ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) چلنے پھرنے سے وزن کم ہونے کی بات کو کئی لوگ ماننے سے انکار کرتے ہیں لیکن امریکی ریاست ایریزونا کے شخص نے یہ بات سچ ثابت کر دکھائی۔ ایریزونا کے شہر اونڈیل کے 31 سالہ پاسکیول پیٹ بروکو کا وزن بڑھتے بڑھتے 605 پاؤنڈز تک جاپہنچا، جس کے بعد ان کے ڈاکٹر نے انہیں خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اپنا وزن کم نہ کیا تو ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
اپنے وزن سے بے فکر رہنے والے پاسکیول پیٹ بروکو نے ڈاکٹر کی اس تنبیہہ کو سنجیدہ لیتے ہوئے اپنا وزن کم کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن ان کا وزن اس قدر بڑھ چکا تھا کہ وہ چاہتے ہوئے بھی ایکسرسائز کے لیے جم نہیں جاسکتے تھے۔
ایسی صورتحال میں پاسکیول پیٹ بروکو نے کوئی دوسرا راستہ اختیار کرنے کے بجائے فیصلہ کیا کہ انہیں جب بھی بھوک لگے گی، وہ اپنے گھر سے ایک میل کے فاصلے پر واقع وال مارٹ سے کھانے کی اشیا خریدنے کے لیے پیدل چل کر جائیں گے اور پیدل چل کر ہی گھر واپس بھی آئیں گے۔
اس فیصلے کے باعث پاسکیول نے ہر روز 6 میل تک چلنا شروع کردیا اور یوں رفتہ رفتہ ان کا وزن کم ہونے لگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں کبھی بھی ایک دن میں 6 میل نہیں چلے، لیکن ان کے وزن کم کرنے کے عزم نے انہیں ایسا کرنے کی ہمت دی۔ پاسکیول پیٹ بروکو نے روز اتنا پیدل چلنے کی وجہ سے دو سال سے بھی کم عرصے میں اپنا وزن 200 پاؤنڈ تک کم کرلیا۔
اس کے بعد پاسکیول نے جم جانا شروع کیا جہاں انہوں نے وزن اٹھانے کے ساتھ ساتھ اپنی پیدل چلنے کی عادت کو ’ٹریڈمِل‘ مشین کے ذریعے کسی حد تک پورا کرنے کی کوشش کی اور یوں 3 سال کے عرصے میں ان کا وزن 300 پاؤنڈ تک کم ہوگیا۔