ایمزٹی وی(بزنس)وفاقی حکومت نے نئی آٹو پالیسی پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے، نئی گاڑی 60دن میں فراہم کرنا لازمی ہوگا، آٹو انڈسٹری ہر گاڑی میں 2 ایئر بیگز کی تنصیب یقینی بنانے پر راضی ہوگئی، 3نئے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں نے بھی پاکستان میں انڈسٹری لگانے پردلچسپی کا اظہار کر دیا ہے، وزیراعظم نے آٹو انڈسٹری کو نئی آٹو پالیسی کے تحت صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے اور صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے فوری کارروائی کی ہدایت کر دی ہے، نئی آٹو پالیسی میں وفاقی حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں، یکم جولائی سے اس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو طارق چوہدری نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ آٹو سیکٹر میں کنزیومر ویلفیئر اور سیفٹی پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کا ممبر ہے، اس سلسلے میں ریگولیشن اسٹینڈرڈز کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آٹو انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے،آٹو انڈسٹری کو اس بات کا پابند کیا جا رہا ہے کہ 2 ماہ کے اندر گاڑی کی فراہمی کو یقینی بنائیں ورنہ صارف کو انڈسٹری کی طرف سے کراچی انٹربینک ریٹ (کائبور) پر 2 فیصد منافع ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ آٹو پالیسی پر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے لیا ہے۔
انڈسٹری نے ہر گاڑی میں 2 ایئر بیگ لگانے پر رضامندی ظاہر کر دی، اگر کسی کو آٹو انڈسٹری کے بارے میں شکایت ہو تو ای ڈی بی کی ویب سائٹ پر شکایت کریں، اس سلسلے میں وزیر اعظم نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ ہرشکایت کا فوری ازالہ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ آٹو پالیسی کے بعد اس سیکٹر میں آنے کے لیے اطالوی، فرانسیسی اور چینی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے، نئی کمپنیاں آنے سے غیرملکی سرمایہ کاری آئے گی اور مسابقت کی فضا پیدا ہوگی۔