ایمزٹی وی(سیالکوٹ) خواجہ سعد رفیق کا پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہنا تھاکہ پاناماکا ڈرامہ رچایا جارہا ہے، ثبوت کیوں نہیں لاتے؟ گرگٹ رنگ بدلتی ہے اور چیئرمین تحریک انصاف ہر روز موقف بدلتے ہیں۔ لوگوں کو انہوں نے جھوٹے وعدوں کی بنیاد پر اپنے پیچھے لگایا ہوا ہے۔ایسا ہی منظر بنی گالہ میں بھی دیکھنے کو ملا جب لوگ ان کے گھر کے باہرجمع ہوئے اور خان صاحب اندر پش اپس لگاتے رہے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کارکن موسم کی شدت کامقابلہ کرتے رہ گئے اور دھرنا ٹھس ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا اعلان کرنے والے ببر شیر کا دل رکھتے ہیں،جب نواز شریف نے اعلان کیا تو کارکن شیروں کی طرح کھڑ ے ہوگئے۔کراچی کی صورتحال سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہناتھاکراچی کا امن ایک بار پھر لوٹ آیا ہے، بلوچستان سے بھی لوگ پہاڑوں سے اتر آئے ہیں اور ملک پھر سے آگے بڑھنے لگا ہے جس سے قوم کی آنکھوں میں امید کرنیں پھوٹنے لگیں ہیں۔لیکن یہ سب دیکھ کر پی ٹی آئی کے پیٹ میں درد ہوا ورایک دھرنے کی طرف بڑھ گئے،مگر اس بارفری ہینڈ نہیں ملااور نہ ڈنڈا بھی نہیں چلا ہے صرف ہلکا ہلکا روکاہے۔
سعدرفیق نے جہانگیر ترین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ جہانگیر ترین اپنے اور بچوں کے درمیان ٹرانزیکشن کریں وہ جرم نہیں،ان کو سب ہے، اگر حسین نواز کوئی ٹرانزیکشن کر لیں تو تماشا کھڑا کر لیتے ہیں۔کیاحسین نواز کو کوئی حق نہیں؟۔دنیا میں ہر بیٹا، مرد، شوہر جو ملک سے باہر ہے وہ گھر والوں کورقم بھیجتاہے۔