ایمز ٹی وی (تعلیم /کراچی) سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایم لاءکالج میں دہرے نظام امتحان کے خلاف درخواست پر سیکرٹری قانون اور پرنسپل ایس ایم لاءکالج سمیت دیگر مدعاعلہیان کو 3 فروری کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں،فاضل عدالت نے مدعاعلیہان کو آئند سماعت پر جوابات بھی داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیر کو جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے ایس ایم لاء کالج میں دہرے نظام امتحان کے خلاف اظہر علی و دیگر کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں سیکرٹری قانون اور پرنسپل ایس ایم لاء کالج سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ ایس ایم لاء کالج میں 2013سے سیکنڈ ائیر میں زیرتعلیم ہیں اور ان کیلئے 50 فیصد مارکس لازمی ہیں۔
اس سے کم مارکس لینے پر اگلے درجے میں ترقی نہیں دی جارہی جبکہ جامعہ کراچی کے طلباء کو 45فیصد مارکس پر اگلے درجے میں ترقی دی جاتی ہے اورجامعہ کراچی کی جانب سے ایس ایم لاء کالج کی ڈگری جاری کی جاتی ہے اس کے علاوہ سیکنڈ ائیر کے طلباء کو ضمنی امتحان کی سہولت بھی میسر نہیں ،دہرے معیار کے باعث قیمتی تعلیمی سال ضائع ہورہے ہیں،لہذا استدعا ہے کہ دہرا معیار ختم کیا جائے ۔