پیر, 25 نومبر 2024


ٹیکس وصولیوں کی مد میں 4 فیصد کمی

 

ایمزٹی وی (تجارت)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام ماتحت اداروں کو حکومتی ڈپارٹمنٹس، منصوبوں ودیگر ترقیاتی پروگرامز، نجی اداروں کے ڈائریکٹرز اوران کے ملازمین کا آڈٹ کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
میڈیا ذرائع دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تمام آر ٹی اوز اور ایل ٹی یوز کے چیف کمشنرز سمیت دیگر ماتحت اداروں سے کہا گیا ہے کہ سپنگ سیکشن کے ودہولڈنگ ایجنٹس کا آڈٹ کیا جائے، اس کے علاوہ درآمدی سطح پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کو نہ صرف مانیٹر کیا جائے بلکہ درآمدی سطح پر ٹیکس وصولی بڑھائی جائے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ (اپریل)کے دوران درآمدی سطح پر ٹیکس کی مد میں 48.8 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران درآمدی سطح پر 51 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئی تھیں۔ اس لحاظ سے پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اس سال اپریل میں درآمدی سطح پر ٹیکس کی مد میں ہونے والی وصولیوں میں 4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے تمام ماتحت اداروں سے کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کے سیکشن 149کے تحت نجی تنخواہ دار ملازمین اور نجی اداروں کے ڈائریکٹرز کا بھی آڈٹ کیا جائے۔ اسی طرح انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 153کے حکومتی ڈپارٹمنٹس، پروجیکٹس اور پروگراموں کا ریگولر آڈٹ کیا جائے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر کی جانب سے ماتحت اداروں کا سیکشن231 بی اور 234 سیکشن کے تحت ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا بھی آڈٹ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ماتحت اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اس وقت27 ارب روپے کی ٹیکس ڈیمانڈ ایسی ہے جو کہ فوری طور پر قابل وصول ہے لہٰذا ماتحت ادارے اس ٹیکس ریونیو کی جلد ازجلد کلیکشن کو یقینی بنائیں۔
علاوہ ازیں دستاویز کے مطابق 39 ارب روپے کی ٹیکس ڈیمانڈ کے خلاف ٹیکس دہندگان نے مختلف قانونی فورمز سے حکم امتناعی حاصل کررکھا ہے لہٰذا ماتحت ادارے ان کیسوں کی مسلسل پیروی کریں اور کوشش کرکے حکم امتناعی خارج کروائے جائیں اور ٹیکس واجبات ریکور کیے جائیں

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment