اتوار, 24 نومبر 2024


وفاقی حکومت کے پول کھل گئے

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ملک پر بڑھتے ہوئے اندرونی اور بیرونی قرضوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی تباہ کن پالیسیوں کے باعث پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے وفاقی وزرا نے اپنی ایک تخیلاتی دنیا قائم کررکھی ہے جس میں انہیں سب اچھا دکھائی دے رہا ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق موجودہ حکومت نے 24 ارب 93 کروڑ ڈالرز کا غیر ملکی قرضہ لیا ہے، جب کہ ایک ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز اس کے علاوہ ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ برآمدات اور براہ راست سرمایہ کاری میں مسلسل کمی کے بعد غیر ملکی قرضوں کے پھندے نے اقتصادی ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ 2013 میں غیر ملکی قرضہ 60 ارب ڈالرزتھا جو اب 73 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکا ہے، غیر ملکی قرضوں میں 20 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران اندرونی قرضہ 7638 ارب روپے سے بڑھ کر 14020 ارب روپے ہو چکا ہے۔ اندرونی قرضوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگلے پانچ سال تک پاکستان کو سالانہ 5 ارب ڈالرز کا قرضہ واپس ادا کرنا ہے، انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت برسراقتدار آنے کے بعد سے تین سال میں ملکی برآمدات 25 ارب ڈالرز سے کم ہوکر 20 ارب ڈالر ہوچکی ہیں جب کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے بعد اب ترسیلات زر میں بھی کمی ہونا شروع ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ اپنی تعریف کرنے کی بجائے حقائق کو تسلیم کرے اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔ ملکی معیشت میں مسلسل تنزلی نے حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment