منگل, 26 نومبر 2024


اشیائے خوراک کی عالمی قیمتیں مارچ میں 1.5 فیصد گرگئیں.

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)  اشیائے خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمگیا جبکہ ایک ی کا تسلسل مارچ میں بھی قائم رہا اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک وزراع (ایف اے او) کا فوڈ پرائس انڈیکس ماہانہ بنیادوں پر 1.5فیصد نیچے آسال میں اس کی سطح میں 18.7فیصد کمی ہوئی۔

  چینی کی قیمت مزید نیچے آکر فروری 2009 کی کم ترین سطح پرآنے کے علاوہ پکانے کے تیل، سیریلز اور گوشت کی قیمتوں میں کمی انڈیکس گھٹ جانے کی وجہ بنی، مارچ میں صرف ڈیری پرائسز میں اضافہ ہوا۔ واضح رہے کہ اشیائے خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمی کا رجحان اپریل 2014سے جاری ہے، بیشتر اشیا کی قیمتوں میں کمی کی وجہ اچھی پیداوار اور امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ بنی۔ ایف اے او کی ای میل کے مطابق مارچ میں چینی کی قیمتیں فروری سے 9.2فیصد کم ہوگئیں جس کی بڑی وجہ بہتر پیداوار کی امید اور چینی کے بڑے ایکسپورٹر برازیل کی کرنسی کی قدر میں کمی ہے جس سے برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ ماہ سیریلز کی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر مجموعی طور پر 1.1فیصد کمی ہوئی تاہم ایک سال میں سیریلز کی قیمتیں 18.7فیصد کم ہوچکی ہیں۔

 رپورٹ کے مطابق چین، بھارت اور پاکستان میں گندم کی پیداوار ریکارڈ سطح پر رہنے کی امید ہے جبکہ رشین فیڈریشن اور یوکرین میں پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے، رواں سال چاول کی پیداوار کے حوالے سے بھی بہتری کی امید ہے۔ ایف اے او کے مطابق سال 2014-15 میں سیریلز کی کھپت 17ملین ٹن کے اضافے سے 2 ارب 49 کروڑ 30لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے اور سال کے اختتام پر ذخائر مارچ کی پیشگوئی سے زیادہ رہیں گے جو فی الوقت 64 کروڑ 50 لاکھ ٹن ہیں جبکہ سال 2014-15 میں ذخیرہ برائے استعمال تناسب 25.9فیصد رہے گا جو 2001-02 کے بعد بلند ترین سطح ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment