اتوار, 24 نومبر 2024


برآمدی حجم میں کمی کے باعث منڈیاں ہاتھ سے نکلنے کا خطرہ

ایمز ٹی وی(تجارت) پاکستان سے رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کے دوران تمام اہم شعبوں بشمول خوراک، ٹیکسٹائل، قالین، کھیلوں کے سامان، چمڑے اور اس کی مصنوعات، آلات جراحی، کیمیکل و فارما مصنوعات اور سیمنٹ کی برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار سے اشیا کے برآمدی حجم میں کمی کے باعث منڈیاں ہاتھ سے نکلنے کا اشارہ بھی ملتا ہے۔ ڈیٹا کے مطابق خوراک کے شعبے میں صرف پھلوں کی برآمدات میں 57 فیصد کا حوصلہ افزا اضافہ ہوا تاہم اہم کموڈیٹی چاول کی ایکسپورٹ 25 فیصد کی کمی سے 15کروڑ 95لاکھ 19 ہزار ڈالر تک محدود ہوگئی، باسمتی 28 اور نان باسمتی کی برآمدی مالیت میں 22 فیصدکمی ہوئی جبکہ برآمدی حجم بھی بالترتیب 9 اور 21 فیصد گھٹ گیا جو کموڈیٹی پرائس کے ساتھ پاکستانی چاول کی طلب یعنی خریداروں میں کمی کی واضح عکاسی ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر میں تیار ملبوسات، بیڈویئر، میڈ اپس اور خیموں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا، خام روئی، یارن، نٹ ویئر، ٹاولز وغیرہ کی برآمد گری، رواں سال اب تک پاکستان سے پٹرولیم کروڈ برآمد ہی نہیں کیاگیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3کروڑ 60 لاکھ 23 ہزار ڈالر کا 80ہزار445 میٹرک ٹن کروڈ بیرون ملک فروخت کیاگیا تھا، قالین کی برآمد ساڑھے11 فیصد، اسپورٹس گڈز کی 6 اور چمڑے کیساڑھے10، لیدر پروڈکٹس کی 11 فیصد اور آلات جراحی کی برآمد 9 فیصد گر گئی۔

کیمیکل و فارما پروڈکٹس کی برآمد میں 25 فیصد کمی ہوئی، سیمنٹ کی برآمد ساڑھے 11 فیصدگری، صرف انجینئرنگ گڈز کی برآمد میں 6فیصد کااضافہ ہوا اور یہ بھی برقی پنکھوں کی مالیت میں اضافے کا مرہون منت رہا کیونکہ برقی پنکھوں کی برآمدی مالیت میں تو اضافہ ہوا تاہم اس کا برآمدی حجم 11فیصدکم رہا۔ دوسری طرف خوراک کی درآمد میں 15فیصد، ٹیلی کام کے سوا تمام اقسام کی مشینری 63 فیصد، ٹرانسپورٹ گروپ 14.05 فیصد، ٹیکسٹائل 7فیصد اور دھاتوں کی درآمد میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment