کے زندگی کو سہل بنایا جا سکتا ہے۔ اس کے شعبہ وار استعمال اور ترقی کے لیے کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اعلیٰ مہارت رکھنا بنیادی مرحلہ ہے۔ کانفرنس کے اختتام پر ماہرین کو تھر انسٹی ٹیوٹ کی 340 ایکڑ اراضی کا دورہ بھی کروایا گیا جہاں شعبہ سول اور میکینکل انجینئرنگ کی عمارات تیزی سے تکمیل کے آخری میں ہیں۔

کراچی: سندھ زرعی یونیورسٹی کا 12واں کانووکیشن 18جنوری کو ہوگا۔

سندھ زرعی یونیورسٹی کا 12 واں کانووکیشن 18جنوری 2024 کو منعقد کیا جائیگا، یونیورسٹی کے 12ویں کانووکیشن میں گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری مہمان خاص ہونگے۔

کانووکیشن کے دوران گورنر سندھ بیچلر اور پوسٹ گریجویٹ طلبا میں ڈگریاں اور پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبہ میں میڈلز تقسیم کریں گے۔

اس ضمن میں کراپ پروڈکشن فیکلٹی کے سامنے پنڈال کی تیاری کا کام جاری ہے۔ اس سلسلے میں بنائی گئی کمیٹیوں کی جانب سے مختلف ذمہ داریوں پر عملی کام جاری ہے۔

دوسری جانب سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے جامعہ میں جاری تیاریوں کا جائزہ بھی لیا ۔

لاہور: پنجاب یونیورسٹی کا132واں جلسہ عطائے اسناد20جنوری2024ء کو فیصل آڈیٹوریم میں ہوگا ۔

جس میں انڈر گرایجوئیٹ ، ایم اے، ایم ایس سی، ایم فل اور پی ایچ ڈی سیشن2022ء تک کے مختلف شعبہ جات کے طلبائو طالبات کو گولڈ میڈلز اور اسناد دی جائیں گی۔

اس سلسلے میں فُل ڈریس ریہرسل بروز جمعہ 19جنوری2024ء کو صبح 8بجے فیصل آڈیٹوریم میں ہوگی جس میں طلباؤ طالبات کی شمولیت لازمی ہے ۔

اسناد اور میڈلز حاصل کرنے والے طلبائو طالبات کو دعوت نامے ارسال کئے جاچکے ہیں تاہم دعوت ناموں کی عدم وصولی کی صورت میں کمپیوٹر ڈگری سیکشن ، شعبہ امتحانات پنجاب یونیورسٹی لاہور سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

Page 8 of 2977