اتوار, 22 ستمبر 2024


محمدعامرکا تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کرنے کا اظہار

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس) ایک برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں عامر نے کہاکہ ایک کھلاڑی کو ہر فارمیٹ کیلیے اپنی فٹنس کا معیار برقرار رکھنے کیلیے سخت محنت کی ضرورت ہوتی ہے،کم بیک کے بعد میں نے ابتدا میں تھوڑی مشکلات کا سامنا کیا لیکن اب مکمل فٹ اور تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کیلیے تیار ہوں۔ عامر نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کیس زندگی کا مشکل ترین وقت تھا، اس وقت کیریئر عروج پر تھا لیکن پابندی کا شکار ہو گیا

میں5سالہ وقفے کے بعد زیادہ مضبوط ہوکر سامنے آیا ہوں،میری نوجوان کرکٹرز سے درخواست ہے کہ کبھی آگے بڑھنے کیلیے آسان راستوں کا انتخاب نہ کریں، مسلسل محنت اور کوشش سے ملنے والی کامیابی دیرپا ہوتی ہے۔ پیسر نے کہا کہ پاکستانی پرستاروں کی توقعات بہت زیادہ اور اس وجہ سے کارکردگی متاثر بھی ہوتی ہے، ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اسپاٹ فکسنگ کیس کے بعد بطور کرکٹر اور انسان زیادہ پختہ ہوگیا اور اب دباؤ برداشت کرنے کی بہتر صلاحیت رکھتا ہوں،میں کوشش کرتا ہوں کہ توقعات سے گھبرانے کے بجائے ان کو کارکردگی دکھانے کیلیے بطور تحریک لوں،

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment