ھفتہ, 21 ستمبر 2024


مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ کی عزت کی ضرورت نہیں

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ کی عزت کی ضرورت نہیں کیونکہ میرے لیے شائقین کی محبت کافی ہے لیکن پی سی بی کو یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کی وجہ سے ہی ہے۔
کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے فیئرویل میچ یا پی سی بی کی جانب سے کسی عزت کی ضرورت نہیں کیونکہ میرے لیے شائقین کی محبت اور پیار ہی کافی ہے لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں نے جو بیڑا اٹھایا تھا اس کی وجہ سے اب یونس خان اور مصباح الحق کو پی سی بی اچھے طریقے سے رخصت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا مقصد محض ایک روایت ڈالنا تھا کہ جن کھلاڑیوں نے ملک کی خدمت کی انہیں باعزت طریقے سے رخصت کیا جائے، پی سی بی نے مجھے تو فیئرویل میچ نہیں دیا اور اب مجھے اس کی ضرورت بھی نہیں لیکن خوشی ہے کہ یونس اور مصباح کو باوقار طریقے سے رخصت کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مصباح اور یونس خان ابھی مزید ٹیسٹ کرکٹ کھیل سکتے تھے لیکن انہوں نے باعزت طریقے سے ٹیم سے رخصت ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور پی سی بی نے بھی انہیں اس کا موقع فراہم کیا۔
انہوں نے نئے کپتان سرفراز احمد کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 اور ون ڈے سیریز جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت اچھے طریقے سے ٹیم کی قیادت کی۔
اس موقع پر انہوں نے ٹیم کو تیز رفتار اور جدید دور کی کرکٹ کھیلنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کو اسپن یا فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈر کی شدید ضرورت ہے کیونکہ اب کرکٹ تیز ہو چکی ہے اور اہمیں ایسے کھلاڑیوں کی ضرورت ہے جو اختتامی اوورز میں تیزی سے بیٹنگ کر سکیں۔
’ٹیم کو عبدالرزاق یا مجھ جیسے آل راؤنڈرز کی ضرورت ہے جو نیچے آ کر تیزی سے بیٹنگ کر سکیں‘۔
سابق کپتان نے پاکستان میں بیٹنگ کا نیا ٹیلنٹ سامنے نہ آنے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ای سے ہمیں اچھے باؤلرز ملے لیکن اچھے بلے باز سامنے نہیں آ رہے، اتنی بڑی آبادی میں صرف ایک بابر اعظم ملا ہے لہٰذا اچے بلے باز آتے رہنے چاہئیں جو انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز میں ایڈجسٹ کر سکیں۔
انہوں نے کوچنگ کے حوالے سے کہا کہ میرے اندر اتنی برداشت اور تحمل نہیں جو کوچنگ کیلئے درکار ہوتی ہے، فی الحال کراچی کنگز کے ساتھ سندھ اور پھرا پاکستان بھر سے نوجوان کھلاڑیوں خصوصاً جارحانہ بیٹنگ کرنے والوں کو ڈھونڈوں گا جس سے آگے چل کر پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہو گا۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment