ایمز ٹی وی (بزنس) پاکستان نے معیار کی بہتری اور فروٹ فلائی سے پاک پھلوں اور سبزیوں کی ایکسپورٹ کے لیے یورپی یونین کی جانب سے دیا گیا چیلنج پورا کرنے میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے
یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو آم، امرود، چیکو، بیر، کریلے، مرچ اور لوکی کوبیماریوں سے پاک کرنے بالخصوص آم اور امرود کو فروٹ فلائی سے پاک کرنے کا سخت چیلنج دیا گیا اور ناکامی کی صورت میں پاکستان پر پابندی کا خدشہ تھا تاہم پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ اور پاکستان فروٹ اینڈویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز مرچنٹس ایسوسی ایشن اور پاکستان ایگری ریسرچ کونسل نے اس مشکل ٹاسک کو ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی مربوط مہم کے ذریعے پورا کرنے کا فیصلہ کیا۔۔۔
پہلے مرحلے میں فروٹ فلائی سے پاک آم یورپی یونین ایکسپورٹ کیے گئے اور پاکستان پر پابندی کا خطرہ ٹل گیا یاد رہے یورپی یونین نے بھارت کو بھی اسی طرز کی وارننگ دی تھی اور تدارک نہ ہونے پر بھارت پر پابندی عائد کردی گئی تاہم پاکستانی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ اور پی ایف وی اے نے مشترکہ طور پر پاکستان پر پابندی کے خطرے کو ٹالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹرمبارک کے مطابق آم کے بعد امرود کو فروٹ فلائی سے پاک کرنے کے لیے ویپر ہاٹ ٹریٹمنٹ طریقہ کار کے لیے تین ماہ تک کی جانے والی سخت کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئی اور پاکستانی امرود کے لیے بھی یورپ کی وسیع منڈی کھل گئی۔۔