ایمز ٹی وی (تجارت) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) قائمہ کمیٹی برائے معدنیات و کان کنی کے چیئرمین و اسمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹری کے سینئر وائس چیئرمین راجہ حسن اختر کی زیر صدارت ’’بھارت کے ساتھ معدنیات و کان کنی کے شعبہ کی تجارت‘‘ کے حوالے سے خصوصی اجلاس ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس میں منعقد کیا گیا۔
راجہ حسن اختر نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت ہمارے ہی نمک کے پتھر سے تیزاب پیدا کرکے دگنی قیمت پر ہمیں اور یورپی ممالک کو فروخت کر رہا ہے، واہگہ ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے،ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فورم سے واہگہ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لیے بھر پور کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان سے نمک درآمد کرتا ہے اور اس میں ویلیوایڈیشن کرکے دگنا منافع کما رہا ہے، بھارت نمک سے کینسر سمیت 20سے زیادہ بیماریوں کا علاج کرتا ہے، ہمیں بھی ویلیوایڈیشن کرکے زرمبادلہ کمانے کے لیے ایک پالیسی بنانا ہو گی۔
کمیٹی کے وائس چیئرمین محمد یاسین نے کہاکہ دوسرے ممالک کو ٹریڈ کرکے معدنیات و کان کنی کے ذریعے آمدنی میں اضافے کے لیے حکومت ویلیو ایڈیشن یونٹس کی تنصیب کو یقینی بنائے، پرائس ریگولیشن اور سرحد پار تجارت کو دستاویزی معیشت میں شامل کرنے کے لیے حکومت کوفوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، بھارت کو جپسم کی بھی فروخت بہت کم قیمت پر کی جار ہی ہے۔ کمیٹی ممبر مد یحہ وقاص نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ ریلوے کان کنی کے سیکٹر کوپروموٹ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک نے جاپانی اور چینی کاٹیج انڈسڑی کی بنیاد پر ہی ترقی کی منازل طے کیں۔