ھفتہ, 23 نومبر 2024


جعلی ڈگری بنانے والے امریکہ میں گرفتار

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ اسلام آباد)جعلی ڈگریوں کے اسکینڈل میں بڑی پیشرفت، 15 ارب سے زائد مالیت کی جعلی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹ فروخت کرنے والے ایگزیکٹ گروپ کے نائب صدر عمیر حامد عرف شاہ خان کو امریکہ میں گرفتار کرلیاگیا۔ نیویارک کی عدالت میں دائر کیس میں ملزم عمیر حامد اور اس کے ساتھیوں پر دھوکہ بازی جعلسازی اور شناختی کوائف کی چوری کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

ایف بی آئی اور دیگر تحقیقاتی اداروں کی جانب سے امریکی محکمہ انصاف میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق ایگزیکٹ کمپنی کے پاس ایسے سافٹ ویئر انجینئر تھے جو جعلی تعلیمی اداروں کی ویب سائٹس کو انٹرنیٹ سرچ انجن پر تلاش کئے جانے والے سرفہرست ادارے بنادیتے تھے، یہ کام اس مہارت سے کیا جاتا کہ گوگل جیسے سرچ انجن پر بھی پہلے ایگزیکٹ کے جعلی اداروں کا نام آتا تھا۔

مقامی اخبار کے مطابق ملزم عمیر حامد پاکستان میں ایگزیکٹ سکینڈل میں ضمانت پر رہا ہے۔ حکام کے مطابق پاکستانی کمپنی ایگزیکٹو کے 30 سالہ اہلکار عمیر حامد نے مبینہ طور پر 140 ملین ڈالر کی جعلی ڈگریاں فروخت کیں۔ پاکستان کی جانب سے گزشتہ برس امریکی حکام سے باقاعدہ طور پر ایگزیکٹ کے معاملہ کی تفتیش میں مدد کی درخواست کی گئی تھی۔ بھاری معاوضہ کے بدلے لوگوں کو دی جانے والی ڈگریاں کاغذ کے ٹکڑوں سے زیادہ کچھ اہمیت نہ رکھتی تھیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment