ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) ایک بڑے مطالعے کے نتائج سے ظاہر ہوا ہےکہ امیر گھرانوں سے تعلق رکھنے والے گریجویٹس غریب پس منظر رکھنے والے طلبہ کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ کماتے ہیں۔ فسکل اسٹڈیز کے ایک حالیہ مطالعے میں ماہرین تعلیم نے گریجویٹ نوجوانوں کی آمدنی اور والدین کی دولت کے درمیان تعلق تلاش کیا ہے۔ تحقیق سے اس بات کی نشاندہی ہوئی کہ گریجویشن کرنے کے دس سال بعد امیر گھرانوں اور دوسرے مرد طلبہ کے درمیان آمدنی میں اوسط فرق 8,000ہزار پاونڈ تھا۔
تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ تقریبا ہر موضوع کی ڈگری میں مردوں نے اپنے کیرئیر کے دس سالوں میں عورتوں کے مقابلے میں زیادہ کمائی کی تھی ۔ اس مطالعے کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف فسکل اسٹڈیز، یونیورسٹی کالج لندن، ہاورڈ یونیورسٹی، کیمبرج یونیورسٹی سے وابستہ ماہرین تعلیم نے 2012/13 کے ٹیکس کے سال کی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے 260,000طلبہ کے قرض کا ریکارڈ اور ان کی گریجویشن کی کمائی کو دیکھا ہے۔ رپورٹ کے لیے محققین نے 1998 سے 2011 میں طلبہ کے اعلی تعلیمی سال کے آغاز اور گریجویشن کے بعد تک کے اعدادوشمار پر نظر ڈالی ہے۔
نتائج میں مردوں اور عورتوں کے درمیان آمدنی کے فرق کو ظاہر کیا گیا ہے جس کے مطابق گریجویشن کے دس سال بعد مردوں کی اوسط تنخواہ تقریبا 30,000 ہزار پاونڈ تھی جبکہ عورتوں نے 27,000 ہزار پاونڈ اوسط کمائی کی تھی۔ تاہم صرف زبان اور ادب کے موضوعات میں خواتین نے زیادہ کمایا تھا ۔ علاوہ ازیں گریجویٹس کے پس منظر اور ان کی جنس کے حوالے سے محققین کو پتا چلا کہ وہاں مطالعے کے موضوع اور تعلیمی ادارے کے لحاظ سے بھی گریجویٹس کی آمدنی میں بڑا فرق تھا ۔ طب اور معاشیات کی تعلیم حاصل کرنے والے دیگر مضامین پڑھنے والوں کےمقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ کما رہے تھے ۔
بالخصوص میڈیکل گریجویٹس مرد تقریبا 50,000 ہزار پاونڈ کما رہے تھے جبکہ عورتوں کی دس سال کے بعد اوسط اجرت تقریبا 45,000 ہزار پاونڈ تھی۔ دریں اثناء تخلیقی فنون کے مضامین کا مطالعہ کرنے والے مردوں کی اوسط اجرت تقریبا 17,900 تھی ان کے مقابلے میں عورتوں کی اوسط کمائی 14,500 تھی ۔ محققین نے کہا کہ خاص طور پر مختلف یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہونے والے گریجویٹس کی کمائی میں خاصا بڑا اختلاف نظر آیا ہے جیسا کہ ٹاپ رینکنگ یونیورسٹی کے مرد گریجویٹس تقریبا 100,000 لاکھ پاونڈ سے زیادہ کما رہے تھے۔ ان کے مقابلے میں دیگر 23 یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہونے والے گریجویٹس دس سال بعد کم اوسط اجرت پر برسر روزگار تھے ۔
تحقیق نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غیر گریجویٹس کے مقابلے میں گریجویٹس نوجوان ملازمت کر رہے تھے اور ان سے زیادہ کما رہے تھے۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ غیر گریجویٹس نوجوانوں کے مقابلے میں گریجویٹس 8,000 ہزار پاونڈ زیادہ کمائی کر رہے تھے اسی طرح گریجویٹس عورتیں 9,000زیادہ کمائی کر رہی تھیں ۔ تحقیق کی شریک مصنفہ اور کیمبرج یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر اینا وینیولس نے کہا کہ بہت سے گریجویٹس کو اعلی تعلیم اعلی آمدنی کی طرف لے جاتی ہے ان کے مقابلے میں جن کے پاس ڈگری نہیں ہے لہذا طالب علموں کو اس بات کا احساس کرنے کی ضرورت ہے کہ مستقبل میں بہتر آمدنی حاصل کرنے کے لیے ان کے مطالعے کے موضوع کا انتخاب بہت اہم ہے۔