ایمز ٹی وی (تجارت) چیف کلکٹر کسٹمز (انفورسمنٹ) زاہد کھوکھر نے کہا ہے کہ موثر اقدامات سے 99 فیصد اسمگلنگ کا خاتمہ کردیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے تربیت یافتہ کتوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
فیڈریشن ہاؤس میں ایف پی سی سی آئی کے ممبران سے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ گوادر میں بھی ہم نے ایف سی کی مدد سے اسمگلنگ پر قابو پایا ہے بالخصوص ڈیزل کی اسمگلنگ کو ختم کردیا گیا ہے،گڈانی میں ریفائنری نے گزشتہ سال ایک لیٹر ڈیزل بھی درآمدنہیں کیا تھا، اسمگلنگ کے خاتمے کے بعد اس ریفائنری نے ڈیزل درآمد کیا، اسمگلنگ بند ہونے سے قانونی درآمد بڑھی اور ملکی ریونیو میں اضافہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ 2014-15 میں پکڑے جانے والے 800 ملین کے سامان کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال ہم نے 2 ارب 40 کروڑ روپے کا اسمگل شدہ سامان پکڑا، جس میں سے 935 ملین روپے کا سامان نیلام کیا گیا جبکہ اس سے پچھلے سال صرف 150 ملین روپے کا سامان نیلام ہواتھا، ہم نے چمن اور شیلا باغ کے درمیان کسٹم پوسٹ قائم کردی ہے جس کے مثبت نتائج ملیں گے، ہم نے ایک سال میں نان ڈیوٹی پیڈ 700 گاڑیاں پکڑی جس میں سے 500 سے زائد گاڑیاں نیلام کردی گئی ہیں۔
زاہد کھوکھر نے بتایا کہ ہم نے 2014-15 میں دیے گئے 5.4 ارب روپے کے ری بیٹ کے مقابلے میں 2015-16 میں 8.4 ارب روپے ری بیٹ دیا جبکہ جون میں بھی 1ارب روپے ری بیٹ ادا کیا کیونکہ ریونیو تمام اہداف پورے ہو چکے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ موبائل مارکیٹ میں رینجرز کی مدد سے گزشتہ دنوں جو چھاپے مارے گئے تھے اس کا فائدہ یہ ہوا کہ موبائل فونز کی اسمگلنگ کم ہوگئی۔