منگل, 07 مئی 2024


آئی جی سندھ بے بسی کی علامت بن گئے

ایمزٹی وی(کراچی) آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی گاڑی پر حملے میں شہری تعاون کرتے تو ملزم فرار نہیں ہوسکتے تھے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس شہر سے جرائم کے کاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہیں۔ صرف جولائی میں شہر کے مختلف علاقوں میں 490 پولیس مقابلے ہوئے ہیں اور ہر روز 3 سے 4

ملزمان کو رنگے ہاتھوں پکڑا جارہا ہے۔ پولیس کی کارروائیوں کی بدولت ہی شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں واضح کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امجد فرید صابری قتل کیس میں کافی پیش رفت ہوئی ہے لیکن ابھی اسے منظر عام پر نہیں لایا جاسکتا۔

اے ڈی کواجہ کا کہنا تھا کہ اگر چند روز قبل پاک فوج کے اہلکاروں پر کئے گئے حملے میں عوام تعاون کرتے تو ملزم فرار نہیں ہوسکتے تھے۔ لائسنس والا اسلحہ گھر میں سجانے کے لیے نہیں ہوتا ، شہری اسے اپنے دفاع کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ناظم آباد میں 2 ڈاکوؤں کو مارنے والے کو 50 ہزار روپے انعام دے رہے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment